ذی الحج کے پہلے عشرہ (دس دن) کی اہمیت
رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
الله کو کوئی نیک عمل کسی دن میں اتنا پسندیدہ نہیں، جتنا ان دنوں میں محبوب ہوتا ہے، یعنی ذی الحج کے پہلے عشرہ (دس دن) میں.
صحیح بخاری 969
سنن ابوداؤد 2438
رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمايا:
الله کے نزدیک کوئی عمل اتنا با عظمت اور محبوب نہیں, جتنا وہ عمل ہے جو ان دس دنوں (عشرہ ذی الحج) میں کیا جائے, تم ان دنوں میں کثرت سے تہلیل (لا اله), تکبیر (الله اكبر) اور تمحيد(الحمد لله) کہو.
مسند احمد: 5446
جلد 3
رسول الله صلى الله عليه وسلم ذی الحج کے پہلے 9 دن روزہ رکھا کرتے تھے.
سنن ابو داؤد 2437
سنن نسائی 2374
القرآن:
قسم ہے فجر کی.
اور دس راتوں کی.
اور جفت اور طاق کی.
اور رات کی جب وہ گزر جاتی ہے.
یقینا اس میں صاحب عقل کے لیے بہت بڑی قسم ہے.
سورۃ الفجر (89)
آیت 1-5
نوٹ: مختلف تفاسیر کے مطابق دس راتوں سے ذی الحج کا پہلا عشرہ مراد ہے. جفت سے مراد یوم النحر 10 ذی الحج (قربانی کا دن) اور طاق سے مراد یوم عرفہ 9 ذی الحج (عرفات کا دن) ہے.
رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
جو شخص قربانی کا ارادہ رکھے وہ ذی الحج کا چاند دیکھ کر اپنے بال اور ناخن نہ کاٹے.
صحیح مسلم 5117
رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
الله کو کوئی نیک عمل کسی دن میں اتنا پسندیدہ نہیں، جتنا ان دنوں میں محبوب ہوتا ہے، یعنی ذی الحج کے پہلے عشرہ (دس دن) میں.
صحیح بخاری 969
سنن ابوداؤد 2438
رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمايا:
الله کے نزدیک کوئی عمل اتنا با عظمت اور محبوب نہیں, جتنا وہ عمل ہے جو ان دس دنوں (عشرہ ذی الحج) میں کیا جائے, تم ان دنوں میں کثرت سے تہلیل (لا اله), تکبیر (الله اكبر) اور تمحيد(الحمد لله) کہو.
مسند احمد: 5446
جلد 3
رسول الله صلى الله عليه وسلم ذی الحج کے پہلے 9 دن روزہ رکھا کرتے تھے.
سنن ابو داؤد 2437
سنن نسائی 2374
القرآن:
قسم ہے فجر کی.
اور دس راتوں کی.
اور جفت اور طاق کی.
اور رات کی جب وہ گزر جاتی ہے.
یقینا اس میں صاحب عقل کے لیے بہت بڑی قسم ہے.
سورۃ الفجر (89)
آیت 1-5
نوٹ: مختلف تفاسیر کے مطابق دس راتوں سے ذی الحج کا پہلا عشرہ مراد ہے. جفت سے مراد یوم النحر 10 ذی الحج (قربانی کا دن) اور طاق سے مراد یوم عرفہ 9 ذی الحج (عرفات کا دن) ہے.
رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
جو شخص قربانی کا ارادہ رکھے وہ ذی الحج کا چاند دیکھ کر اپنے بال اور ناخن نہ کاٹے.
صحیح مسلم 5117
Comment