Re: Ashfaaq Ahmed اشفاق احمد
"اپنا دکھ"
صبح ہوتے ہی بیٹے نے ملازمہ کے ہاتھوں ایک چٹھی دیکر اپنی والدہ کے پاس بھیجا ۔ چھٹی میں لکھآ تھا
"امی جی کل آپ ہمارے گھر آئیں اور ہمارے بیٹے عاصم کو لیکر چلی گئیں۔ اگر ہم کوجود ہوتے تو شاید اس کو آپ کے ہمراہ جانے نہ دیتے کیونکہ وہ ہمیں جان سے زیادہ عزیز ہے اور اس کے بغیر ایک دن گزارنا ہمارے لیے محال ہےوہ نہیں تھا تو کل شام کاکھانا بھی کھایا نہ جا سکا رات میں اور اسکی ماں سو نہ سکے ملازمہ کو بھجوا رہا ہوں ہمارا بیٹا لوٹا دو"
ماں نے اپنے پوتے کو لوٹا دیا لیکن ساتھ میں ایک چھٹی بھی دی -جس پہ لکھا تھا
"تمھیں اپنے بیٹے سے دوری کا کس قدر احساس ہوا اب تمھیں معلوم ہوا ہو گا کہ بیٹے کی جدائی کا غم کیا ہوتا ہےاپنی شادی ہو جانے کے بعد تم نے ہمارا چہرہ بھی دیکھنا گوارا نہیں کیا تمھارا ایک دن میں یہ حال ہوا ہے "
زرا سوچو تم مجھ سے دس سال سے جدا ہو، میرا کیا حال ہو رہا ہو گا
ایک زخم اور سہی
از اشفاق احمد
"اپنا دکھ"
صبح ہوتے ہی بیٹے نے ملازمہ کے ہاتھوں ایک چٹھی دیکر اپنی والدہ کے پاس بھیجا ۔ چھٹی میں لکھآ تھا
"امی جی کل آپ ہمارے گھر آئیں اور ہمارے بیٹے عاصم کو لیکر چلی گئیں۔ اگر ہم کوجود ہوتے تو شاید اس کو آپ کے ہمراہ جانے نہ دیتے کیونکہ وہ ہمیں جان سے زیادہ عزیز ہے اور اس کے بغیر ایک دن گزارنا ہمارے لیے محال ہےوہ نہیں تھا تو کل شام کاکھانا بھی کھایا نہ جا سکا رات میں اور اسکی ماں سو نہ سکے ملازمہ کو بھجوا رہا ہوں ہمارا بیٹا لوٹا دو"
ماں نے اپنے پوتے کو لوٹا دیا لیکن ساتھ میں ایک چھٹی بھی دی -جس پہ لکھا تھا
"تمھیں اپنے بیٹے سے دوری کا کس قدر احساس ہوا اب تمھیں معلوم ہوا ہو گا کہ بیٹے کی جدائی کا غم کیا ہوتا ہےاپنی شادی ہو جانے کے بعد تم نے ہمارا چہرہ بھی دیکھنا گوارا نہیں کیا تمھارا ایک دن میں یہ حال ہوا ہے "
زرا سوچو تم مجھ سے دس سال سے جدا ہو، میرا کیا حال ہو رہا ہو گا
ایک زخم اور سہی
از اشفاق احمد
Comment