ہمارا دکھ بھی عجیب دکھ ہے
ہماری مٹی اڑا رہا ہے
ہمارا کیا ہے
ہمیں تو چرخے کے چکروں میں کسی نے الجھا دیا ہے ایسے
کہ ریت تھل کی ہمارے زخموں کے راستے سے
ہمارے...
Announcement
Collapse
No announcement yet.
Search Result
Collapse
79 results in 0.0054 seconds.
Keywords
Members
Tags
-
ہمارا دکھ بھی عجیب دکھ ہے
-
دُکھ فسانہ نہیں
دُکھ فسانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں ، دل بھی مانا نہیں کہ تجھ سے کہیں
آج تک اپنی بے کلی کا سبب، خود بھی جانا نہیں کہ تجھ سے کہیں -
-
نظر پھر نہ کی اس پہ دل جس کا چھینا
نظر پھر نہ کی اس پہ دل جس کا چھینا
محبت کا یہ بھی ہے کوئی قرینا
وہ کیا قدر جانیں دل ِ عاشقاں کی
نہ عالم، نہ فاضل، نہ دانا، نہ بینا
وہیں سے یہ آنسو رواں ہیں،...
-
اب کے اُس کی آنکھوں میں بے سبب اُداسی تھی
[محسن نقوی کی ایک نظم ]
اب کے اُس کی آنکھوں میں بے سبب اُداسی تھی
اب کے اُس کے چہرے پر دُکھ تھا بدحواسی تھی
اب کے یُوں مِلا مُجھ سے یُوں غزل سُنی جیسے
میں...
-
کبھی شہرِ بتاں میں خراب پھرے، کبھی دشتِ جنوں آباد کیا
کبھی شہرِ بتاں میں خراب پھرے، کبھی دشتِ جنوں آباد کیا
کبھی بستیاں بن، کبھی کوہ و دمن،رہا کتنے دنوں یہی جی کا چلن
جہان حُسن ملا وہاں بیٹھ گئے، جہاں پیار ملا وہاں...
-
عذابِ وحشتِ جاں کا صلہ نہ مانگے کوئی
عذابِ وحشتِ جاں کا صلہ نہ مانگے کوئی
نئے سفر کے لئے راستہ نہ مانگے کوئی
بلند ہاتھوں میں زنجیر ڈال دیتے ہیں
عجیب رسم چلی ہے دعا نہ مانگے کوئی
تمام شہر مکّرم...
-
بچھڑ کے مجھ سے کبھی تُو نے یہ بھی سوچا ہے
بچھڑ کے مجھ سے کبھی تُو نے یہ بھی سوچا ہے
اَدھورا چاند بھی کتنا اُداس لگتا ہے
یہ ختم وصل کا لمحہ ہے ، رائیگاں نہ سمجھ
کہ اِس کے بعد وہی دُوریوں کا صحرا ہے
...
-
یہ جو حکم ہے میرے پاس نا آئے کوئی
یہ جو حکم ہے میرے پاس نا آئے کوئی
اس لیئے رُوٹھ رہے ہیں کہ منائے کوئی
تاک میں ہے نگاہِ شوق خدا خیر کرے
سامنے سے میرے بچتا ہوا جائے کوئی
حال افلاک و زمیں کا...
-
گستاخ بہت شمع سے پروانہ ہوا ہے
گستاخ بہت شمع سے پروانہ ہوا ہے
موت آئی ہے، سر چڑھتا ہے، دیوانہ ہوا ہے
آسیب پری جلوۂ جانانہ ہوا ہے
جس کو نظر آیا ہے وہ دیوانہ ہوا ہے
اس عالمِ ایجاد میں گردش...
-
اپنی تنہائی مِرے نام پہ آباد کرے
اپنی تنہائی مِرے نام پہ آباد کرے
کون ہوگا جو مُجھے اُس کی طرح یاد کرے
دل عجب شہر کہ جس پر بھی کھُلا در اِس کا
وہ مُسافر اِسے ہر سمت سے برباد کرے
اپنے قاتل...
-
yeh jo dewanay say do chaar nazar ataay hain
yeh jo dewanay say do chaar nazar ataay hain by saghir sadiqqi
یہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں
ان میں کچھ صاحبِ اسرار نظر آتے ہیں
مرے دامن میں شراروں کے سوا کچھ بھی نہیں
آپ...
-
ہم اندھیروں سے بچ کے چلتے ہیں
Hamandheero say bach kay chaltay hiaan by Ahmad Nadeem Qasmi
ہم اندھیروں سے بچ کے چلتے ہیں
اور اندھیروں میں جا نکلتے ہیں
ایک کو دوسرے کا ہوش نہیں
یوں تو ہم ساتھ ساتھ چلتے ہیں...
-
کیا کرے میری مسیحائی بھی کرنے والا
kia karye mere maseehai bhi karnay wala by parveen shakir
کیا کرے میری مسیحائی بھی کرنے والا
زخم ہی یہ مجھے لگتا نہیں بھرنے والا
زندگی سے کسی سمجھوتے کے باوصف اب تک
یاد آتا ہے...
-
رہِ خزاں میں تلاشِ بہار کرتے رہے
Rah-i-khizaan main talash-i-bahar kartay reheye by Faiz Ahmad Faiz
رہِ خزاں میں تلاشِ بہار کرتے رہے
شبِ سیہ سے طلب حسنِ یار کرتے رہے
خیالِ یار، کبھی ذکرِ یار کرتے رہے
اسی متاع پہ...
-
پتھر ہے تیرے ہاتھ میں یا کوئی پھول ہے
pathhar hai teryhath main ya koi phool hai by Adeem hashmi
پتھر ہے تیرے ہاتھ میں یا کوئی پھول ہے
جب تو قبول ہے، تیرا سب کچھ قبول ہے
پھر تو نے دے دیا ہے نیا فاصلہ مجھے
سر پر ابھی...