نہ ربط ہے نہ معانی ، کہیں تو کس سے کہیں
ہم اپنے غم کی کہانی ، کہیں تو کس سے کہیں
سلیں ہیں برف کی سینوں میں اب دلوں کی جگہ
یہ سوزِ دردِ نہانی کہیں تو کس سے کہیں
نہیں ہے اہلِ جہاں کو خود اپنے غم سے فراغ
ہم...
Announcement
Collapse
No announcement yet.
Search Result
Collapse
75 results in 0.0056 seconds.
Keywords
Members
Tags
-
کہیں تو کس سے کہیں
-
پاراچنار کے لنڈابازار میں دھماکہ ،25افراد جاں بحق
پاراچنار کے لنڈابازار میں دھماکہ ،25افراد جاں بحق
اپرکرم ایجنسی کے علاقے پاراچنار کی عیدگاہ لنڈا مارکیٹ میں دھماکے سے کم ازکم 25افراد جاں بحق اور 60سے زائد زخمی...
-
رنگ بدلا یار کا، وہ پیار کی باتیں گئیں
rung badla yaad ka, woh peyar ki baatian gain
رنگ بدلا یار کا، وہ پیار کی باتیں گئیں
وہ ملاقاتیں گئیں، وہ چاندنی راتیں گئیں
پی تو لیتا ہوں مگر پینے کی وہ باتیں گئیں
وہ جوانی،...
-
شام کے بعد
تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد
کتنے چپ چاپ سے لگتے ہے ہیں شجر شام کے بعد
اتنے چپ چاپ کے رستے بھی رہیں گے لا علم
چھوڑ جائیں گے کسی روز نگر شام کے بعد
میں نے ایسے ہی گناہ تیری جدائی میں کیے
جیسے طوفاں...
-
ہم کو سہنا ہی پڑا ذات کا دُکھ
ہم کو سہنا ہی پڑا ذات کا دُکھ
درد میں ڈُوبی ہوئی رات کا دُکھ
پتھرو، آؤ، سہارو، دیکھو
ایک شیشے سے ملاقات کا دُکھ
ہم کو آزادی کی خواہش نے دِیا
راکھ ہوتے ہوئے باغات کا دُکھ
اے خُدا اور مجھے قوت دے
...
-
زندگی ہجر میں تحلیل کیے دیتے ہیں
حکم تیرا ہے تو تعمیل کیے دیتے ہیں
زندگی ہجر میں تحلیل کیے دیتے ہیں
ٍ
آج سب اشکوں کو آنکھوں کے کنارے پہ بلاؤ
آج اس ہجر کی تکمیل کیے دیتے ہیں
ٍ
ہم جو ہنستے ہوئے اچھے نہیں لگتے تم کو
تو حکم کر آنکھ ابھی جھیل کیے دیتے ہیں
-
کچھ دیر پہلے نیند سے
...کچھ دیر پہلے نیند سے
.
.
.
میں جن کو چھوڑ آیا تھا شناسائی کی بستی کے وہ سارے راستے آواز دیتے ہیں
نہیں معلوم اب کس واسطے آواز دیتے ہیں
لہو میں خاک اڑتی ہے
بدن خواہش بہ خواہش ڈھے رہا ہے
اور
-
میری نوائے شوق سے شور حریم ذات میں
میری نوائے شوق سے شور حریم ذات میں
غلغلہ ہائے الاماں بت کدۂ صفات میں
حور و فرشتہ ہیں اسیر میرے تخیلات میں
میری نگاہ سے خلل تیری تجلیات میں
گرچہ...
-
وہ ہمسفر تھا مگر اُس سے ہمنوائی نہ تھی
وہ ہمسفر تھا مگر اُس سے ہمنوائی نہ تھی
کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا، جدائی نہ تھی
عداوتیں تھیں، تغافل تھا، رنجشیں تھیں مگر
بچھڑنے والے میں سب کچھ تھا، بےوفائی...
-
ہمارا دکھ بھی عجیب دکھ ہے
ہمارا دکھ بھی عجیب دکھ ہے
ہماری مٹی اڑا رہا ہے
ہمارا کیا ہے
ہمیں تو چرخے کے چکروں میں کسی نے الجھا دیا ہے ایسے
کہ ریت تھل کی ہمارے زخموں کے راستے سے
ہمارے...
-
یوں تو کہنے کو بہت لوگ شناسا میرے
یوں تو کہنے کو بہت لوگ شناسا میرے
کہاں لے جاؤں تجھے اے دلِ تنہا میرے
وہی محدود سا حلقہ ہے شناسائی کا
یہی احباب مرے ہیں، یہی اعدا میرے
میں تہِ کاسہ و لب تشنہ...
-
یوں تو کہنے کو بہت لوگ شناسا میرے
یوں تو کہنے کو بہت لوگ شناسا میرے
کہاں لے جاؤں تجھے اے دلِ تنہا میرے
وہی محدود سا حلقہ ہے شناسائی کا
یہی احباب مرے ہیں، یہی اعدا میرے
میں تہِ کاسہ و لب تشنہ...
-
آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو
آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو
سایہ کوئی لہرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
جب شاخ کوئی ہاتھ لگاتے ہی چمن میں
شرمائے لچک جائے تو لگتا ھے کہ تم ہو
صندل سے مہکتی...
-
عذابِ وحشتِ جاں کا صلہ نہ مانگے کوئی
عذابِ وحشتِ جاں کا صلہ نہ مانگے کوئی
نئے سفر کے لئے راستہ نہ مانگے کوئی
بلند ہاتھوں میں زنجیر ڈال دیتے ہیں
عجیب رسم چلی ہے دعا نہ مانگے کوئی
تمام شہر مکّرم...
-
کبھی شعر و نغمہ بن کے، کبھی آنسوؤں میں ڈھل کے
کبھی شعر و نغمہ بن کے، کبھی آنسوؤں میں ڈھل کے
وہ مجھے ملے تو لیکن، ملے صورتیں بدل کر
یہ وفا کی سخت راہیں، یہ تمہارے پائے نازک
نہ لو انتقام مجھ سے، مرے ساتھ...