Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

behtreen aqwaal

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Re: behtreen aqwaal

    اس پِنجرے میں انہوں نے ایک سیڑھی اور اسکے اوپر کچھ کیلے بھی رکھے
    جب کوئی بندر سیڑھی پر چڑھنا شروع کرتا تو سائنسداں نیچے کھڑے ہوئے بندروں پر ٹھنڈا پانی برسانا شروع کر دیتے -
    اس واقع کے بعد جب بھی کوئی بندر کیلوں کی لالچ میں اوپر جانے کی کوشش کرتا تو نیچے کھڑے ہوئے بندر اسکو سیڑھی پر چڑھنے نہ دیتے کچھ دیر کے بعد کیلوں کے لالچ کے باوجود کوئی بھی بندر سیڑھی پر چڑھنے کی ہمت نہیں کر پا رہا -
    سائنسدانوں نے فیصلہ کیا کہ ان میں سے ایک بندر کو بدل دیا جائے - پہلی چیز جو نئے آنے والے بندر نے کی وہ سیڑھی پر چڑھنا تھا لیکن فورا ہی اسے دوسرے بندروں نے مارنا شروع کر دیا - کئی دفعہ پٹنے کے بعد نئے آنے والے بندر نے ہمیشہ کے لئے طے کر لیا کہ وہ سیڑھی پر نہیں چڑھیگا حتیٰ کہ اسے معلوم نہیں کہ کیوں ؟
    سائنسدانوں نے ایک اور بندر تبدیل کیا اور اسکا بھی یہی حشر ہوا -اور مزے کہ بات یہ ہے کہ اس سے پہلے تبدیل ہونے والا بندر بھی اسے مارنے والوں میں شامل تھا - اسکے بعد تیسرے بندر کو تبدیل کیا گیا اور اسکا بھی یہی حشر (پٹائی) ہوا - یہاں تک کہ سارے پرانے بندر نئے بندر سے تبدیل ہو گئے اور سب کے ساتھ یہی سلوک ہوتا رہا -
    اب پِنجرے میں صرف نئے بندر رہ گئے جس پر کبھی سائنسدانوں نے بارش نہیں برسائی لیکن پھر بھی وہ سیڑھی پر چڑھنے والے بندر کی پٹائی کرتے -
    اگر یہ ممکن ہوتا کہ بندروں سے پوچھا جائے کہ تم کیوں سیڑھی پر چڑھنے والے بندر کو مارتے ہو یقیناً وہ جواب دینگیں کہ ہمیں نہیں معلوم ؟ ہم نے تو سب کو ایسے ہی کرتے دیکھا ہے .................
    اس بات کو ضرور دوسروں کو سمجھائيے تاکہ وہ بھی اپنے آپ سے سوال کریں کہ ہم اپنی زندگی کیوں ایسے گزار رہے ہیں جیسا کہ وہ گزر رہی ہے ہم وہ کیوں کرنے لگ جاتے ہیں جو دوسروں کو کرتے ہوئے دیکھتے ہیں کیا ہمارے پاس زندگی گزارنے کے لیے کوئی لائحہ عمل موجود نہیں ہے کیا اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر ہر معاملے میں ہماری رہنمائی نہیں فرمائی
    تو کیا وجہ ہے کہ ہم لوگ بھیڑ چال کا شکار ہو جاتے ہیں اور کسی عمل کو کرنے کی یہ دلیل دیتے ہیں کہ سب ہی کر رہے ہیں ہم نے کرلیا تو کیا ہوگیا
    ذرا سوچیئے۔
    Last edited by .; 7 August 2014, 11:35.
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

    Comment


    • Re: behtreen aqwaal

      ﺣﻀﺮﺕ ﻣﻮﺳﯽ ﻋﻠﯿـــﮧ ﺍﻟﺴﻼﻡ ﮐـــﮯ
      ﺩﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﻣﺮﺗﺒﮧ ﺍﺗﻨﺎ ﺷﺪﯾﺪ ﻗﺤـــﻂ
      ﭘﮍﺍ ﮐۂ ﻟﻮﮒ ﺑﮭﻮﮎ ﺳـــﮯ ﻣﺮﻧـــﮯ ﻟﮕـــﮯ
      ﺍﯾﺴـــﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﺷﺨﺺ ﮐﺎ ﮔﺰﺭ ﺍﯾﮏ
      ﺑﮩﺖ ﺑﮍﮮ ﭘﮩﺎﮌ ﮐـــﮯ ﻗﺮﯾﺐ ﺳـــﮯ ﻫﻮﺍ ﺍﻭﺭ
      ﺍﺱ ﻧـــﮯ ﺳﻮﭼﺎ
      ﺍﮮ ﺍﻟﻠﻪ ! ﮐﺎﺵ ﯾﻪ ﭘﮩﺎﮌ ﭘﺘﮭﺮ ﮐﯽ
      ﺑﺠﺎﺋـــﮯ ﺍﻧﺎﺝ ﺳـــﮯ ﺑﻨﺎ ﻫﻮﺗﺎ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﺮﮮ
      ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﻫﻮﺗﺎ , ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﺍﺳـــﮯ ﺗﯿﺮﯼ
      ﻣﺨﻠﻮﻕ ﻣﯿﮟ ﺑﺎﻧﭧ ﺩﯾﺘﺎ .
      ﺍﻟﻠﻪ ﺗﻌﺎﻟﯽ ﻧـــﮯ ﺣﻀﺮﺕ ﻣﻮﺳﯽ
      ﻋﻠﯿـــﮧ ﺍﻟﺴﻼﻡ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﻓﺮﺷﺘـــﮧ
      ﺑﮭﯿﺠﺎ ﮐۂ ﻓﻼﮞ ﺷﺨﺺ ﺳـــﮯ ﻓﺮﻣﺎ
      ﺩﯾﺠﺌـــﮯ ﮐۂ ﻣﯿﮟ ﻧـــﮯ ﺍﺳـــﮯ ﺍﯾﮏ ﭘﮩﺎﮌ
      ﮐـــﮯ ﺑﺮﺍﺑﺮ ﺍﻧﺎﺝ ﺻﺪﻗﮧ ﮐﺮﻧـــﮯ ﮐﺎ ﺛﻮﺍﺏ
      ﻋﻄﺎ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ﻫـــﮯ
      ﺍﺳﯽ ﻟﺌـــﮯ ﺑﺰﺭﮒ ﮐﮩﺘـــﮯ ﻫﯿﮟ ﮐۂ
      ﺑﻌﺾ ﺍﻭﻗﺎﺕ ﺍﻧﺴـــﺎﻥ ﮐﻮ ﺍﭼﮭﯽ ﻧﯿﺖ
      ﭘﺮ ﻭﻩ ﺩﺭﺟـــﮯ ﻋﻄﺎ ﮐﺌـــﮯ ﺟﺎﺗﮯ ﻫﯿﮟ ﺟﻮ
      ﺩﻭﺳﺮﻭﮞ ﮐﻮ ﺍﭼﮭﮯ ﻋﻤﻞ ﭘﺮ ﺑﮭﯽ ﻋﻄﺎ
      ﻧﮭﯿﮟ ﻫﻮﺗـــﮯ ....
      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

      Comment


      • Re: behtreen aqwaal

        محمد عربی(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
        "آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پہلے پہل جو دیکهتا اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہیبت طاری ہوجاتی.آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قریب جو رہتا اسے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت ہو جاتی..آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اوصاف بیان کرنے والا کہتا ہے کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جیسا کوئ نہیں دیکها..نہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد نہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پہلے"
        یہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کا تبصرہ ہے..یہی تاثر ایک دوسرے انداز میں عروہ بن مسعود نے صلح حدیبیہ کے موقع پر بیان کیا تها.
        "اے قریش کے لوگو! میں کسری کے پاس اس کے دربار شاہی میں جا چکا ہوں، اور نجاشی کے پاس بهی جا چکا ہوں..آللہ کی قسم میں نے کسی بهی بادشاہ کی اپنی قوم میں وہ شان نہیں دیکهی جو شان محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ان کے ساتهیوں کے درمیان دیکهی..سچ کہتا ہوں میں نے ایسی قوم نہیں دیکهی ہے جو کسی صورت میں ان کا ساته نہیں چهوڑ سکتی اب تم سوچ لو"

        محمد عنایت اللہ سبحانی کی کتاب "محمد عربی"سے اقتباس.
        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

        Comment


        • Re: behtreen aqwaal

          سیانے کہتے ہیں قران گلاب کے پھول کی مانند ہے ۔۔۔۔۔ پتی در پتی ۔۔۔۔ پتی در پتی ۔۔۔۔
          اوپر کی پتی اُٹھاو تو نیچے ایک اور پتی ۔۔۔۔۔ مفہوم در مفہوم ۔۔۔۔۔۔
          اوپر کا مفہوم اٹھاو تو نیچے ایک اور مفہوم ۔۔۔۔۔
          اوپر سطحی نیچھے کائناتی ۔۔۔۔۔۔
          تلاش
          ممتاز مفتی
          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

          Comment


          • Re: behtreen aqwaal

            اگر تم کسی شخص کی کھلی کھلی کرامات دیکھو ' یہاں تک کہ ھوا میں اڑنے لگے تو بھی اس سے ھرگز دھوکہ نہ کھاؤ.. اور اس کی بزرگی اور ولایت کے اس وقت تک معتقد نہ ھو جب تک یہ نہ دیکھ لو کہ امر و نہی ' جائز و ناجائز ' حفاظت حدود اور آداب شریعت کے معاملے میں اس کا کیا حال ھے..!! "
            " حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ "
            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

            Comment


            • Re: behtreen aqwaal

              امائم! بہت خوش نصیب ہو گی نہ وہ عورت، جس کا شوہر اُس سے بے پناہ محبت کرتا ہو؟
              اونہوں! وہ مرد بہت خوش نصیب ہو گا ، جس کی بیوی اُس سے محبت کرتی ہو''
              تمہارا فلسفہ میری سمجھ سے باہر ہے، ماہین نے درخت کی بوندوں بھری شاخ پکڑ کر چھوڑ دی تو نیچے کھڑی امائم بری طرح بھیگ گئ
              مرد کی محبت پانی کے بلبلے کی طرح ہوتی ہے۔ ابھی بنا ابھی ختم! وہ محبت جو نظریہءضرورت کےتحت جنم لیتی ہے، ضرورت ختم تو محبت بھی ختم۔ جبکہ عورت تو سراپہِ محبت ہے۔ جو ہستی اتنی عظیم ہو،محبت جس کے وجود سے پھوٹتی ہو، وہ کسی مرد کی محبت پر خوش نصیبی کا تاج کیونکراپنے سر پرسجا سکتی ہے؟یہ اعزاز تو اسے حاصل ہے۔ یہ اعزاز اس سے کوئی نہیں چھین سکتا''
              اور مرد؟'' ماہین کی آواز بوڑھے برگد کے پیڑپر زور زور سے اپنے گیلے پر پھڑپھڑاتےکوؤں کی آواز میں دب گئی
              دنیا کی نظر میں ایک کامیاب مردجس کے پاس بے تحاشا دولت ہو، خوبصورت گھر ، بیوی بچے ہوں، آسائشات ہوں اور زندگی کے کسی حصے میں اسے یہ پتہ چلےکہ اس کی بیوی اس سے محبت نہیں کرتی تو اس کے لئے یہ کتنی بڑ ی شکست ہے۔ اس مرد سے زیادہ کنگال غریب اور شکست خوردہ اور کوئی ہوسکتا ہے بھلا؟ انھوں نے واپسی کے لئے قدم بڑھا دیئے۔
              نازیہ جمال کے ناولٹ
              بارش کے ہاتھ میں پھول ''، سے اقتباس
              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

              Comment


              • Re: behtreen aqwaal

                ﻣـﺮﺩ ﮬﺮ ﺑﺎﺯﯼ ﺩﻣـﺎﻍ ﺳﮯ ﮐﮭﯿﻠﺘﺎ ﮬﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺒﮭﺎﺭ
                ﮐﻮﺋﯽ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺯﯼ ﺍﯾﺴﯽ ﮬﻮﺗﯽ ﮬﮯ ﺟﺴﮯ ﻭﮦ ﺩﻝ ﺳﮯ
                ﮐﮭﯿﻠﺘﺎ ﮬﮯ ۔
                ﺍﻭﺭ ﺟﺲ ﺑـﺎﺯﯼ ﮐﻮ ﻭﮦ ﺩﻝ ﺳﮯ ﮐﮭﯿﻠﺘﺎ ﮬﮯ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ
                ﻣﺎﺕ ﮐﺒﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮭﺎﺗﺎ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﻭﮦ ﺑﺎﺯﯼ ﺍﻧﺎ ﮐﯽ
                ﺑﺎﺯﯼ ﮬﻮﺗﯽ ﮬﮯ ۔
                ﻋـﻮﺭﺕ ﮬﺮ ﺑﺎﺯﯼ ﺩﻝ ﺳﮯ ﮐﮭﯿﻠﺘﯽ ﮬﮯ ﻣﮕﺮ ﮐﺒﮭﯽ
                ﮐﺒﮭﺎﺭ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﯾﮏ ﺑـﺎﺯﯼ ﺍﯾﺴﯽ ﮬﻮﺗﯽ ﮬﮯ ﺟﺴﮯ ﻭﮦ
                ﺩﻣـﺎﻍ ﺳﮯ ﮐﮭﯿﻠﺘﯽ ﮬﮯ
                ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﮐﻢ ﺍﺯ ﮐﻢ ﺍﺱ ﺑـﺎﺯﯼ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﺱ
                ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﮐﮭﮍﺍ ﺭﮦ ﺳﮑﺘﺎ ﮬﮯ ﻧﮧ ﺍﺳﮯ ﭼﺖ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﺎ
                ﮬﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺑﺎﺯﯼ ﺑﻘﺎ ﮐﯽ ﺑـﺎﺯﯼ ﮬﻮﺗﯽ ﮬﮯ ۔
                '' ﻣﺎﺕ ﮨﻮﻧﮯ ﺗﮏ ''
                ( ﻋﻤﯿﺮﮦ ﺍﺣﻤﺪ )
                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                Comment


                • Re: behtreen aqwaal

                  سنہرے اقوال---
                  ایک مرتبہ کسی نے شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ سے پوچھا کہ “بچوں کی تربیت کیسے کریں؟” انہوں نے فرمایا: جب بچے کی عمر 10 سال ہو جائے تو اسے اجنبی لوگوں میں مت بیٹھنے دیں۔ اسے اچھے اخلاق کی تعلیم دیں۔ غیر ضروری پیار اور شفقت نہ دیں، بڑوں اور اساتذہ کا ادب سکھائیں۔ اسے ہر حال میں استاد کی سخت بات سہنے کی نصیحت کریں۔ بچے کی تمام ضروریات پوری کریں۔ کچھ ایسا کریں کہ وہ اپنی کسی ضرورت کے لیے دوسروں کی طرف نہ دیکھے۔ پڑھائی کے شروع کے دنوں میں اس کی حوصلہ افزائی کریں۔ تعریف کریں اور شاباش دیں، سختی کم سے کم کریں۔ بچے کو کوئی ہنر لازمی سکھانا چاہیے، اگر اس کے پاس ہنر ہو گا تو برے دنوں میں کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلائے گا”
                  اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                  اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                  Comment


                  • Re: behtreen aqwaal

                    ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﺍﯾﮏ ﻣﻠﮏ ﮐﺎ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺑﯿﻤﺎﺭ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ، ﺟﺐ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﻧﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮐﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﭽﻨﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻣﯿﺪ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻠﮏ ﮐﯽ ﺭﻋﺎﯾﺎ ﻣﯿﮟ ﺍﻋﻼﻥ ﮐﺮﻭﺍ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﺎﺩﺷﺎﮨﺖ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﮐﺮ ﺩﮮ ﮔﺎ ﺟﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻣﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺟﮕﮧ ﺍﯾﮏ ﺭﺍﺕ ﻗﺒﺮ ﻣﯿﮟ ﮔﺰﺍﺭﮮ ﮔﺎ،،،
                    ﺳﺐ ﻟﻮﮒ ﺑﮩﺖ ﺧﻮﻓﺰﺩﮦ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﮭﯽ ﯾﮧ ﮐﺎﻡ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﻮ ﺗﯿﺎﺭ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ، ﺍﺳﯽ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﺍﯾﮏ ﮐﻤﮩﺎﺭ ﺟﺲ ﻧﮯ ﺳﺎﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﭽﮫ ﺟﻤﻊ ﻧﮧ ﮐﯿﺎ ﺗﮭﺎ ۔ ﺍﺱ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺳﻮﺍﺋﮯ ﺍﯾﮏ ﮔﺪﮬﮯ ﮐﮯ ﮐﭽﮫ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺳﻮﭼﺎ ﮐﮧ ﺍﮔﺮ ﻭﮦ ﺍﯾﺴﺎ ﮐﺮﻟﮯ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺑﻦ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺣﺴﺎﺏ ﮐﺘﺎﺏ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﻨﺎ ﭘﮍﮮ ﮔﺎ ﺍﺱ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺗﮭﺎ ﮨﯽ ﮐﯿﺎ ﺍﯾﮏ ﮔﺪﮬﺎ ﺍﻭﺭ ﺑﺲ! ﺳﻮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﻋﻼﻥ ﮐﺮ ﺩﯾﺎﮐﮧ ﻭﮦ ﺍﯾﮏ ﺭﺍﺕ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﯽ ﺟﮕﮧ ﻗﺒﺮ ﻣﯿﮟ ﮔﺰﺍﺭﮮ ﮔﺎ۔ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﮯ ﻣﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻧﮯ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﯽ ﻗﺒﺮ ﺗﯿﺎﺭ ﮐﯽ ﺍﻭﺭ ﻭﻋﺪﮮ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﮐﻤﮩﺎﺭ ﺧﻮﺷﯽ ﺧﻮﺷﯽ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﺟﺎ ﮐﺮ ﻟﯿﭧ ﮔﯿﺎ، ﺍﻭﺭ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻧﮯ ﻗﺒﺮ ﮐﻮ ﺑﻨﺪ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ،،،
                    ﮐﭽﮫ ﻭﻗﺖ ﮔﺰﺭﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻓﺮﺷﺘﮯ ﺁﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮑﻮ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺍﭨﮭﻮ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﺎ ﺣﺴﺎﺏ ﺩﻭ۔ ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﺑﮭﺎﺋﯽ ﺣﺴﺎﺏ ﮐﺲ ﭼﯿﺰ ﮐﺎ ﻣﯿﺮﮮ ﭘﺎﺱ ﺗﻮ ﺳﺎﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺗﮭﺎ ﮨﯽ ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﻮﺍﺋﮯ ﺍﯾﮏ ﮔﺪﮬﮯ ﮐﮯ!!!
                    ﻓﺮﺷﺘﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺟﺎﻧﮯ ﻟﮕﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﭘﮭﺮ ﺍﯾﮏ ﺩﻡ ﺭﮐﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﻮﻟﮯ ﺫﺭﺍ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻧﺎﻣﮧ ﺍﻋﻤﺎﻝ ﮐﮭﻮﻝ ﮐﺮ ﺩﯾﮑﮭﯿﮟ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ، ﺑﺲ ﭘﮭﺮ ﮐﯿﺎ ﺗﮭﺎ، ﺳﺐ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ ﮨﺎﮞ ﺑﮭﺌﯽ ﻓﻼﮞ ﻓﻼﮞ ﺩﻥ ﺗﻢ ﻧﮯ ﮔﺪﮬﮯ ﮐﻮ ﺍﯾﮏ ﻭﻗﺖ ﺑﮭﻮﮐﺎ ﺭﮐﮭﺎ ﺗﮭﺎ، ﺍﺱ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ﮨﺎﮞ، ﻓﻮﺭﯼ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺣﮑﻢ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺍﺳﮑﻮ ﺳﻮ ﺩ’ﺭﮮ ﻣﺎﺭﮮ ﺟﺎﺋﯿﮟ،ﺍﺳﮑﯽ ﺧﻮﺏ ﺩﮬﻨﺎﺋﯽ ﺷﺮﻭﻉ ﮨﻮ ﮔﺌﯽ۔ ﺍﺳﮑﮯ ﺑﻌﺪ ﭘﮭﺮ ﻓﺮﺷﺘﻮﮞ ﻧﮯ ﺳﻮﺍﻝ ﮐﯿﺎ ﺍﭼﮭﺎ ﯾﮧ ﺑﺘﺎﻭ ﻓﻼﮞ ﻓﻼﮞ ﺩﻥ ﺗﻢ ﻧﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻭﺯﻥ ﻻﺩ ﮐﺮ ﺍﺳﮑﻮ ﻣﺎﺭﺍ ﺗﮭﺎ، ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﮨﺎﮞ ﭘﮭﺮ ﺣﮑﻢ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺍﺳﮑﻮ ﺩﻭ ﺳﻮ ﺩ’ﺭﮮ ﻣﺎﺭﮮ ﺟﺎﺋﯿﮟ، ﭘﮭﺮ ﻣﺎﺭ ﭘﮍﻧﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮨﻮﮔﺌﯽ۔ ﻏﺮﺽ ﺻﺒﺢ ﺗﮏ ﺍﺳﮑﻮ ﻣﺎﺭ ﭘﮍﺗﯽ ﺭﮨﯽ،،،
                    ﺻﺒﺢ ﺳﺐ ﻟﻮﮒ ﺍﮐﮭﭩﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﻗﺒﺮ ﮐﺸﺎﺋﯽ ﮐﯽ ﺗﺎ ﮐﮧ ﺍﭘﻨﮯ ﻧﺌﮯ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﺎ ﺍﺳﺘﻘﺒﺎﻝ ﮐﺮ ﺳﮑﯿﮟ۔ ﺟﯿﺴﮯ ﮨﯽ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﻗﺒﺮ ﮐﮭﻮﻟﯽ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﻤﮩﺎﺭ ﻧﮯ ﺑﺎﮨﺮ ﻧﮑﻞ ﮐﺮ ﺩﻭﮌ ﻟﮕﺎ ﺩﯼ، ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻧﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺳﻼﻣﺖ ﮐﺪﮬﺮ ﺟﺎ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ، ﺗﻮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ، ﺍﻭ ﺑﮭﺎﺋﯿﻮﮞ ﭘﻮﺭﯼ ﺭﺍﺕ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﮔﺪﮬﮯ ﮐﺎ ﺣﺴﺎﺏ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﮮ ﺳﮑﺎ ﺗﻮ ﭘﻮﺭﯼ ﺭﻋﺎﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﻣﻤﻠﮑﺖ ﮐﺎ ﺣﺴﺎﺏ ﮐﻮﻥ ﺩﯾﺘﺎ ﭘﮭﺮﮮ۔--
                    ﮐﺒﮭﯽ ﺳﻮﭼﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮨﻢ ﻧﮯ ﺑﮭﯽ ﺣﺴﺎﺏ ﺩﯾﻨﺎ ﮨﮯ ۔ ﺍﻭﺭ ﭘﺘﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﮐﺲ ﮐﺲ ﭼﯿﺰ ﮐﺎ ﺣﺴﺎﺏ ﺩﯾﻨﺎ ﭘﮍﮮ ﮔﺎ ﺟﻮ ﺷﺎﯾﺪ ﮨﻤﯿﮟ ﯾﺎﺩ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ---
                    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                    Comment


                    • Re: behtreen aqwaal

                      "حریص اور حاسدکبھی چین نہیں پاسکتے"
                      ( حضرت رابعہ بصری )
                      اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                      اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                      Comment


                      • Re: behtreen aqwaal

                        محبت جذبہ ہےاور شادی رشتہ ہے۔
                        اور جذبے ہمیشہ اپنے اظہار کے لیے رشتوں کے محتاج ہوتے ہیں، بغیر رشتے کے ان کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔
                        رائٹر:سعٰدی حمید
                        ناول :اہلِ دل کا شیعوہ نہیں یہ
                        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                        Comment


                        • Re: behtreen aqwaal

                          یہاں کھڑے ہوکر تجھ سے انبیاء دعا مانگا کرتے تھے۔۔ان کی دعاؤں اور میری دعاؤں میں بہت فرق ہے۔۔۔ میں نبی ہوتا'تو نبیوں جیسی دعا کرتا۔۔ مگر میں تو عام بشر ہوں۔۔ گنہگاربشر۔۔ میری خواہشات،میری آرزوئیں سب عام ہیں، یہاں کھڑے ہوکر کوئی کبھی کسی عورت کے لیے نہیں رویا ہوگا، میری ذلت اور پستی کی اسے زیادہ انتہا اور کیا ہوگی کہ میں یہاں کھڑا۔۔۔ حرم پاک میں کھڑا۔۔۔ ایک عورت کے لیے گڑگڑا رہا ہوں۔۔۔ ۔
                          مگر مجھ کو اپنے دل پر اختیار ہے نہ اپنے آنسوؤں پر، یہ میں نہیں تھا جس نے اس عورت کو اپنے دل میں جگہ دی۔۔یہ تونے کیا۔۔کیوں میرے دل میں اس عورت کے لیے اتنی محبت ڈال دی کہ میں تیرے سامنے کھڑا بھی اس کو یاد کر رہا ہوں؟ میں وہ بشر ہوں جس کو تونے تمام خامیوں کے ساتھ بنایا۔۔جس کو تیرے سوا کوئی رستہ دکھانے والا نہیں، اور وہ عورت میری زندگی کے ہر رستے پہ کھڑی ہے۔۔ مجھے کہیں جانے نہیں دے رہی ۔۔۔ یا تو اس کی محبت کو میرے دل سے اس طرح نکال دے کہ مجھے کبھی اس کا خیال تک نہ آئے۔یا پھر اسے مجھے دے دے۔۔وہ نہیں ملے گی تو میں ساری زندگی اس کے لیے روتا رہوں گا، وہ مل جائے گی تو تیرے علاوہ میں کسی کے لیے آنسو نہیں بہا سکوں گا، میرے آنسوؤں کو خالص ہونے دے۔۔ میں یہاں کھڑا تجھ سے پاک عورتوں میں سے ایک کو مانگتا ہوں ۔
                          اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                          اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                          Comment


                          • Re: behtreen aqwaal

                            ﺍﻋﻼﻥ ﻧﺒﻮﺕ ﮐﮯ ﭼﻨﺪ ﺭﻭﺯ ﺑﻌﺪ ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﺍﯾﮏ ﺭﺍﺕ ﻣﮑﮧ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ ﮔﻠﯽ ﺳﮯ ﮔﺰﺭ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ ﮐﮧ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﮐﺴﯽ ﮐﮯ ﺭﻭﻧﮯ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﺁﺋﯽ ۔ ﺁﻭﺍﺯ ﻣﯿﮟ ﺍﺗﻨﺎ ﺩﺭﺩ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺁﭖ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﺑﮯ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﺍﺱ ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺩﺍﺧﻞ ﮨﻮﮔﺌﮯ ۔
                            ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﺍﯾﮏ ﻧﻮﺟﻮﺍﻥ ﺟﻮ ﮐﮧ ﺣﺒﺸﮧ ﮐﺎ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﭼﮑﯽ ﭘﯿﺲ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺯﺍﺭﻭ ﻗﻄﺎﺭ ﺭﻭ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﺁﭖ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺭﻭﻧﮯ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﭘﻮﭼﮭﯽ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﻏﻼﻡ ﮨﻮﮞ ۔ ﺳﺎﺭﺍ ﺩﻥ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﺎﻟﮏ ﮐﯽ ﺑﮑﺮﯾﺎﮞ ﭼﺮﺍﺗﺎ ﮨﻮﮞ ﺷﺎﻡ ﮐﻮ ﺗﮭﮏ ﮐﺮ ﺟﺐ ﮔﮭﺮ ﺁﺗﺎ ﮨﻮﮞ ﺗﻮ ﻣﯿﺮﺍ ﻣﺎﻟﮏ ﻣﺠﮭﮯ ﮔﻨﺪﻡ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ ﺑﻮﺭﯼ ﭘﯿﺴﻨﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺩﮮ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ ﺟﺲ ﮐﻮ ﭘﯿﺴﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﺳﺎﺭﯼ ﺭﺍﺕ ﻟﮓ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ۔ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﻗﺴﻤﺖ ﭘﺮ ﺭﻭ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﮞ ﮐﮧ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﮭﯽ ﮐﯿﺎ ﻗﺴﻤﺖ ﮨﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺗﻮ ﺍﯾﮏ ﮔﻮﺷﺖ ﭘﻮﺳﺖ ﮐﺎ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮨﻮﮞ ۔ ﻣﯿﺮﺍ ﺟﺴﻢ ﺑﮭﯽ ﺁﺭﺍﻡ ﻣﺎﻧﮕﺘﺎ ﮨﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮭﯽ ﻧﯿﻨﺪ ﺳﺘﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﻣﯿﺮﮮ ﻣﺎﻟﮏ ﮐﻮ ﻣﺠﮫ ﭘﺮ ﺫﺭﺍ ﺑﮭﯽ ﺗﺮﺱ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ ۔ ﮐﯿﺎ ﻣﯿﺮﮮ ﻣﻘﺪﺭ ﻣﯿﮟ ﺳﺎﺭﯼ ﻋﻤﺮ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﺭﻭ ﺭﻭ ﮐﮯ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮔﺰﺍﺭﻧﺎ ﻟﮑﮭﺎ ﮨﮯ -
                            ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﻣﺎﻟﮏ ﺳﮯ ﮐﮩﮧ ﮐﺮ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﻣﺸﻘﺖ ﺗﻮ ﮐﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﻭﺍ ﺳﮑﺘﺎ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﮧ ﻭﮦ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﺎﺕ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﺎﻧﮯ ﮔﺎ ﮨﺎﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﺗﮭﻮﮌﯼ ﻣﺪﺩ ﮐﺮﺳﮑﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﮐﮧ ﺗﻢ ﺳﻮ ﺟﺎﺅ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﺟﮕﮧ ﭘﺮ ﭼﮑﯽ ﭘﯿﺴﺘﺎ ﮨﻮﮞ ۔ ﻭﮦ ﻏﻼﻡ ﺑﮩﺖ ﺧﻮﺵ ﮨﻮﺍ ﺍﻭﺭ ﺷﮑﺮﯾﮧ ﺍﺩﺍ ﮐﺮﮐﮯ ﺳﻮ ﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺁﭖ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﺍﺳﮑﯽ ﺟﮕﮧ ﭼﮑﯽ ﭘﯿﺴﺘﮯ ﺭﮨﮯ ﺟﺐ ﮔﻨﺪﻡ ﺧﺘﻢ ﮨﻮﮔﺌﯽ ﺗﻮ ﺁﭖ ﺍﺳﮯ ﺟﮕﺎﺋﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﻭﺍﭘﺲ ﺗﺸﺮﯾﻒ ﻟﮯ ﺁﺋﮯ ۔ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺩﻥ ﭘﮭﺮ ﺁﭖ ﻭﮨﺎﮞ ﺗﺸﺮﯾﻒ ﻟﮯ ﮔﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻏﻼﻡ ﮐﻮ ﺳﻼ ﮐﺮ ﺍﺳﮑﯽ ﺟﮕﮧ ﭼﮑﯽ ﭘﯿﺴﺘﮯ ﺭﮨﮯ ۔ ﺗﯿﺴﺮﮮ ﺩﻥ ﺑﮭﯽ ﯾﮩﯽ ﻣﺎﺟﺮﺍ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺁﭖ ﺍﺱ ﻏﻼﻡ ﮐﯽ ﺟﮕﮧ ﺳﺎﺭﯼ ﺭﺍﺕ ﭼﮑﯽ ﭘﯿﺴﺘﮯ ﺍﻭﺭ ﺻﺒﺢ ﮐﻮ ﺧﺎﻣﻮﺷﯽ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﮭﺮ ﺗﺸﺮﯾﻒ ﻟﮯ ﺁﺗﮯ-
                            ﭼﻮﺗﮭﯽ ﺭﺍﺕ ﺟﺐ ﺁﭖ ﻭﮨﺎﮞ ﮔﺌﮯ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻏﻼﻡ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ۔ ﺍﮮ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﺑﻨﺪﮮ ﺁﭖ ﮐﻮﻥ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﺮﺍ ﺍﺗﻨﺎ ﺧﯿﺎﻝ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﻮ ۔ ﮨﻢ ﻏﻼﻣﻮﮞ ﺳﮯ ﻧﮧ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﮐﻮﺋﯽ ﮈﺭ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﻓﺎﺋﺪﮦ ۔ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﺁﭖ ﯾﮧ ﺳﺐ ﮐﭽﮫ ﮐﺲ ﻟﯿﮯ ﮐﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﻮ ﺁﭖ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﺳﺐ ﺍﻧﺴﺎﻧﯽ ﮨﻤﺪﺩﺭﯼ ﮐﮯ ﺗﺤﺖ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﮞ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻋﻼﻭﮦ ﻣﺠﮭﮯ ﺗﻢ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﻏﺮﺽ ﻧﮩﯿﮟ ﺍﺱ ﻏﻼﻡ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺁﭖ ﮐﻮﻥ ﮨﻮ ، ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﻋﻠﻢ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻣﮑﮧ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺷﺨﺺ ﻧﮯ ﻧﺒﻮﺕ ﮐﺎ ﺩﻋﻮﯼٰ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ ۔ ﺍﺱ ﻏﻼﻡ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮨﺎﮞ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺳﻨﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﺷﺨﺺ ﺟﺲ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﻣﺤﻤﺪ ﮨﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺎ ﻧﺒﯽ ﮐﮩﺘﺎ ﮨﮯ ﺁﭖ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﻭﮨﯽ ﻣﺤﻤﺪ ﮨﻮﮞ ۔
                            ﯾﮧ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺍﺱ ﻏﻼﻡ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺍﮔﺮ ﺁﭖ ﮨﯽ ﻭﮦ ﻧﺒﯽ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﭘﻨﺎ ﮐﻠﻤﮧ ﭘﮍﮬﺎﺋﯿﮯ ﮐﯿﻮﮞ ﺍﺗﻨﺎ ﺷﻔﯿﻖ ﺍﻭﺭ ﻣﮩﺮﺑﺎﻥ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﺒﯽ ﮨﯽ ﮨﻮﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﺟﻮ ﻏﻼﻣﻮﮞ ﮐﺎ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﻗﺪﺭ ﺧﯿﺎﻝ ﺭﮐﮭﮯ ﺁﭖ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﮐﻠﻤﮧ ﭘﮍﮬﺎ ﮐﺮ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﮐﺮﺩﯾﺎ ،
                            ﭘﮭﺮ ﺩﻧﯿﺎ ﻧﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﺱ ﻏﻼﻡ ﻧﮯ ﺗﮑﻠﯿﻔﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻣﺸﻘﺘﯿﮟ ﺑﺮﺩﺍﺷﺖ ﮐﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﺩﺍﻣﻦ ﻣﺼﻄﻔﯽٰ ﻧﮧ ﭼﮭﻮﮌﺍ ۔ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺟﺎﻥ ﺩﯾﻨﺎ ﺗﻮ ﮔﻮﺍﺭﺍ ﺗﮭﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﺗﻨﮯ ﺷﻔﯿﻖ ﺍﻭﺭ ﻣﮩﺮﺑﺎﻥ ﻧﺒﯽ ﮐﺎ ﺳﺎﺗﮫ ﭼﮭﻮﮌﻧﺎ ﮔﻮﺍﺭﮦ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ ﺁﺝ ﺩﻧﯿﺎ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺑﻼﻝ ﺣﺒﺸﯽ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻨﮧ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﺳﮯ ﺟﺎﻧﺘﯽ ﮨﮯ ۔ ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﯽ ﮨﻤﺪﺩﺭﯼ ﺍﻭﺭ ﻣﺤﺒﺖ ﻧﮯ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺁﭖ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﺎ ﺑﮯ ﻟﻮﺙ ﻏﻼﻡ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﺭﮨﺘﯽ ﺩﻧﯿﺎ ﺗﮏ
                            ﻣﺜﺎﻝ ﺑﻨﺎ ﺩﯾﺎ
                            اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                            اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                            Comment


                            • Re: behtreen aqwaal

                              ایک دفعہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا ملحدین سے مناظرہ تھا
                              ملحدین طے شدہ وقت پر مقررہ جگہ پہنچ گئے
                              لیکن امام صاحب کا دور دور تک کچھ اتا پتا نہیں تھا۔
                              انتظار کر کر کے ملحدین نے آپس میں چہ میگوئیاں شروع کردیں
                              کہنے لگے ہم پہلے ہی کہتے تھے یہ شخص نہ آئیگا
                              اتنے میں دور سے امام ابو حنیفہ آتے دکھائی دیئے۔
                              قریب آئے تو ملحدین فوراً اعتراض کرنے لگے
                              کہ آپ وقت کے پابند نہیں ہیں اور اتنے بڑے امام بنے ہوئے ہیں۔
                              امام صاحب نے سب سن کر کہا:
                              آپ کا اعتراض اپنی جگہ، لیکن مجھے راستے میں ایک مسئلہ پیش آگیا تھا،
                              میرے گھر سے اس مقام کے درمیان ایک دریا پڑتا ہے
                              میں اس دریا کے کنارے کھڑا تھا
                              وہاں ایک درخت اُگا ہوا تھا
                              کافی دیر انتظار کے بعد درخت ٹوٹ کر نیچے گرا
                              اور پھر تراش خراش کے بعد کشتی بنا
                              جس کے بعد میں نے اس کشتی میں بیٹھ کر دریا پار کیا اور یہاں آیا
                              اس عمل کی وجہ سے مجھے دیر ہوگئی۔
                              ملحدین ہنسنے لگے اور کہنے لگے: بھلا ایسا بھی ممکن ہے کہ ایک درخت خود بخود کٹ کر گرے اور خود ہی خراش تراش کے بعد کَشتی بن جائے؟
                              امام صاحب نے فرمایا: جب درخت خود بخود کَشتی نہیں بن سکتا تو اتنی بڑی کائنات خود بخود کیسے وجود میں آسکتی ہے؟
                              ملحدین کے پاس اس سوال کا کوئی جواب نہ تھا۔
                              اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                              اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                              Comment


                              • Re: behtreen aqwaal

                                ایک جریدے میں شائع ہونے والے سروے کے مطابق خواتین ، مردوں سے اپنے بارے میں جو مشکل ترین سوالات پوچھتی ہیں ، وہ کم و بیش دنیا بھر میں یکساں نوعیت کے ہوتے ہیں۔ ان سوالات کی تعداد پانچ ہے اور وہ کچھ اس طرح ہیں:
                                1
                                تم اس وقت کیا سوچ رہے ہو
                                2
                                کیا تمہیں مجھ سے محبت ہے
                                3
                                کیا میں موٹی لگتی ہوں؟
                                4
                                کیا تمہارے خیال میں ”وہ“ مجھ سے زیادہ خوب صورت ہے
                                5
                                اگر میں مر گئی تو تم کیا کرو گے؟
                                ان سوالات کی مشکل یہ ہے کہ اگر کسی مرد نے ان میں سے کسی کا بھی غلط جواب دے دیا ، یعنی اگر سچ بول دیا، تو پھر اس کا خدا ہی حافظ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہم نے مردوں کی فلاح و بہبود کی خاطر ان سوالات کے ممکنہ جوابات تلاش کیے ہیں، تاکہ ان کا بھلا ہو سکے۔
                                پہلے سوال ”تم اس وقت کیا سوچ رہے ہو؟“ کا نہایت سیدھا سادہ اور گھڑا گھڑایا جواب دیں کہ ”ظاہر ہے میں ہر وقت کی طرح اس وقت بھی دنیا کی سب سے وفادارعورت کے بارے میں سوچ رہا ہوں اور وہ تم ہو۔ میری خوش قسمتی ہے کہ تم میری زندگی میں آئیں، ورنہ میں کسی آوارہ بھنورے کی طرح بھٹکتا رہتا، وغیرہ۔“
                                دوسرا سوال ”کیا تمہیں مجھ سے محبت ہے ؟“ کا جواب احتیاط سے دیں، کیوں کہ بظاہر آسان لگنے والا یہ سوال کافی خطرناک ہے ۔ممکن ہے بعض لوگ یہ سمجھیں کہ اس قسم کا سوال ”روٹین کی کارروائی “ ہوتاہے اور اس کا جواب ٹی وی دیکھتے یا اخبار پڑھتے ہوئے محض اثبات میں سر ہلا کر دینا کافی ہے، لیکن یہ ان کی بھول ہے ۔ایسے مردوں کو اگر میری اس بات سے اختلاف ہے تو وہ بے شک سر ہلا کر اس سوال کا جواب دے کر دیکھ لیں اورپھر نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہیں۔
                                تیسرا سوال ” کیا میں موٹی لگتی ہوں؟“ اپنے اندر سوالات کا ایک جہان لیے ہوئے ہے۔ یہ دراصل ایک سوال نہیں، بلکہ مختلف سوالات اور خدشات کا اظہار ہے ۔کچھ ناعاقبت اندیش مرد اس سوال کے جواب میں خاتون کا موازنہ کسی فربہ اندام عورت کے ساتھ شروع کر دیتے ہیں اور پھر اپنے تئیں تعریفی انداز میں اسے یہ کہہ کرمطمئن کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ ”اس کے مقابلے میں تو تم کافی حد تک اسمارٹ ہو۔“شاید ایسے مردوں کو اپنی جان پیاری نہیں ہوتی!
                                چوتھا سوال ”کیا وہ مجھ سے زیادہ خوب صورت ہے ؟“ بھی ایک نازک سوال ہے، جس کا جواب احتیاط سے دینے کی ضرورت ہے۔ ایک ممکنہ جواب یہ ہو سکتا ہے کہ ”میں نے تمہارے سوا کبھی کسی کو نظر اٹھا کر دیکھا ہی نہیں “ یا یہ کہ” میں کسی ”وہ“ کو نہیں جانتا۔“ خیال رہے کہ اس سوال کا جواب دیتے وقت اگر آپ نے بھولے سے بھی اپنے ذہن پر ایسے زور ڈالا، جیسے کسی کا سراپا یاد کر نے کی کوشش کر رہے ہوں، تو یقین جانئے آپ کی آنے والی نسلیں بھی پچھتائیں گی۔
                                اب آتے ہیں آخری سوال کی طرف کہ ”اگر میں مر گئی تو تم کیا کرو گے؟“ یہ سوال اس لحاظ سے سب سے دل چسپ اور مشکل ہے کہ اس کا کوئی بھی جواب خاتون کو مطمئن نہیں کر سکتا ۔مثلاً اگر آپ نے سنجیدگی سے اپنے ان منصوبوں پر روشنی ڈالنی شروع کر دی، جنہیں آپ خاتون کی وفات کے بعد پایہٴ تکمیل تک پہنچانا چاہتے ہیں، توکوئی بعید نہیں کہ آپ کی وفات پہلے ہوجائے…یعنی اس خاتون سے بھی پہلے!
                                یہاں میرا فرض بنتا ہے کہ عورتوں کو بھی مردوں کی خصلت کے بارے میں آگاہ کردوں، تاکہ وہ آنکھیں بند کر کے ان تمام سوالات کے جوابات پر اعتبار نہ کر لیں۔ مثلاً اگر مرد پہلے سوال کا جواب گڑبڑا کر دے تو سمجھ لیں کہ وہ جھوٹ بول رہا ہے اور اگر وہ پورے اعتماد کے ساتھ آپ کے سوال کا جواب دے تو جان لیں کہ وہ بہت چالاک ہے ، ایسے مرد سے ہو شیار رہیں۔ اسی طرح اگر دوسرے سوال کا جواب سپاٹ لہجے میں ملے تو سمجھ جائیں کہ اسے آپ سے کوئی محبت نہیں اور اگر مرد جذباتی انداز میں جواب دے تو سمجھیں کہ اوور ایکٹنگ کر رہا ہے۔ موٹاپے سے متعلق سوال کے جواب کو بھی دھیان سے سنیں، اگر مرد کھٹ سے جواب دے کہ بالکل موٹی نہیں لگ رہی تو اس کا مطلب ہے اس کا دماغ کہیں اور ہے اور اس نے آپ کو محض ٹرخا دیا ہے۔ ویسے اپنے سراپے پر خود ایک نظر ڈالنے سے بھی اس سوال کا صحیح جواب مل سکتا ہے۔ چوتھے سوال کا جواب بہت غور سے سنیں، اگر مرد زیادہ حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہے کہ ”کون“ تو کھٹک جائیں اور اگر وہ سنی ان سنی کر دے، تو مزید کھٹک جائیں اوراگر وہ یہ جواب دے کہ ”نہیں، وہ تم سے زیادہ خوب صورت نہیں “ تو پھر سمجھ جائیں کہ ”وہ“ آپ سے زیادہ ہی خوب صورت ہے !آخری سوال کا جواب بھی بڑی اہمیت کا حامل ہے، اگر مرد ا س کا جواب مذاق میں ٹالنے کی کوشش کرے تو جان لیں کہ اس نے واقعی آپ کی وفات کے بعد کوئی پلاننگ کر رکھی ہے اور اگر وہ سنجیدگی سے اس کا جواب دے تو پھر آپ کے لمحہٴ فکریہ ہے۔
                                (یاسر پیر زادہ کے کالم سے )
                                اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
                                اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

                                Comment

                                Working...
                                X