ساری باتیں بھول جانا
تھا وہ سب کچھ اک فسانہ

ہاں محّبت ایک دھوکا ہی تو تھی
اب کبھی دُھوکا نہ کھانا

چھیڑ دے گر کوئی میرا تذکرہ
سُن کے طنزاً مسکرانا
...