السلامُ علیکم
جیسا کہ سبھی کو معلوم ہوچکا ہے کہ مہران سکینڈل اپنی پوری آب وتاب کے ساتھ عروج پر جا رہا ہے اس میںکون کون شریک تھا کون کون نہیں کس نے فائدہ اُٹھایا کس نے نہیں اس کا فیصلہ ہونے میں تو معلوم نہیں کتنا عرصہ لگ جائے لیکن ایک بات جو اہمیت کی حامل ہے کہ
اس کیس کا فیصلہ چاہے کبھی بھی ہو لیکن اس "الیکشن ائیر"میں اس کو زندہ کرنے سے فائدہ کس کو ہوگا اور نقصان کس کو؟؟؟
یہ کیس تو بارہ سالوں سے موجود تھا یونس حبیب زندہ تھا لیکن اسے پہلے کیوں نہ شروع کیا گیا
اب اس الیکشن ائیر میں اس کو دوبارہ زندہ کرنے کے پیچھے کونسے ہاتھ کارفرما ہیں؟؟؟
جن لوگوں کو معلوم ہے کہ شریف برادارن کا راستہ روکنا ناممکن ہے کیا یہ اُن کی شطرنج کا مہرہ ہے جسے بڑے وقت پر آگے بڑھایا گیا ہے؟؟؟
کیا یہ تبدیلی کا نعرہ لگانے والی پارٹی کو حوصلہ دینے کے لئے ایک چال ہے کہ" تمھارے راستے کی سب سے بڑی چٹان میں شک وشبہ کی دراڑیں ڈال دی جائیں گی"۔
اب سے بارہ سال پہلے سبھی کو معلوم تھا کہ شریف برادران حکومت میں نہیں آسکتے لہذا اس "ترپ کے پتے"کو ظاہر نہیں کیا گیا اب جبکہ الیکشن ہونے میں چند ماہ کا عرصہ ہی رہ گیا ہے اس مردہ گھوڑے میںجان ڈالی گئی ہے کہ چاہے اس کیس کا فیصلہ کئی سالوں بعد آئے لیکن نواز لیگ کو بیک فٹ پر کیھلنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے؟؟؟
اسٹبلشمنٹ کے موجودہ سیٹ اپ کو معلوم ہےکہ اس کے حاضر سروس ممبران پر کوئی آنچ نہیں آئے گی لہذا وہ اپنی نئی بساط میں پرانے مہروں کو پٹوانے میں زرا بھی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرے گی۔کہ نئی بساط نئےمہروں کے ساتھ کھیلنا زیادہ عقلمندی کی بات ہوگی۔
مجھے یاد ہے اچھی طرح کہ 93کے الیکشن میں جنرل آصف کی عارضہ قلب کی بنا پر موت کو نواز شریف کی سازش قرار دے کر خوب اخبارات میں اچھالا گیا تھا کہ اسے تو موت کی سزا ہوجائے کی فوج اپنے جنرل کی موت کو آسانی سے ہضم نہیں کرے گی اور اسی طرح کی اخباری بیانوں کی بنا پر اُس وقت کی نواز لیگ کو بھی پیچھے دھکیلنے کی ناکام کوشش کی گئی تھی
سو اس سارے قصے میں "وقت کی افادیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا"۔
جیسا کہ سبھی کو معلوم ہوچکا ہے کہ مہران سکینڈل اپنی پوری آب وتاب کے ساتھ عروج پر جا رہا ہے اس میںکون کون شریک تھا کون کون نہیں کس نے فائدہ اُٹھایا کس نے نہیں اس کا فیصلہ ہونے میں تو معلوم نہیں کتنا عرصہ لگ جائے لیکن ایک بات جو اہمیت کی حامل ہے کہ
اس کیس کا فیصلہ چاہے کبھی بھی ہو لیکن اس "الیکشن ائیر"میں اس کو زندہ کرنے سے فائدہ کس کو ہوگا اور نقصان کس کو؟؟؟
یہ کیس تو بارہ سالوں سے موجود تھا یونس حبیب زندہ تھا لیکن اسے پہلے کیوں نہ شروع کیا گیا
اب اس الیکشن ائیر میں اس کو دوبارہ زندہ کرنے کے پیچھے کونسے ہاتھ کارفرما ہیں؟؟؟
جن لوگوں کو معلوم ہے کہ شریف برادارن کا راستہ روکنا ناممکن ہے کیا یہ اُن کی شطرنج کا مہرہ ہے جسے بڑے وقت پر آگے بڑھایا گیا ہے؟؟؟
کیا یہ تبدیلی کا نعرہ لگانے والی پارٹی کو حوصلہ دینے کے لئے ایک چال ہے کہ" تمھارے راستے کی سب سے بڑی چٹان میں شک وشبہ کی دراڑیں ڈال دی جائیں گی"۔
اب سے بارہ سال پہلے سبھی کو معلوم تھا کہ شریف برادران حکومت میں نہیں آسکتے لہذا اس "ترپ کے پتے"کو ظاہر نہیں کیا گیا اب جبکہ الیکشن ہونے میں چند ماہ کا عرصہ ہی رہ گیا ہے اس مردہ گھوڑے میںجان ڈالی گئی ہے کہ چاہے اس کیس کا فیصلہ کئی سالوں بعد آئے لیکن نواز لیگ کو بیک فٹ پر کیھلنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے؟؟؟
اسٹبلشمنٹ کے موجودہ سیٹ اپ کو معلوم ہےکہ اس کے حاضر سروس ممبران پر کوئی آنچ نہیں آئے گی لہذا وہ اپنی نئی بساط میں پرانے مہروں کو پٹوانے میں زرا بھی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرے گی۔کہ نئی بساط نئےمہروں کے ساتھ کھیلنا زیادہ عقلمندی کی بات ہوگی۔
مجھے یاد ہے اچھی طرح کہ 93کے الیکشن میں جنرل آصف کی عارضہ قلب کی بنا پر موت کو نواز شریف کی سازش قرار دے کر خوب اخبارات میں اچھالا گیا تھا کہ اسے تو موت کی سزا ہوجائے کی فوج اپنے جنرل کی موت کو آسانی سے ہضم نہیں کرے گی اور اسی طرح کی اخباری بیانوں کی بنا پر اُس وقت کی نواز لیگ کو بھی پیچھے دھکیلنے کی ناکام کوشش کی گئی تھی
سو اس سارے قصے میں "وقت کی افادیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا"۔
Comment