Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

کائنات اور خدا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • کائنات اور خدا

    مذہب کوئی سا بھی ہو اس میں خدا یا خداؤں کا تصور ضروری ہوتا ہے چونکہ مذہب کی بنیاد ہی علت کاملہ پر ہے اور یہی علت خدا کے وجود کو مذاہب میں داخل کرتی ہے
    آج ہم جس پر غور و فکر کرنے جارہے ہیں وہ ہے الہامی مذاہب میں پہلی علت کائنات کا تصور ، تمام الہامی مذاہب اس بات پر متفق ہیں ہیں کہ کائنات خدا کی پہلی علت ہے
    اب ہم دیکھتے ہیں خدا کائنات کی پہلی علت ہے تو کائنات معلول ہوئی اس پر بات کرنے سے پہلے آپ علت کی قسمیں جان لیں علت کی دو قسمیں ہوتی ہے علت کاملہ اور علت ناقصہ
    علت کاملہ میں شرط ضروری ہے جبکہ علت ناقصہ میں اس کی کوئی ضرورت نہیں ۔ اس کی مثال اس طرح ہے ایک مصور ہے اس کے پاس مصوری کا ہنر تو ہے مگر مصوری
    کے لوازمات رنگ برش کینوس نہیں اس لحاظ سے یہ علت ناقصہ ہے جس سے کوئی معلول وجود میں نہیں آسکتا دوسری جانب ایک لکھاری ہے اس کے پاس لکھنے کا ہنر تو ہے
    مگر قلم دوات سیاہی نہیں اس لحاظ سے یہ بھی علت ناقصہ ہے اس سے بھی کوئی معلول وجود میں نہیں آسکتا یعنی مصور کا برش رنگ کینوس شرط ہیں اور دوسری طرف لکھاری
    کا قلم دوات سیاہی شرط ہیں ا س شرط کے بغیر یہ دونوں علت ناقصہ کہلائیں گئے۔
    کوئی بھی علت اس وقت تک علت نہیں کہلائے گئی جب تک کہ وہ کوئی معلول نہ وجود میں لے آئے اور معلول کے وجود کے لئے شرط ضروری ہے کوئی کچھ بھی کہے ایک بار علت کاملہ
    بننے کے لئے معلول کو وجود میں لانا ضروری ہی ہے ورنہ وہ علت ناقصہ بھی نہیں کہلا سکتی اس کی مثال کچھ ایسی ہے س کو بہت اچھی مصوری آتی ہے مگر وہ اس وقت تک مصور نہیں
    کہلا سکتا جب تک وہ ایک تصویر نہ بنا لے


    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

  • #2
    Re: کائنات اور خدا

    لہذا خدا کا ارادہ کائنات کے وجود یا بگ بینگ کے ہونے کی علت نہیں ہے کیونکہ کوئی بھی شئے بیک وقت علت اور شرطِ علت نہیں ہوسکتی، اکر یہ کہا جائے کہ خدا کائنات کے وجود کی علت ہے تو اس کا ارادہ کائنات کے وجود کے لیے کافی شرط نہیں ہوگا جو کہ تضاد ہے کیونکہ خدا کا ارادہ ہمیشہ پورا ہوتا ہے۔
    بیشتر عرب فلاسفہ کے نزدیک علت اور معلول کے درمیان خاصیت کا تعلق ضروری ہے، علت میں لازماً ایسی کوئی خاص خاصیت ہونی چاہیے جو دوسرے معلولوں سے ہٹ کر خصوصی طور پر اس کے اپنے معلول کے وجود کا منشا ہو، آگ کی خاصیت حرارت کا منشا یا مصدر ہے ٹھنڈک کی نہیں، اگر یہ شرط نہ ہو تو ہر چیز ہر چیز سے صادر ہونا شروع ہوجائے گی یعنی آگ سے ٹھنڈک اور برف سے گرمی حاصل کی جاسکے گی اور ہر چیز ہر چیز کی علت بن جائے گی جو بداہت اور منطق کے خلاف ہے، اسی طرح یہ علت اور معلول کے درمیان تلازم کے بھی خلاف ہے کیونکہ علت اور معلول کے درمیان تلازم کو الگ نہیں کیا جاسکتا۔
    خلاصہء کلام یہ ہے کہ علت میں لازماً کوئی مخصوص خاصیت ہونی چاہیے جو اس کے معلول کے وجود کا مصدر ہو اور معلول میں ظاہر ہو، مگر ہم دیکھتے ہیں کہ کائنات متعدد الخواص ہے، یہ اتنی بدیہی بات ہے کہ اسے کسی اثبات کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں، اب چونکہ اپنے خواص میں مختلف موجودات خدا سے معلول ہیں لہذا یہ لازم ہے کہ خدا جو ساری مختلف الخواص چیزوں کی علت ہے وہ متعدد الخواص ہو اور یہ خاصیتیں معلولات کی مقدار کے برابر ہونی چاہئیں یعنی جتنے مختلف الخواص معلولات ہوں گے خدا میں بھی اتنی ہی خاصیتیں ہونی چاہئیں، اس کے لیے لازم ہے کہ اس کی ذات مختلف حصوں میں منقسم ہو جو ممکن نہیں، اب اگر وہ منقسم نہیں تو اسے مرکب ہونا چاہیے اور مرکب محتاج ہوتا ہے اور محتاج عاجز۔۔ لہذا خدا کو ہر طرح سے سادہ ہونا چاہیے مرکب نہیں کیونکہ ہر مرکب حادث ہوتا ہے اور یہ ممکن نہیں کہ واجب الوجود میں کوئی حدوث ہو، مزید برآں واحد سے صرف واحد ہی صادر ہوگا یعنی اگر خدا کی صرف ایک ہی خاصیت ہے تو اس سے صادر ہونے والے معلول میں بھی صرف وہی ایک ہی خاصیت ہوگی متعدد نہیں مگر موجودات کو دیکھ کر ایسا نظر نہیں آتا، بیشتر فلاسفہ کی بھی یہی رائے ہے کہ واحد سے صرف واحد ہی برآمد ہوگا اس طرح انہوں نے اشعریوں کی اس رائے کی مخالفت کی جس کے مطابق خدا دنیا کے واقعات میں براہ راست مداخلت کرتا ہے اور متکلمین کی بھی مخالفت کی جو کہتے تھے کہ واحد سے کثیر صادر ہوسکتا ہے۔

    ایک سوال کیا ایسا ہوسکتا بغیر معلول کسی علت کی پہچان ہوجائے گئی کیا خدا کائنات بنانے سے پہلے بھی خدا تھا؟ کیا خدا نے علت کاملہ بننے لئے کائنات کا وجود بنایا کیا کیا کوئی علت بغیر شرط معلول وجود میں لاسکتی ہے؟

    پھر وہ آسمان کی طرف متوجہ ہوا جو اُس وقت محض دھواں تھا اُس نے آسمان اور زمین سے کہا "وجود میں آ جاؤ، خواہ تم چاہو یا نہ چاہو" دونوں نے کہا "ہم آ گئے فرمانبرداروں کی طرح
    سورۃ فصلت 11

    عقل مندوں کو سلام
    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

    Comment


    • #3
      Re: کائنات اور خدا

      Mazhab Ma khuda ka tasvar Duniavi badshaho jesa hi hai..Haan Albta Ahl Tasuwaf na khuda ka jo Taswar dia hai Intehi Humagheer aur Gehrai leay howay Ha Aur In tamaml swalo aur school of thoughts ka jwab daitajo hai jo khda sa taluq rakhtay ha
      :(

      Comment


      • #4
        Re: کائنات اور خدا

        Originally posted by Dr Faustus View Post
        Mazhab Ma khuda ka tasvar Duniavi badshaho jesa hi hai..Haan Albta Ahl Tasuwaf na khuda ka jo Taswar dia hai Intehi Humagheer aur Gehrai leay howay Ha Aur In tamaml swalo aur school of thoughts ka jwab daitajo hai jo khda sa taluq rakhtay ha
        Will you brief the theory or concept of ahl-tassuf....humin bhi tu pta chly kya kahty hain ye
        ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
        سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

        Comment


        • #5
          Re: کائنات اور خدا

          Originally posted by Crime Master GoGo View Post
          Will you brief the theory or concept of ahl-tassuf....humin bhi tu pta chly kya kahty hain ye
          nazrya wahdat ul wajood nahii parha ?
          :(

          Comment

          Working...
          X