Re: بھاری مینڈت اور کرپشن کا حمام
:hii:
فرمایا سب جانتے ہیں حسن نثار چسکی لگاتا پیسے لیتا۔۔۔انسان کو ڈھیٹ ہونا چاہیےجیسے اک بچے نے کسی سے شرط باندھی کے کوا سفید ہوتا ہے۔کسی نے کہا بیٹا تم ہار جاو گے یہ شرط کیونکہ کوا تو کالا ہوتا ہے۔تو بچے نے جواب دیا تو میں نے کون سا مانناہے جوہاروں گا 372-haha۔۔۔۔؟تو یہی حالات ادھر چل رہے۔۔حسن نثار کے ایک لفظ سے بھی دلیل کے ساتھ بات نہیں کر سکتے اس میں ایک لفظ بھی جھوٹ کھوٹ ثابت نہیں کرسکتے اور وہ لائن کوٹ کریں جس میں اس شخص نے مایوسی پھییلائی ہو۔۔ اس کالم بی میں انہوں نے نون لیگ اور پی پی کے ھوالے سے کہا کہ ان کو ہیوی مینڈیٹ مل گیا تو ہضم نہہیں کر سکیں گے اور جگی جگہ قے کر کے گندگی پھیلائے گے۔۔
لیکن وکیل صفائی کا اسرار ہے کہ کوا سفید ہے اور اس پہ وہ شرط بھی باندھنے کو تیار بیٹھے ہں
اور رہی حسن نثار کی بات۔۔وہ میر استاد ہیں روحانی باپ ہیں اور اس ملک میں گنے چنے افراد میں سے جو علم میں ہمہ گیر تفکر و تفنن و فطانت کے آئینہ نما ہیں۔۔وہ سائنس کی فتح مندیوں کا خیر مقدم کرتے ہیں ان کے نزدیک یہ دور اوہام ک ہزیمت اور علم کی کشور کشائی کا دور ہے۔۔وہ تحریر لکھتے غیر مذہبی ہو کر ،اپنے کالموں میں علمی سائنسی اور اگاہی کے موضاعات کو فروغ دیتے ائے ہیں۔اور کسی بھی دور کسی بھی حکومت کے سامنے حسن نہیں جھکا۔۔اس نے اپنے قلم سے وہ خدمت سرانجام دی جس کی توفیق تاریخ کے منتخب اور محبوب لوگوں کو ہوا کرتی ہے۔۔۔حسن نثار کا ایک شعر برادرم ایس اے زیڈ کی نذر
شہر آسیب میں آنکھیں ہی نہیں ہیں کافی
الٹا لٹکو گے تو پھر سیدھا دکھائی دے گا
عقل مند کےلیے اشارہ کافی۔۔جو سمجے اس کا بھی بھلا جو نہ سمجھے اس کی بھی خیر
فقیرا آئے نہ آئے صدا کر چلے
میاں خوش رہو ہم دعا کر چلے
اہم نوٹ مندرجہ بالا شعر میں میاں سے مردا میاں نواز شریف ہر گز نہیں ہیں
:ys:
فرمایا سب جانتے ہیں حسن نثار چسکی لگاتا پیسے لیتا۔۔۔انسان کو ڈھیٹ ہونا چاہیےجیسے اک بچے نے کسی سے شرط باندھی کے کوا سفید ہوتا ہے۔کسی نے کہا بیٹا تم ہار جاو گے یہ شرط کیونکہ کوا تو کالا ہوتا ہے۔تو بچے نے جواب دیا تو میں نے کون سا مانناہے جوہاروں گا 372-haha۔۔۔۔؟تو یہی حالات ادھر چل رہے۔۔حسن نثار کے ایک لفظ سے بھی دلیل کے ساتھ بات نہیں کر سکتے اس میں ایک لفظ بھی جھوٹ کھوٹ ثابت نہیں کرسکتے اور وہ لائن کوٹ کریں جس میں اس شخص نے مایوسی پھییلائی ہو۔۔ اس کالم بی میں انہوں نے نون لیگ اور پی پی کے ھوالے سے کہا کہ ان کو ہیوی مینڈیٹ مل گیا تو ہضم نہہیں کر سکیں گے اور جگی جگہ قے کر کے گندگی پھیلائے گے۔۔
لیکن وکیل صفائی کا اسرار ہے کہ کوا سفید ہے اور اس پہ وہ شرط بھی باندھنے کو تیار بیٹھے ہں
اور رہی حسن نثار کی بات۔۔وہ میر استاد ہیں روحانی باپ ہیں اور اس ملک میں گنے چنے افراد میں سے جو علم میں ہمہ گیر تفکر و تفنن و فطانت کے آئینہ نما ہیں۔۔وہ سائنس کی فتح مندیوں کا خیر مقدم کرتے ہیں ان کے نزدیک یہ دور اوہام ک ہزیمت اور علم کی کشور کشائی کا دور ہے۔۔وہ تحریر لکھتے غیر مذہبی ہو کر ،اپنے کالموں میں علمی سائنسی اور اگاہی کے موضاعات کو فروغ دیتے ائے ہیں۔اور کسی بھی دور کسی بھی حکومت کے سامنے حسن نہیں جھکا۔۔اس نے اپنے قلم سے وہ خدمت سرانجام دی جس کی توفیق تاریخ کے منتخب اور محبوب لوگوں کو ہوا کرتی ہے۔۔۔حسن نثار کا ایک شعر برادرم ایس اے زیڈ کی نذر
شہر آسیب میں آنکھیں ہی نہیں ہیں کافی
الٹا لٹکو گے تو پھر سیدھا دکھائی دے گا
عقل مند کےلیے اشارہ کافی۔۔جو سمجے اس کا بھی بھلا جو نہ سمجھے اس کی بھی خیر
فقیرا آئے نہ آئے صدا کر چلے
میاں خوش رہو ہم دعا کر چلے
اہم نوٹ مندرجہ بالا شعر میں میاں سے مردا میاں نواز شریف ہر گز نہیں ہیں
:ys:
Comment