Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

تالیفی خلیے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • تالیفی خلیے

    سائنس حیات کی سادہ سی کروٹ کی تخلیق پہ قادر ہونے کے قریب تر۔۔۔


    امریکی ماہرین حیاتیات ڈی این اے کا اتنا بڑا ٹکرا بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ ایک مکمل لونی مادی ( جینوم ) وجود میں اگیا ہے۔۔اب ان کی سعی ہے کہ ایک مکمل مصنوعی یا تالیفی(سینتھیٹک) جینوم کے ذریعے اولین زندہ مخلوق تخلیق کر لی جائے۔۔


    ہوا یہ کہ امریکی سائنسی ادارے گریگ وینٹرانس انسٹیٹوٹ سے وابستہ ماہرین حیتایات ڈئیل گبسن نے ساتھیوں کے ساتھ مشین سے بنے ڈی این ےا کے ہزار ہا ننھے منے ٹکرے خمیر کے خلیوں سے جوڑے پھر بڑے ٹکرے ایک جگہ اکھٹے کئے اور یہ عمل اتنی بار دہرایا کو لونی مادہ مکمل ہو گیا۔۔یہ لونی مادہ پھر جراثیم میں داخل کیا گیا چنانچہ گریک وینٹر انسٹی ٹیوٹ میں ایسے جراثیم کی کھیپ جنم لے چکی ہے جن کے تمام جینز کمپئیوٹر میں بنے ہیں اور مشینوں نے انہیں اسمبل کیا ہے

    گزشتہ ایک برد میں میں گبسن نے ایسا طریقہ دریافت کر لیا ہے کہ اس کی مدد سے بوتل میں خمیری خلیوں کے بغیر ڈی این اے کے ٹکرے تخلیق کئے جا سکے۔۔گبسن کو یقین ہے کہ مستقبل میں جب ماہرین مصنوعی خلیے بڑی تعداد میں بنائیں گے تو ممکن ہو جائے گا کہ نباتی ایندھن ( بائیو فیول) ادوایہ اور دیگر صنعتی مصنوعات وسیع پیمانے پر تیار ہو سکیں۔۔یوں کئی شعبوں میں ترقی کا دروزہ کھل جائے گا



    :(

  • #2
    Re: تالیفی خلیے

    عمدہ معلومات فراہم کرنے کا شکریہ۔
    :star1:

    Comment


    • #3
      Re: تالیفی خلیے

      چیزوں میں ردو بدل کرکے نئے چیز بنانے کا فن بہت زمانہ قدیم سے سے رائج ہے جس میں خچر کی مثال قابل غور ہے قدرت نے انسان کو بے انتہا عقل سلیم عطا کی
      اس کے ساتھ ہمارا فرض ہے ہم اس سے صرف جائز کام لیں جیسے کسی ڈی این اے کے پروگرام کو ڈی کوڈ کرکے جو اس کے جین میں ہوتا ہے من چاہی
      ردو و بدل کرنا ہاں اگر یہ انسانیت کی بھلائی کے لئے ہو بہت عمدہ مگر اس کے جنگی عزائم ہوں شورش یا نئی بیماریاں پیدا کرکے پیسہ بٹورنا
      ہو تو بہت ہی غلط بات ہوگی ۔۔ بہرحال شئیرنگ کا شکریہ
      ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
      سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

      Comment

      Working...
      X