Re: Taza-Tareen Khabren Rozana
پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں قبائلی جنگجوؤں کے رہنما بیت اللہ محسود نے حکومت کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے علاقے میں بمباری اورتلاشی کارروائیاں بند نہ کیں تو وہ اسے بدترین جواب دیں گے۔ اسلام آباد میں موصول ہونے والے بیان میں تحریک طالبان پاکستان کے رہنما بیت اللہ محسود نے الزام لگایا کہ سکیورٹی فورسز مکین اور لدھا سمیت مختلف علاقوں میں ہیلی کاپٹروں اور توپوں کے ذریعے مسلسل عام شہریوں پر بمباری کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بمباری سے عام شہریوں کی زندگی مشکل میں ڈال دی گئی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ چگ ملائی کے علاقے میں سکیورٹی فورسز قبائلیوں کی عزت سے کھیل رہی ہیں اور عورتوں تک کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ قبائلی عزت پر حملہ تصور کیا جائےگا جس کا جواب وہ فوج پر حملے کی صورت میں دیں گے۔ اس مرتبہ نشانہ پر خاص فوجی مرکز ہوگا۔ تاہم انہوں نے اس کی مزید تفصیل نہیں بتائی کہ اس مرکز سے ان کی کیا مراد ہے۔ دوسری جانب فوج کے تعلقات عامہ کے مطابق لدھا کے علاقے میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں شدت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ بیان میں کسی بمباری کی بات نہیں کی گئی ہے، تاہم چگ ملائی میں گزشتہ جمعے کو ایک کارروائی کے دوران چالیس افراد کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی ہے۔ اس کے بعد فوجی حکام نے دوعی کیا تھا کہ اس علاقے کو شدت پسندوں سے پاک کر دیا گیا ہے۔ بیت اللہ محسود نے کہا کہ وہ سکیورٹی فورسز کی مبینہ بمباری سے عام شہریوں کو پہنچنے والے نقصانات دکھانے کے لیے صحافیوں کو بھی پورا تحفظ دینے کو تیار ہیں۔ واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے پیپلز پارٹی کی سربراہ بینظیر بھٹو کی ہلاکت کا الزام بیت اللہ محسود پر عائد کرنے کے بعد سے جنوبی وزیرستان کے محسود علاقوں میں کشیدگی میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
Comment