Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

sirf urdu adab

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • sirf urdu adab




    yeh thread mera life activity kay leye hai

    !لاحاصل مُحبّت!

    دراصل انسانی وجود کو ایک قبرستان بنا دیتی ہے
    جس میں وہ اپنی تِشنہ خواہشات اورنامکمل آرزؤں کی قبریں اُٹھائے پھرتا ہے ۔۔



    آمنہ ریاض کے ناول ’’مرگِ وفا‘‘ سے اقتباس


    2..


    ’’بعض یادیں اپنے اندر احساس کا پراسرار اور متنوع جہان سمیٹے ہوئے ہوتی ہیں۔ اذیت کا سبب ہونے کے باوجود اس میں ایک سرخوشی، جوش،اور کیف پوشیدہ ہوتا ہے اور انسان خود بھی اپنی کیفیات کا کوئی صحیح رخ متعین کرنے پر قادر نہیں رہتا۔ شجرِجاں کی ہری کونپلوں پر ٹھہرے،لرزتے ہوئے یادوں کے شبنمی قطرے بیک وقت دل کے سیپ کا گہر بھی ہوٹھہرتے ہیں اور آنکھوں کا آشوب بھی۔ انسان خوش ہوتے ہوئے بھی غمگین ہوتا ہے اور دکھی ہونے کے باوجود سرشار ہوتا ہے۔یادیں صندل کی لکڑی جیسی ہوتی ہیں۔جلتی ہیں تو مہکنے لگتی ہیں یادوں کو کوئی کیا نام دے، روگ یا سرمایہ حیات۔
    ________________






  • #2
    Re: sirf urdu adab

    دعا

    جب تک زندگی ھے دعا رھے گی، دعا آہ ھے،فریاد ھے،شب تاریک کی تنھائیوں میں ٹپکنے والا آنسو بھی دعا ھے،سر نیاز کا بے نیاز کے سامنے جھک جانا بھی دعا ھے۔کسی بے بس کی نگاہ کا خاموشی سے سوئے افلاک اٹھنا بھی دعا ھے بلکہ مضطرب دل کی دھڑکن بھی دعا ھے،کسی دور رھنے والے کو محبت سے یاد کرنا بھی دعا ھے،روح کی مخلصانہ آرزو بھی دعا ھے،دعا دینے والے کے در پر کبھی ھم سائل بن کر جاتے ھیں اور کبھی دعا دینے والا سائل بن کر ھمارے در پر دستک دیتا ھے،ھم کسی کی دعا کی تاثیر ھیں،ھماری دعائیں کسی اور زمانے کو اثر دیں گی،منظور ھو یا نامنظور دعا بدستور کرتے رھنا چاھیے۔





    از واصف علی واصف
    __________________

    Comment


    • #3
      Re: sirf urdu adab

      خواب

      میں خواب بہت دیکھتا ہوں، تعبیر کی جستجو میں جلتے بلتےاور چکنا چور ہوتے خواب!





      یہ ٹوٹتے پھوٹتے خواب .... میری خوائشوں کی اساس بھی ہیں اور میری آنکھوں کا اثاثہ بھی، اپنا اثاثہ کسے عزیز نہیں ہوتا؟ مجھے بھی اپنے خواب بہت عزیز ہیں.... زندگی کی طرح... زندگی کے چہرے پر دہکتے مہکتے رنگوں اور ان رنگوں میں رقص رکھتی خوشبو کی طرح- مجھے یقین ہے جس دن خواب ختم ہو جائیں گے، انسان سونا چھوڑ دے گا..... کہ رائیگاں اور خالی نیند کا دوسرا نام تو موت ہے- زندگی تو خوائشوں، خراشوں، خیالوں اور خوابوں سے عبارت ہے!

      خواب بہت میٹھے اور نرم ہوتے ہیں .... بہت ملائم، جبکہ حقیقتیں بہت تلخ ہوتی ہیں، بہت تند بہت تیز اور کبھی کبھی بہت عریاں...! حقیقتوں کی تہ میں بکھری ہوئی کڑوی سچائیوں کے ذائقے سے مانوس ہونا میرا منصب سہی مگر ان کی پرتیں اتارنے کے لئے جتنی زندگیاں صرف ہوتی ہیں، وہ اپنے پاس کہاں؟ میری زندگی تو لمحہ لمحہ سمٹتی جا رہی ہے- مجھے تو اپنی سانس کی ڈور کا دوسرا "سرا" بھی صاف دکھایی دے رہا ہے، میں تو حیات تیر چکا' سامنے دوسرا کنارہ ہے اور دوسرے کنارے سے ادھر اسرار کا وہ بے کراں محیط ہے جس کی وسعتیں سوچوں کے کی پاتال پی کر بھی پیاسی ہیں-

      محسن نقوی
      رخت شب

      Comment


      • #4
        Re: sirf urdu adab

        بعض یادیں اپنے اندر احساس کا پراسرار اور متنوع جہان سمیٹے ہوئے ہوتی ہیں۔ اذیت کا سبب ہونے کے باوجود اس میں ایک سرخوشی، جوش،اور کیف پوشیدہ ہوتا ہے اور انسان خود بھی اپنی کیفیات کا کوئی صحیح رخ متعین کرنے پر قادر نہیں رہتا۔ شجرِجاں کی ہری کونپلوں پر ٹھہرے،لرزتے ہوئے یادوں کے شبنمی قطرے بیک وقت دل کے سیپ کا گہر بھی ہوٹھہرتے ہیں اور آنکھوں کا آشوب بھی۔ انسان خوش ہوتے ہوئے بھی غمگین ہوتا ہے اور دکھی ہونے کے باوجود سرشار ہوتا ہے۔یادیں صندل کی لکڑی جیسی ہوتی ہیں۔جلتی ہیں تو مہکنے لگتی ہیں یادوں کو کوئی کیا نام دے، روگ یا سرمایہ حیات۔



        :thmbup:





        Comment


        • #5
          Re: sirf urdu adab

          Originally posted by Baniaz Khan View Post
          بعض یادیں اپنے اندر احساس کا پراسرار اور متنوع جہان سمیٹے ہوئے ہوتی ہیں۔ اذیت کا سبب ہونے کے باوجود اس میں ایک سرخوشی، جوش،اور کیف پوشیدہ ہوتا ہے اور انسان خود بھی اپنی کیفیات کا کوئی صحیح رخ متعین کرنے پر قادر نہیں رہتا۔ شجرِجاں کی ہری کونپلوں پر ٹھہرے،لرزتے ہوئے یادوں کے شبنمی قطرے بیک وقت دل کے سیپ کا گہر بھی ہوٹھہرتے ہیں اور آنکھوں کا آشوب بھی۔ انسان خوش ہوتے ہوئے بھی غمگین ہوتا ہے اور دکھی ہونے کے باوجود سرشار ہوتا ہے۔یادیں صندل کی لکڑی جیسی ہوتی ہیں۔جلتی ہیں تو مہکنے لگتی ہیں یادوں کو کوئی کیا نام دے، روگ یا سرمایہ حیات۔



          :thmbup:
          ji.. hosla afzai ka bohat bohat shukriya ap ka

          Comment


          • #6
            Re: sirf urdu adab

            خواتین و حضرات ! یہ سوچنے کی بات ہے ہم اتنے متشددکیوں ہیں ۔ ہم انسان ہو کر کسی پولیس والے سے تعلقات بنا کر یا اسے پیسے دے کر کسی انسان کو ہی الٹا لٹکوا دیتے ہیں ۔
            ہم نے معاف کرنے کی اپنی عظیم مثالیں کیوں بھلا دی ہیں ۔ ہمیں وہ خداوند کریم کا فرمان کیوں بھول گیا ہے
            ترجمہ : " تم میں سے سب سے اچھا مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں " ۔

            اشفاق احمد رویوں کی تبدیلی زاویہ 3 صفحہ
            __________________

            Comment


            • #7
              Re: sirf urdu adab


              میرا یقین ہے کہ خدا سے مانگتے ہوئے ہمیشہ اپنی اوقات بھول کر محض اس کا اختیار ذہن میں رکھتے ہوئے دعا مانگی جائے کہ ہماری سوچ‘ اوقات‘ خیال اور ارادہ ایک مخصوص حد تک جاکر رک جاتے ہیں مگر اس کا اختیار اس کی رحمت کی طرح لامحدود ہے اور اس کی رحمت خلق سے اس کے پیار کی مانند بے حساب ہے اسی لیے جب بھی مانگو اس کی سخاوت اور رحمت یاد رکھتے ہوئے اپنے گناہ‘ کوتاہیوں اور لغزشوں کو یکسر بھلا دو اور پھر اس کی عطاؤں کا شکر اس کثرت سے کرو کہ وہ ہماری خطائوں پر حاوی ہوجائے‘ غالب آجائے۔

              اقتباس: عمل محبت جزا محبت

              Comment


              • #8
                Re: sirf urdu adab


                موسم بدل گیا تھا۔۔۔ خشک ہوا کے ساتھ ڈھیروں ڈھیر پتے بکھرتے اور سرِ شام ہی اندھیرا چھا جاتا۔۔۔ آسمان پر ہمہ وقت ایک غبار سا چھایا رہتا جس میں نقل مکانی کرتے پرندے دکھائی دینے لگے تھے۔۔ ایسے میں ٹنڈ منڈ درختوں پر ٹنگے جھاڑ جھنکار بے مکین گھونسلے بڑے آزردہ سے نظر آتے۔۔
                " میں بھی کسی ایسے ہی درخت کی طرح ہوں۔۔۔" بڑی دلگرفتگی سے سوچتے ہوئے اس نے دو زانو کے گرد بازو لپیٹ کر پیشانی گھٹنوں پر ٹکا دی اور کونے میں ایستادہ ہار سنگھار کے درخت کو دیکھنے لگی، جس کی شاخوں سے جڑے پتوں کی رنگت ذرد پڑنے لگی تھی۔۔۔
                "وہ وقت دور نہیں جب امید اور آس کے یہ باقی پتے بھی جھڑ جائیں گے، اور میں ہو بہو اس درخت کی طرح ہو جاؤں گی۔۔۔۔ خالی۔۔۔۔ بدنما اور۔۔۔۔ اور زندگی سے عاری۔۔۔" اس کی آنکھ میں ایک ننھا سا ستارہ ابھر آیا تھا۔۔۔۔
                ( آمنہ ریاض کے ناول" محبت زیست کا حاصل " سے اقتباس
                __________________

                Comment


                • #9
                  Re: sirf urdu adab

                  زندگی


                  زندگی میں بعض چیزوں کو صفحات پہ لکھنا جتنا آسان ہوتا ہے، حقیقی زندگی میں ان پر عمل کرنا اتنا ہی مشکل ہوتا ہے ۔ بعض الفاظ جب حقیقت کا لبادہ اوڑھ کر مجسم سامنے آئیں تو ان کو دیکھنے سے ہی آنکھیں جلنے لگتی ہیں ۔ ان کو چھو کر محسوس کرنا تو بہت دور کی بات ہے۔

                  ناول: دیمک زدہ محبت
                  مصنفہ: صائمہ اکرم چوہدری
                  __________________

                  Comment


                  • #10
                    Re: sirf urdu adab

                    پتا نہیں

                    پتا نہیں غصے کی وہ کون سی حالت ہوتی ہے جس میں انسان برسوں کے ساتھ اور ساتھی کو لمحوں میں چھوڑنے کا فیصلہ کر لیتا ہے۔ پیار، محبت، اعتماد، دوستی کوئی چیز پاؤں کی زنجیر نہیں بن پاتی۔



                    (اقتباس: عمیرہ احمد کے ناول "عکس" سے)

                    Comment


                    • #11
                      Re: sirf urdu adab


                      کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کی خواھشات کی کوئی انتہا نہیں ہوتی- وہ ہر انسانی خوبی اور صفت سے خود کو محروم کر لیتے ہیں- دریا کے کنارے بیٹھ کر بھی ان کو پانی نظر نہیں آتا-

                      تحریر: عمیرہ احمد
                      اقتباس: لا حاصل
                      __________________

                      Comment


                      • #12
                        Re: sirf urdu adab

                        نمرہ احمد کے ناول, "جنّت کے پتے", سے)
                        " لمحے بھر میں اسے سمجھ آگیا تھا کے وہ آج تک حجاب کیوں نہیں پہن سکی تھی....باوجود اسکے کے تایا ' ابّا اور روحیل بھی اسے بہت تاکید کرتے تھے .. وہ یہ نہیں کر سکی.. اس لئے کیوں کے انہو نے ہمیشہ اپنی کہی ... کبھی الله کی بات سنائی ہی نہیں.. جبر کی طرح اپنی بات مسلّط کرنی چاہی اور اکثر باپ ' بھائی یہی تو کرتے ہیں.. اپنی ہی کہتے رہتے ہیں ' پھر شکایت کرتے ہیں کے بچیاں مانتی کیوں نہیں ؟ کبھی الله کی سنوا کر دیکھتے ' پھر علم ہوتا کے مسلمان لڑکی چھوٹی ہو یا بڑی ' نرم ٹہنی ہو یا سخت کانچ ' دل اسکا ایک ہی ہوتا ہے.. وہ دل جو الله کی سن کر جھک ہی جاتا ہے.. پھر کسی وعظ ' تقریر یا درس کی ضرورت نہیں رہتی... ایک آیت ......ایک آیت زندگی بدل دیتی ہے..بس ایک آیت
                        __________________

                        Comment


                        • #13
                          Re: sirf urdu adab


                          کچھ لوگوں کو کمال حاصل ہوتا کچھ ہی باتوں سے وہ کسی کے بھی دل جگہ بنا لیتے ہیں۔

                          مگر ان کو یہ کمال صرف دل میں جگہ پانے کی حد تک ہوتا ہے ، وہ قسمت سے نہیں لڑ سکتے

                          اب انہیں کیا پتا تھا کہ وہ جگہ انہیں بطور مہمان ملی ہے وہ سدا کے رہایشی نہیں ہیں
                          __________________

                          Comment


                          • #14
                            Re: sirf urdu adab


                            کچھ لوگ انتظار کی شدت سے تنگ آ کر چراغِ آ رزو بجھا دیتے ہیں۔ وہ امید سے نکل کر مایوسی میں داخل ہو جاتے ہیں۔ وہ کسی پر بھروسہ نہیں کرتے۔ انھیں اپنے نصیب پر بھی بھروسہ نہیں رہتا۔ وہ گلہ کرتے ہیں، شکایت کرتے ہیں، مایوسیاں پھیلاتے ہیں۔ انہیں شبِ فرقت کی تاریکی تو نظر آتی ہے، اپنے دل کا نور نظر نہیں آتا۔ وہ جس خوبی کا انتظار کرتے ہیں، اسے نا خوب کہنے لگ جاتے ہیں۔ وہ جدا ہونے والے محبوب کو کوسنا شروع کر دیتے ہیں اور اس طرح اپنی شبِ انتظار کو کم نصیبی سمجھ کر بے حس اور جامد ہو جاتے ہیں۔ ظاہر سے محروم ہو کر وہ باطن سے بھی محروم ہو جاتے ہیں اور اس طرح دل کی بردباری ہستی کی بردباری بن کر انہیں تباہی کی منزل تک لاتی ہے۔

                            واصف علی واصف

                            Comment


                            • #15
                              Re: sirf urdu adab


                              کہتے ہیں ایک بچے نے کچھوا پال رکھا تھا، اُسے سارا دن کھلاتا پلاتا اور اُسکے ساتھ کھیلتا تھا۔
                              سردیوں کی ایک یخ بستہ شام کو بچے نے اپنے کچھوے سے کھیلنا چاہا مگر کچھوا سردی سے بچنے اور اپنے آپ کو گرم رکھنے کیلئے اپنے خول میں چُھپا ہوا تھا۔بچے نے کچھوے کو خول سے باہر آنے پر آمادہ کرنے کی بُہت کوشش کی مگر بے سود۔ جھلاہٹ میں اُس نے ڈنڈا اُٹھا کر کچھوے کی پٹائی بھی کر ڈالی مگر کوئی نتیجہ نہ نکلا۔
                              بچے نے چیخ چیخ کر کچھوے کو باہر نکنے پر راضی کرنا چاہامگر کچھوا سہم کر اپنے خول میں اور زیادہ دُبکا رہا۔
                              بچے کا باپ کمرے میں داخل ہوا تو بچہ غصے سے تلملا رہا تھا۔
                              باپ نے بچے سے پوچھا؛ بیٹے کیا بات ہے؟...
                              بچے نے اپنا اور کچھوے کا سارا قصہ باپ کو کہہ سُنایا، باپ نے مُسکراتے ہوتے بچے کا ہاتھ تھاما اور بولا اِسے چھوڑو اور میرے ساتھ آؤ۔ بچے کا ہاتھ پکڑے باپ اُسے آتشدان کی طرف لے گیا، آگ جلائی اور حرارت کے پاس ہی بیٹھ کر بچے سے باتیں کرنے لگ گیا۔ تھوڑی ہی دیر گُزری تھی کہ کچھوا بھی حرارت لینے کیلئے آہستہ آہستہ اُن کے پاس آ گیا۔ باپ نے مُسکرا کر بچے کی طرف دیکھا جو کچھوے کو دیکھ کر خوش ہو رہا تھا۔
                              باپ نے بچے کو مُخاطب کرتے ہوئے کہا: بیٹے انسان بھی کچھوے کی طرح ہی ہوتے ہیں۔ اگر تم چاہتے ہو کہ وہ اپنے خول اُتار کر تمہارے ساتھ کھلے دِل سے ملیں تو اُنہیں اپنی مُحبت کی حرارت پہنچایا کرو، ناکہ اُنہیں ڈنڈے کے زور پر یا اپنا حُکم چلا کر۔
                              پُر کشش اور جادوئی شخصیت والے لوگوں کے پوشیدہ رازوں میں سے ایک راز یہ بھی ہے کہ وہ:
                              زندگی میں لوگوں کو اپنی مُحبت کی حِدت اور اپنے جذبات کی گرمی پہنچا کر اُنہیں اپنا گرویدہ بناتے ہیں، اُن کی تعریف و تحسین اور قدر سے اُن کے دِلوں میں اپنے لئے پیار اور چاہت کے جذبات پیدا کرتے ہیں اور پھر اِنہی جذبات کے بل بوتے پر اُن پر اور اُنکے دِلوں پر حکومتیں کرتے ہیں۔
                              اور انسانی مخلوق تو ہے ہی ایسی کہ کوئی بھی اُسکے دِل میں گھر نہیں کر سکتا سوائے اِس کے کہ اُس کے ساتھ جذبات کی گرمجوشی، سچے دِل اور روح کی پاکیزگی کے ساتھ مِلا جائے
                              __________________
                              ♣♣♣♣♣
                              Muhabbat ki harart

                              Comment

                              Working...
                              X