Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

behtreen aqwaal

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Re: behtreen aqwaal

    جمعہ کی نماز کے بعد میں اسی بوسیدہ سی مسجد میں بیٹھ کر نماز پڑھتا رہا۔کچھ نفل میں نے حضرت بی بی فاطمہ کی روح مبارک کو ایصال ثواب کی نیت سے پڑھے پھر میں نے پوری یکسویٴ سے گڑ گڑا کر یہ دعا مانگی :“یا اللہ میں نہیں جانتا کہ یہ داستاں صحیح ہے یا غلط لیکن میرا دل گواہی دیتا ہے کہ تیرے آخری رسولﷺ کے دل میں اپنی بیٹی خاتون جنت کے لیےٴ اس سے بھی زیادہ محبت اور عزت کا جزبہ موجزن ہو گا۔اس لیے میں اللہ تعالی سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ حضرت فاطمہ کی روح طیبہ کو اجازت مرحمت فرمایں کہ وہ میری ایک درخواست اپنے والد گرامی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں پیش کر کے منظور کروا لیں
    ۔درخواست یہ ہے کہ میں اللہ کی راہ کا متلاشی ہوں۔سیدھے سادھے مروجہ راستوں پر چلنے کی سکت نہیں رکھتا۔اگر سلسلہ اویسیہ واقعی ہی افسانہ نہیں بلکہ حقیقت ہے تو اللہ کی اجازت سے مجھے اس سلسلہ سے استفادہ کرنے کی ترکیب اور توفیق عطا فرمایء جاےء۔ اس بات کا میں نے اپنے گھر میں یا باہر کسی سے ذکر تک نہ کیا۔چھے سات ہفتے گزر گیے اور میں اس واقعے کو بھول بھال گیا۔پھر اچانک سات سمندر پار کی ایک جرمن بھابی کا خط ماصول ہوا۔وہ مشرف بہ اسلام ہو چکی تھیں اور نہایت اعلی درجہ کی پابند صوم و صلوة خاتون تھیں۔انہوں نے لکھا تھا۔
    The other night I had the good fortune to see ‘Fatima’ daughter of Hazrat Muhammad (PBUH) in my dream,she talked to me most graciously and said, ‘tell your brother-in-law Qudrat ullah Shahab that I have submitted his request to my exalted Father who has very kindly accepted it’.
    یہ خط پڑھتے ہی میرے ہوش و حواس پر خوشی اور حیرت کی دیوانگی سی طاری ہو گیء۔مجھے یوں محسوس ہوتا تھا کہ میرے قدم زمین پر نہیں پڑ رہے بلکہ ہوا میں چل رہے ہیں۔ یہ تصور کہ اس برگزیدہ محفل میں ان باپ بیٹی کے درمیان میرا ذکر ہوا،میرے روییں روییں پر ایک تیز و تند نشے کی طرح چھا جاتا تھا۔کیسا عظیم باپ صلی اللہ علیہ وسلم اور کیسی عظیم بیٹی۔دو تین دن میں اپنے کمرے میں بند ہو کر دیوانوں کی طرح اس مصرع کی مجسم صورت بنا بیٹھا رہا۔ مجھ سے بہتر ذکر میرا ہے کہ اس محفل میں ہے۔
    (قدرت الله شہاب صاحب کی شہرہ آفاق کتاب " شہاب نامہ "سے ایک اقتباس)
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

    Comment


    • Re: behtreen aqwaal

      اﯾﮏ ﻣﺮﺗﺒﮧ ﺣﻀﺮﺕ ﻓﺎﻃﻤﮧ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮩﺎ ﺍﻭﺭ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻠﯽ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﭘﺮ ﺳﺨﺖ ﻓﺎﻗﮧ ﺗﮭﺎ ، ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺣﻀﺮﺕ ﻓﺎﻃﻤﮧ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮩﺎ ﺳﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ : ﺍﮔﺮ ﺗﻢ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﺑﺎ ﺟﻨﺎﺏ ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﯽ ﺧﺪﻣﺖ ﻣﯿﮟ ﺟﺎ ﮐﺮ ﮐﭽﮫ ﻟﮯ ﺁﻭ ﺗﻮ ﺍﭼﮭﺎ ﮨﮯ ،

      ﭼﻨﺎﭼﮧ ﺣﻀﺮﺕ ﻓﺎﻃﻤﮧ ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﯽ ﺧﺪﻣﺖ ﻣﯿﮟ ﺣﺎﺿﺮ ﮨﻮﺋﯿﮟ ، ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺣﻀﺮﺕ ﺍﻡ ﺍﯾﻤﻦ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮩﺎ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﺗﮭﯿﮟ ، ﺣﻀﺮﺕ ﻓﺎﻃﻤﮧ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮩﺎ ﻧﮯ ﺩﺭﻭﺍﺯﮦ ﮐﮭﭩﮑﮭﭩﺎﯾﺎ ﺗﻮ ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﺍﻡ ﺍﯾﻤﻦ ﺳﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﯾﮧ ﮐﮭﭩﮑﮭﭩﺎﮨﺖ ﺗﻮ ”ﻓﺎﻃﻤﮧ“ ﮐﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺗﻌﺠﺐ ﮐﺎ ﺍﻇﮩﺎﺭ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﺁﺝ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺁﺋﯽ ﮨﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﻧﮧ ﺁﯾﺎ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﮭﯽ ۔

      ﺣﻀﺮﺕ ﻓﺎﻃﻤﮧ رضی اﻟﻠﮧ ﻋﻨﮩﺎ ﺍﻧﺪ ﺁﮔﺌﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﻋﺮﺽ ﮐﯿﺎ ﯾﺎ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ! ﻓﺮﺷﺘﻮﮞ ﮐﺎ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﻻﺍﻟٰﮧ ﺍﻻ ﺍﻟﻠﮧ ، ﺳﺒﺤﺎﻥ ﺍﻟﻠﮧ ﺍﻭﺭ ﺍﻟﺤﻤﺪ ﻟِﻠﮧ ﮐﮩﻨﺎ ﮨﮯ ۔ ﺍﻭﺭ ﮨﻤﺎﺭﺍ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ ؟

      ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ : ﺍﺱ ﺫﺍﺕ ﮐﯽ ﻗﺴﻢ ﺟﺲ ﻧﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺣﻖ ﺩﮮ ﮐﺮ ﺑﮭﯿﺠﺎ ﮨﮯ ، ﻣﺤﻤﺪ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﮯ ﮔﮭﺮﺍﻧﮯ ﮐﮯ ﮐﺴﯽ ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺗﯿﺲ ﺩﻥ ﺳﮯ ﺁﮒ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﻠﯽ ۔ ﭘﮭﺮ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﭘﺎﺱ ﭼﻨﺪ ﺑﮑﺮﯾﺎﮞ ﺁﺋﯽ ﮨﯿﮟ ﺍﮔﺮ ﺗﻢ ﭼﺎﮨﻮ ﺗﻮ ﭘﺎﻧﭻ ﺑﮑﺮﯾﺎﮞ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﺩﮮ ﺩﻭﮞ ، ﺍﻭﺭ ﺍﮔﺮ ﭼﺎﮨﻮ ﺗﻮ ﻭﮦ ﭘﺎﻧﭻ ﮐﻠﻤﺎﺕ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﺳﮑﮭﺎ ﺩﻭﮞ ﺟﻮ ﺣﻀﺮﺕ ﺟﺒﺮﯾﻞ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺴﻼﻡ ﻧﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺳﮑﮭﺎﺋﮯ ﮨﯿﮟ ۔

      ﺣﻀﺮﺕ ﻓﺎﻃﻤﮧ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮩﺎ ﻧﮯ ﻋﺮﺽ ﮐﯿﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮑﺮﯾﺎﮞ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﺎﮨﯿﮯ ﺑﻠﮑﮧ ﻣﺠﮭﮯ ﺗﻮ ﻭﮨﯽ ﭘﺎﻧﭻ ﮐﻠﻤﺎﺕ ﺳﮑﮭﺎﺩﯾﮟ ﺟﻮ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺣﻀﺮﺕ ﺟﺒﺮﺍﺋﯿﻞ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺴﻼﻡ ﻧﮯ ﺳﮑﮭﺎﺋﮯ ﮨﯿﮟ ، ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﺗﻢ ﯾﮧ ﮐﮩﺎ ﮐﺮﻭ ۔ ﯾﺎَﺍﻭّﻝَ ﺍﻻَﻭَّﻟِﯿﻦَ ﻭَﯾﺎَ ﺍٰﺧِﺮِﯾﻦَ ﻭَ ﯾﺎَ ﺫَﺍﺍﻟﻘُﻮَّۃِ ﺍﻟﻤَﺘِﯿﻦِ ﻭَ ﯾﺎَ ﺭَﺍﺣِﻢَ ﺍﻟﻤَﺴَﮑِﯿﻦِ ﻭَﯾﺎَ ﺍَﺭ ﺣَﻢَ ﺍﻟﺮَّﺍﺣِﻤِﯿﻦَ ۔

      ﭘﮭﺮ ﺣﻀﺮﺕ ﻓﺎﻃﻤﮧ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮩﺎ ﻭﺍﭘﺲ ﭼﻠﯽ ﺁﺋﯿﮟ ، ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻠﯽ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﻧﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺍ ، ﺗﻮ ﺣﻀﺮﺕ ﻓﺎﻃﻤﮧ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮩﺎ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺩﻧﯿﺎ ﻟﯿﻨﮯ ﮔﺌﯽ ﺗﮭﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﻭﮨﺎﮞ ﺳﮯ ﺁﺧﺮﺕ ﻟﯽ ﮐﺮ ﺁﺋﯽ ﮨﻮﮞ ۔

      ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻠﯽ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﭘﮭﺮ ﺗﻮ ﯾﮧ ﺩﻥ ﺗﻤﮩﺎﺭﺍ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮩﺘﺮﯾﻦ ﺩﻥ ﮨﮯ ۔

      ( ﻣﺎﺧﻮﺫ ﺍﺯ : ﺣﯿﺎۃ ﺍﻟﺼﺤﺎﺑﮧ :3/56 )
      Last edited by .; 18 August 2014, 11:21.
      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

      Comment


      • Re: behtreen aqwaal

        ایک دن سلطان محمود غزنو ی رحمتہ اللہ علیہ حسبِ معمول دربار میں بیٹھے ہوۓ تھے ۔ وزرا ءو امرا ءدست بستہ حاضر تھے۔ عام لو گ اپنی اپنی عرضیاں پیش کررہے تھے اور ایک شخص نے آکر عرض کی ” میر ی شکایت نہایت سنگین ہے اور کچھ اس قسم کی ہے کہ میں اسے برسرِ دربار عرض نہیں کرسکتا “ سلطان یہ سن کر فوراً اٹھ کھڑے ہوئے اور سائل کو خلوت میں لیجا کر پو چھا کہ تمہیں کیا شکایت ہے ؟ سائل نے عرض کیا ایک عرصے سے آپ کے بھانجے نے یہ طریقہ اختیار کر رکھا ہے کہ وہ مسلح ہو کر میرے مکان پرآتا ہے اور مجھے مار پیٹ کر باہر نکال دیتا ہے اور خود جبراً میرے گھر میں گھس کر میری حسین بیوی کے ساتھ زبردستی شب بھر داد عیش دیتا ہے ۔ غزنی کی کوئی عدالت ایسی نہیں، جس میں میں نے اس ظلم کی فریاد نہ کی ہو لیکن کسی کو انصاف کرنے کی جرات نہیں ہوئی ہر کوئی آپ کے بھانجے کا سن کر چپ کر جاتا ہے ۔ جب میں ہرطر ف سے مایو س ہو گیا تو آج مجبو راً جہاں پناہ کی بارگاہ ِ عالیہ میں انصاف کے لیے حاضر ہو ا ہو ں ۔ شہنشاہ عالی کی بے لاگ انصاف پروری ، فریاد رسی اور رعایا سے بے پناہ شفقت پر بھروسہ کر کے میں نے اپنا حال عرض کر دیا ہے۔ خالق حقیقی نے آپکو اپنی مخلو ق کا محافظ و نگہبان بنایا ہے ۔ قیا مت میں رعایا اور کمزوروں پر مظالم کے نتیجے میں آپ خدائے قہار کے رو برو جوابدہ ہونگے اگر آپ نے میرے حال پر رحم فرما کر انصاف کیا تو بہتر ہے ورنہ میں اس معاملے کو منتقم حقیقی کے سپرد کر کے اس کے رو برو عنایت فیصلہ تک انتظار کر ونگا۔سلطان محترم پر اس واقعہ کا اتنا اثر ہوا کہ وہ بے اختیار آبدیدہ ہو گئے اور سائل سے کہا ” تم سب سے پہلے میرے پاس کیو ں نہ آئے ؟ تم نے ناحق اب تک یہ ظلم کیوں برداشت کیا؟ “ سائل نے عرض کیا ” میں عرصے سے اس کو شش میں لگا ہو ا تھا کہ کسی طر ح با رگاہ سلطانی تک پہنچ جا ﺅ ں مگر در بانو ں اور چوبداروں کی قدغن نے کامیاب نہ ہو نے دیا ۔ خد اتعالیٰ ہی جا نتا ہے کہ آج بھی کس تدبیر سے یہاں تک پہنچا ہو ں ۔مجھ جیسے غریبو ں اور مظلو مو ں کو یہ با ت کہاں نصیب ہے کہ جب چاہیں بے دھڑک دربارِ سلطانی میں حاضر ہو جائیں اور سلطا ن کو اپنے دردِ دل کی کہانی سنا سکیں۔ “سلطان نے سائل کو اطمینان اور دلاسہ دے کر تاکید کی کہ ”اس ملاقات اور گفتگو کا کسی سے ذکر نہ کر نا اور جس وقت بھی وہ شخص تمہارے گھر آئے اسی وقت مجھے اس کی اطلاع کر دینا ۔ میں اس کو ایسی عبرت نا ک سزا دونگا کہ آئندہ دوسروں کو ایسے مظالم کرنیکی کی جرات نہ ہو سکے گی ۔ “سائل نے عرض کیا ” مجھ ایسے بے کس و بے یار و مددگار کے لیے یہ کیونکر ممکن ہو سکے گا کہ جب چاہو ں بلا کسی مزاحمت کے خدمتِ سلطانی میں حاضر ہو جاﺅ ں اور مطلع کر سکو ں۔“ سلطان نے یہ سن کر دربانو ں کو طلب کیا اور سائل کو ان سے روشناس کر ا کے حکم دیا ۔ ’ ’یہ شخص جس وقت بھی آئے ہمارے پا س پہنچا دیا جائے اور کسی طر ح کی مزاحمت نہ کی جائے ۔ “ دو راتیں گزر گئیں مگر سائل نہ آیا ۔ سلطان کو تشویش ہو ئی کہ نہ معلوم غر یب مظلو م کو کیا حادثہ پیش آیا ۔ وہ اسی فکر میں پریشان تھا کہ تیسری رات کو سائل دوڑتا ہو ا آستانہ شاہی پر پہنچا ۔اطلاع ملتے ہی سلطان فی الفور با ہر نکلا اور سائل کے ہمراہ اسکے گھر پہنچ کر اپنی آنکھو ں سے وہ سب کچھ دیکھ لیا جو سائل نے اسے بتلایا تھا ۔ پلنگ کے سر ہا نے شمع جل رہی تھی ۔ سلطان نے شمع گل کر دی اور خود خنجر نکال کر اس کا سر اڑا دیا ۔ اس کے بعد شمع روشن کرائی مقتول کا چہرہ دیکھ کر بے ساختہ سلطان کی زبان سے الحمد اللہ نکلا اور پھر سائل سے کہا کہ پانی لاؤ ، سائل جلدی سے پانی لایا تو سلطان نے پانی پی کر سائل سے کہا کہ اب تم اطمینان سے اپنے گھر میں آرام کر و ۔ اب انشا ءاللہ تمہیں کوئی تکلیف نہ پہنچے گی ۔ میری وجہ سے اب تک تم پر جو مظالم ہو ئے خدا کے لیے انہیں معا ف کر دو ۔ “ یہ کہہ کر سلطان عالی وقار رخصت ہونا ہی چاہتے تھے کہ سائل نے دامن پکڑ کر عرض کیا بند گانِ عالی نے جس طر ح ایک مظلو م کیساتھ انصاف فر مایا حتی کہ اپنی قرابت داری و خو ن کا بھی مطلق خیال نہ کیا، اللہ تعالیٰ آپ کو اسکی جزائے خیر عطا فرمائے او ر اجر عظیم عنائت فرمائے ۔ اگر اجازت مرحمت فرمائی جائے تو ایک بات معلوم کرنا چاہتا ہوں وہ یہ کہ آپ نے پہلے شمع گل کی اور پھر روشن کرا کر مقتول کا سر دیکھ کر الحمد اللہ فرما یا اور اس کے فوراً بعد پانی طلب فرمایا ا سکا کیا سبب تھا ؟سلطان نے ہر چند ٹالنا چاہا مگر سائل کے اصرار پر اسے بتلا نا پڑا ۔ ”

        شمع گل کرنیکا مقصد یہ تھا کہ مبادا روشنی میں اس کا چہرہ دیکھ کر بہن کے خون کی محبت مجھے سز ا دینے سے با ز رکھے اور الحمد اللہ کہنے کا سبب یہ تھا کہ مقتول اپنے آپ کو میرا بھا نجا بتا کر تمہیں شاہی تعلق سے مرعو ب کر کے اپنی خوا شاتِ نفسا نی کو پورا کرنے کے لیے را ستہ صاف رکھنا چاہتا تھا ۔ خدا وند کریم کا ہزار ہا شکرہے کہ محمو د کے متعلقین کا اس شرمنا ک بے ہودگی سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ شخص میرا بھانجا تو کیا میرا رشتہ دار بھی نہیں ہے اور پانی مانگنے کی وجہ یہ تھی کہ جب سے تم نے اپنا وا قعہ سنا یا تھا میں نے عہد کر لیا تھا کہ جب تک تمہا را انصاف نہ کر لو نگا آب و دانہ مجھ پر حرا م ہے ۔ اب چونکہ میں اپنے فر ض سے سبکدوش ہو چکا تھا اور تشنگی کا شدید غلبہ تھا اس لیے میں پانی مانگنے پر مجبو رہو گیا ۔یہ کہہ کر سلطان محمود غزنوی اس کے گھر سے نکل آیا اور تاریخ میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے امر ہوگیا.
        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

        Comment


        • Re: behtreen aqwaal

          "چیزیں حیثیت نھیں رکھتیں، انسان بھی نھیں رکھتے، اھم ھو تے ھیں ر شتے..جب ھم سے چیز یں چھین لی جائیں تو دل ڈوب ڈوب کر ابھرتا ھے.. مگر جب رشتے کھو جائیں تو دل ایسا ڈوبتا ھے که ابھرنھیں سکتا-"
          (نمره احمد کے ناول "پا رس" سے اقتبا س)
          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

          Comment


          • Re: behtreen aqwaal

            "مگر محبت ہوتی کیسے ہے؟" اس نے تعجب سے پوچھا۔
            "بالکل اچانک، جب آپ کو محسوس ہوتا ہے کہ کوئی آپ کے اندر اگنا شروع ہوگیا ہے ۔ محبت ایک دوسرے کے اندر اگنا ہے ۔ پہلے تو کسی بیج کی طرح دوسرے کے اندر فنا ہونا، اپنا آپ مٹا دینا پھر اگنا۔ جوں جوں محبت بڑھتی ہے ایک دوسرے کے اندر جڑیں گہری ہوتی جاتی ہیں اس پودے کو ہر روز تازہ محسوسات اور جذبوں کی کھاد، آنسوؤں کا پانی، دوسرے کے سانسوں کی ہوا اور من کی پر حرارت دھوپ کی ضرورت رہتی ہے "
            "اگر کبھی آپ کو اپنا آپ مرجھاتا ہوا محسوس ہو تو سمجھ لو کہ دوسرے کے من کی زمین پتھریلی ہوگئی ہے اور اس نے اپنی جڑیں آپ کے اندر سے بڑی بے دردی سے سمیٹ لی ہیں"
            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

            Comment


            • Re: behtreen aqwaal

              "محبت کے کھو جانے کا اتنا غم نہیں ہوتا ـ بچھڑ جانے کا ماتم اس قدر نہیں ہوتا مگر ٹھکراۓ جانے، رد کیے جانے کا احساس آدمی کو جیتے جی مار دیتا ہے ـ
              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

              Comment


              • Re: behtreen aqwaal

                محبت آپ کسی سے بھی، کہیں بھی کر سکتے ہو، یہ بار بار بھی ہو
                سکتی ہے لیکن عشق صرف ایک بار ہی ہوتا ہے اور ایک ہی ہستی سے ہوتا ہے، اب وہ چاہے مجازی ہو یا حقیقی۔ عشق میں دوئی کا عنصر نہیں ہوتا۔ عشق تو اس کیفیت کا نام ہے، جسے امیر خسرو نے بہت خوبصورت سے بیان کیا ہے کہ
                .
                من تو شُدم تو من شُدی، من تن شُدم تو جاں شُدی
                تا کس نہ گوید بعد ازیں، من دیگرم تو دیگری
                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                Comment


                • Re: behtreen aqwaal

                  کون کہتا ہے کسی شخص سے ایک بار محبت ہونے کے بعد اس سے نفرت ہو سکتی ہے۔ جو کہتا ہے وہ دنیا کا سب سے بڑا جھوٹا ہے۔
                  cycle of replacement میں محبت کی replacement نہیں ہوتی۔ خود کو فریب دینے کے باوجود ہم جانتے ہیں کہ ہمارے وجود میں خون کی گردش کی ظرح بسنے والا نام کس کا ہوتا ہے۔ ہم کبھی بھی اسے اپنے وجود سے نہیں نکال کر باہر نہیں پھینک سکتے۔ تہہ تہہ در اس کے اوپر دوسری محبتوں کا ڈھیر لگاتے جاتے ہیں‘ کہتے جاتے ہیں۔ اب ہم اس سے محبت کرتے ہیں۔ اب ہم اُس سے محبت کرتے ہیں۔ لیکن جو زیادہ دور ہوتا جاتا ہے وہ زیادہ قریب آتا جاتا ہے اور وہ ہمارے دل اور دماغ کے اس حصے تک جا پہنچتا ہے کہ کبھی اس کو وہاں سے نکالنا پڑے تو پھر اس کے بعد ہم نارمل زندگی گزارنے کے قابل نہیں رہتے۔

                  (اقتباس: عمیرہ احمد کے ناول "امربیل" کے صفحہ 555 سے)
                  اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                  اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                  Comment


                  • Re: behtreen aqwaal

                    ’’یہ لڑکیاں محبت اور ہوس کے درمیان فرق کو سمجھتی کیوں نہیں ہیں؟ اور یہ کیوں نہیں جانتیں کہ محبت کے قرینوں میں سب سے بڑا قرینہ عزت ہے ۔ جو شخص آپ کی عزت کا خیال نہیں رکھ سکتا وہ محبت کیا خاک کرے گا؟ یہ محبت کی کون سی قسم ہے جو شاہراؤں ، پارکوں اور ہوٹلوں میں پروان چڑھتی ہے اور سب سے بڑی بات یہ کہ مرداس لڑکی سے کبھی بھی شادی نہیں کرتا جو اسے آسانی سے حاصل ہو جائے ۔‘‘

                    ’’تمہیں کتنا چاہتے ہیں ‘‘از صائمہ اکرم چوہدری
                    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                    Comment


                    • Re: behtreen aqwaal

                      محبت تو یہ ہے کہ کوئی احساس دلائے بنا آپ کے درد کو سمیٹ لے ، آپ کی کمزوریوں کو ڈهانپ لے ، اس میں نہ کوئی وعدے ہوں نہ کوئی انتظار اس میں کچھ طلب کرنے کی نوبت نہ آئے وگرنہ محض رابطے میں رہنا، گفتگو میں محبت کے بلند و بانگ دعوے کرنا زبان کا چسکا تو ہو سکتا ہے محبت ہرگز نہیں ______!
                      اشفاق احمد
                      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                      Comment


                      • Re: behtreen aqwaal

                        ایک بہت اچھی تحریر، یہ واقعہ میں نے بھی شہاب نامہ میں پڑھا ہے۔ بقول شاعر۔
                        دل سے جو نکلتی ہے اثر رکھ تی ہے،
                        پر نہین طاقت پرواز مگر رکھتی ہے۔

                        Comment


                        • Re: behtreen aqwaal

                          ﺟﺐ ﻭﮦ ﻧﺎﺭﺍﺽ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﻮ ﺍﮐﯿﻼ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺟﺎﻧﺘﯽ ﮨﻮ ﮐﮧ ﺍﮐﯿﻼ ﭼﮭﻮﮌﻧﺎ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ؟ ﺟﺐ ﺑﻨﺪﮦ ﺩﻋﺎ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻭﮦ ﻗﺒﻮﻝ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ۔
                          ﻭﮦ ﻣﺪﺩ ﻣﺎﻧﮕﺘﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻣﺪﺩ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﯽ۔
                          ﻭﮦ ﺭﺍﺳﺘﮧ ﺗﻼﺷﺘﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺭﺍﺳﺘﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻠﺘﺎ.
                          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                          Comment


                          • Re: behtreen aqwaal

                            ایک غلام تھا، ایک دن وہ کام پر نہ گیا تو اس کے مالک نے سوچا کہ مجھے اس کی تنخواہ میں کچھ اضافہ کر دینا چاہیئے تاکہ وہ اور دلجمعی سے کام کرے اور آئندہ غائب نہ ہو. اگلے دن مالک نے اس کی تنخواہ سے زیادہ پیسے اسے دیے جو اس نے خاموشی سے رکھ لیۓ ،،

                            لیکن کچھ دنوں بعد وہ دوبارہ غیر حاظر ہوا تو اس کے مالک نے غصے میں آ کر اس کی تنخواہ میں کیا گیا اضافہ ختم کردیا .. اور اس کو پہلے والی تنخواہ ہی دی، غلام نے اب بھی خاموشی اختیار کی،،

                            تو مالک نے کہا "جب میں نے اضافہ کیا تو تم خاموش رہے اور اب جب کمی کی تو پھر بھی خاموش ہو کیوں؟" تب غلام نے جواب دیا؛

                            جب میں پہلے دن غیر حاظر تھا تو اس کی وجہ بچے کی پیدائش تھی اور آپ کی طرف سے تنخواہ میں اضافے کو میں نے وہ رزق خیال کیا جو وہ اپنے ساتھ لے کے کر آیا،،

                            اور جب میں دوسری مرتبہ غیر حاظر تھا تو اس کی وجہ میری ماں کی وفات تھی اور آپ کی طرف سے تنخواہ میں کمی کو میں نے وہ رزق خیال کیا جو وہ اپنے ساتھ واپس لے گئی،،

                            پھر میں اس رزق کے خاطر کیوں پریشان ہوں جس کا ذمہ خود اللہ نے اٹھایا ہوا ہے ..
                            Last edited by .; 12 December 2014, 17:15.
                            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                            Comment


                            • Re: behtreen aqwaal

                              ** چڑیا کی تین نصیحتیں **

                              ایک شخص نےاپنے بچوں کے لئے دمشق کے بازارمیں ایک درھم کی ایک خوبصورت رنگین چڑیا خریدی ۔ راستے میں چڑیا نے اس شخص سے کہا ؛ اے شخص مجھ سے تجھے کوئي فائدہ نہيں پہنچے گا ہاں اگر تو مجھے آزاد کر دے تو تجھے تین نصیحتیں کروں گی اور ہر نصیحت کی اہمیت وقیمت ایک خزانے کے برابر ہے ۔ دو نصیحت تو ابھی کئے دیتی ہوں کہ جب تیرے قبضے میں ہوں اور تیسری نصیحت اس وقت کروں گی جب تو مجھے آزاد کردے گا اس وقت درخت کی شاخ پر بیٹھ کر کروں گی ۔

                              اس شخص نے سوچا ایک ایسی چڑیا کی زبانی ایک درھم میں تین نصیحتیں جس نے پوری دنیا دیکھی ہے اور ہر جگہ کا جس نے مشاہدہ کیا ہے گھاٹے کا سودا نہيں ہے ۔ اس نے چڑیا کی بات مان لی اوراس سے بولا چل اپنی نصیحت بیان کر۔

                              چڑیا نے کہا کہ : پہلی نصیحت یہ ہے کہ اگر کوئي نعمت تیرے ہاتھ سے چلی جائے تو اس کا افسوس مت کر؛ کیونکہ اگر حقیقت میں وہ نعمت دائمی اور ہمیشہ تیرے پاس رہنے والی ہوتی تو کبھی ضائع نہ جاتی ۔ دوسری نصیحت یہ ہے کہ اگرکسی نے تجھ سے کوئي محال اور ناممکن باتیں کرے تو اس پر ہرگز توجہ نہ دے اور اس کو نظرانداز کر دے ۔

                              مرد نے جب یہ دو نصیحتیں سنیں تو اس نے اپنے وعدے کے مطابق چڑیا کو آزاد کر دیا ۔ چھوٹی چڑیا فورا اڑ گئی اور درخت کی شاخ پرجا بیٹھی ۔ اب جبکہ چڑیا اس کے قبضے سے آزاد ہوچکی تھی تو وہ شاخ پر بیٹھ کرمسکرائي ۔

                              مرد نے کہا کہ اے چڑیا اب تیسری نصیحت بھی کردے ! چڑیا نے کہا : کیسی نصیحت !؟ اے بیوقوف انسان ، تو نے اپنا نقصان کیا ۔ میرے پیٹ میں دو قیمتی موتیاں ہیں جن کا وزن بیس بیس مثقال ہے میں نے تجھے جھانسا دیا اور تیرے قبضے سے آ*زاد ہو گئی اگر تجھے معلوم ہوتا کہ میرے پیٹ میں کتنے قیمتی موتی ہيں تو تو مجھے کسی بھی قیمت پرآزاد نہ کرتا ۔

                              اب یہ سن کر تو مرد کو بہت ہی غصہ آیا اسےغصے میں یہ سمجھ میں ہی نہیں آ رہا تھا کہ کرے تو کیا کرے ؟ وہ مارے افسوس کے اپنا ہاتھ مل رہا تھا اور چڑیا کو برا بھلا کہے جا رہا تھا ۔ بہرحال نے مرتا نہ تو کرتا کیا مرد نے چڑیا سے کہا خیر اب جب تو نے مجھے ان دو قیمتی موتیوں سے محروم کرہی دیا ہے تو تیسری نصیحت تو کرہی دے ۔

                              چڑیا بولی : اے مرد ! ہاں ! ميں نے تجھ سے کہا تھا کہ اگر نعمت تیرے ہاتھ سے چلی جائے تو اس کا غم مت کرنا لیکن میں دیکھ رہی ہوں کہ تو مجھے رہا کرنے کے بعد کف افسوس مل رہا ہے تجھے اس بات کا صدمہ ہے کہ کیوں مجھے چھوڑدیا ۔ میں نے تجھ سے یہ بھی کہا تھا کہ اگر کوئي محال اور ناممکن بات کرے تو اس پر توجہ مت دینا لیکن تو نے تو ابھی اسی وقت یہ بات مان لی کہ میرے شکم میں چالیس مثقال کے دوموتی ہيں ۔آخرخود میرا وزن کتنا ہے جو میں چالیس مثقال وزن اپنے شکم میں لے کراڑ سکوں گی ۔

                              پس معلوم ہوا کہ تو ان دونصیحتوں کے بھی لائق نہيں تھا اس لئے اب تیسری نصیحت بھی تجھے نہيں کروں گی کیونکہ تو اس کی بھی قدر نہيں کرے گا ۔ چڑیا یہ کہہ کرہوا فضا میں تیزی کے ساتھ اڑی اورمرد کی نظروں سے اوجھل ہوگئي ...
                              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                              Comment


                              • Re: behtreen aqwaal

                                قــــــرآن پــــــاک

                                ایک ایسی کتاب جو دنیا میں سب سے زیادہ پڑھی جاتی ہے ـ ـ

                                ایک ایسی کتاب جس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں ـ ـ

                                ایک ایسی کتاب جس کا ایک ایک لفظ حکمت و دانائی سے بھر پور ہے ـ ـ

                                ایک ایسی کتاب جس کی حفاظت کا زمہ اللہ پاک نے خود لیا ہے ـ ـ

                                ایک ایسی کتاب جس میں آج تک کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ـ ـ

                                قرآن پاک کی تلاوت دلوں کو سکون بخشتی ہے ـ ـ
                                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                                Comment

                                Working...
                                X