Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

کیا کسی ایک مذہب کی پیروی کرنا واجب ہے ؟

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • کیا کسی ایک مذہب کی پیروی کرنا واجب ہے ؟

    کیا کسی ایک مذہب کی پیروی کرنا واجب ہے ؟

    سوال:
    کیا مسلمان پرواجب ہے کہ وہ کسی ایک مسلک ( مالکی ، حنفی ، حنبلی ، شافعی ) پر چلے ؟ اگر جواب اثبات میں ہوتو کونسا افضل ہے ؟ اور کیا یہ صحیح ہے کہ حنفی مسلک مسلمانوں میں سب سے زيادہ منتشر ہے ؟
    جواب:
    الحمد للہ
    مسلمان پرمذاہب اربعہ میں سے کسی بھی معین مذہب ومسلک کی پیروی واجب نہیں ، اورلوگ ادراک اورسمجھ اور دلائل سے احکام کے استنباط میں مختلف ہیں ، لہذا کچھ کے لیے توتقلید جائز ہے اور بلکہ بعض اوقات تو اس پرواجب بھی ہوجاتی ہے ، اورکچھ لوگ ایسے ہیں جودلیل کے بغیر عمل نہیں کرسکتے ۔ اس مسئلہ میں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ میں اس کا کافی وشافی بیان موجود ہے جسے ہم ذیل میں ذکر کرتے ہیں :
    سوال : ؟
    مذاہب اربعہ کی تقلید اورہر حال اورزمانے میں ان کے اقوال کی اتباع کا حکم کیا ہے ؟
    لجنہ دائمہ کا جواب تھا :
    الحمد لله والصلاة والسلام على رسوله وآله وصحبه وبعد :
    اول :
    مذاہب اربعہ آئمہ اربعہ امام ابوحنیفہ ، امام مالک ، امام شافعی ، امام احمد رحمہم اللہ کی طرف منسوب ہيں ، حنفیت امام ابوحنیفہ کی طرف منسوب ہے اوراسی طرح باقی مذہب بھی ۔
    دوم :
    ان آئمہ کرام نے فقہ کتاب وسنت سے حاصل کی ہے اوروہ اس میں مجتہد ہیں ، اورمجتہد کا اجتہاد یا توصحیح ہوتا ہے اور اسے ڈبل اجر ملتا ہے ایک تواس کے اجتہاد کا اجر اوردوسرا اس کے صحیح ہونے کا ، یا پھر وہ اپنے اجتہاد میں خطا کرجاتا ہے اوراسے غلطی لگ جاتی ہے ، اوروہ اپنی اس غلطی میں معذور ہوتا ہے اوراسے اپنے اجتہاد کا اجر ملتا ہے ۔
    سوم :
    کتاب وسنت سے استباط کرنے کی استطاعت رکھنے والاشخص اپنے سے پہلے لوگوں کی طرح کتاب وسنت سے اخذ کرے گا جس طرح انہوں نے کتاب وسنت سے اخذ کیا تھا وہ بھی اخذ کرے گا ، اور ایسے شخص کے لیے حق کے خلاف تقلید جائز نہيں، بلکہ وہ اسے لے گا جسے وہ حق سمجھتا ہو ، اورجس چيز میں وہ عاجز آجائے اوراسے ضرورت بھی ہوتواس میں وہ تقلید کرے گا ۔
    چہارم :
    جس شخص میں کتاب وسنت سے استنباط کرنے کی استطاعت نہیں اس کے کے لیے جائز ہے کہ وہ ایسے شخص کی تقلید کرے جس پر اس کا ذہن مطمئن ہوتا ہو ، اورجب اسے عدم اطمینان ہو تواسے اس وقت تک سوال کرنا چاہیے جب تک اطمینان نہيں ہوجاتا ۔
    پنجم :
    مندرجہ بالا بیان سے یہ واضح ہوتا ہے کہ کوئی بھی شخص ہر حالت اورہر دورمیں ان کے اقوال کی اتباع وپیروی نہيں کرے گا ، اس لیے کہ ہوسکتا ہے ان سے غلطی ہوگئی ہو ، بلکہ وہ صرف اور صرف اس قول حق کی پیروی کرے گا جس پردلیل بھی ملتی ہو ۔

    دیکھیں : فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء ( 5 / 28 ) ۔


    اورلجنہ دائمۃ کے فتوی نمبر ( 3323 ) میں ہے کہ :
    جوشخص کتاب وسنت سے احکام استنباط کرنے کی اہلیت رکھتا ہو اوراس پرقوی بھی ہو چاہے ہمیں وراثت میں ملنے والی پہلے علماء اسلام کی فقہی ثروت سے ہی معاونت حاصل کرے تواس کے لیے ایسا کرنا جائز ہے تاکہ وہ خود بھی اس پرعمل کرے اوراس کےساتھ جھگڑوں میں فیصلہ بھی کرے ، اورفتویٰ طلب کرنے والے کو فتوی بھی دے سکے ۔
    لیکن جسے اس کی اہلیت نہیں اسے امین اورموثوق علماء کرام سے سوال کرنا چاہیے تا کہ وہ ان کی کتب سے حکم کی معرفت حاصل کرے اوراس پر عمل کرے ، لیکن اسے سوال کرنے اورکتاب پڑھنے میں مذاہب اربعہ کے کسی ایک عالم کی تعیین اورتحدید نہيں کرلینی چاہیے ، لوگ آئمہ اربعہ کی طرف ان کی شہرت اورضبط کتب اورانتشار اورآسانی سے مہیا ہونے کی وجہ رجوع کرتے ہیں ۔
    اورجوشخص مطلقا تقلید کومتعلمین پرواجب کرنے کا کہتا ہےوہ غلطی اورجمود پر ہے اورعمومی طورپر متعلمین کے ساتھ سوئے ظن کررہا ہے ، اوریہ بھی ہوسکتا ہے کہ اس نے وسعت والی چيز میں تنگی پیدا کردی ہے ۔
    اورجوشخص تقلید کو صرف مذاہب اربعہ میں ہی منحصر کرتا ہے وہ بھی غلطی پر ہے اس نے بھی بغیر کسی دلیل کے وسعت میں تنگی پیدا کردی ہے ، امی شخص کےلیےآئمہ اربعہ میں سے کسی فقیہ اوردوسروں کے مابین کوئی فرق نہيں مثلا لیث بن سعد اوراوزاعی وغیرہ دوسرے فقہاء وغیرہ ۔

    دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء ( 5 / 41 ) ۔


    اورلجنہ دائمہ کے فتوی نمبر ( 1591 ) میں مندرجہ ذيل بیان موجود ہے :
    ان میں سے کسی ایک نے بھی اپنے مذہب ومسلک کی دعوت نہيں دی ، اورنہ ہی اس کا تعصب ہی کیا ہے ، اورکسی دوسرے کو اس پرلازماً عمل کرنے کا بھی نہیں کہا یا کسی معین مذہب پر عمل کرنے کا بھی نہيں کہا ، بلکہ وہ سب تو کتاب وسنت پرعمل کرنے کی دعوت دیتے اوردینی نصوص کی شرح کرتے اور دین کےقواعد اورفروع کوبیان کرتے تھے ۔
    جس چيز کے بارہ میں ان سے سوا ل کیا جاتا اس میں فتویٰ دیتے اوراس میں اپنے کسی بھی شاگرد یا کسی اور کو اپنی رائےپرلازماً عمل کرنے کا نہیں کہتے تھے ، بلکہ جو بھی ایسا کرتا وہ اسے غلط قرار دیتے اوراس پرعیب لگاتے تھے ، اور وہ تویہ حکم دیتے تھے کہ جب بھی ان کی رائے کسی صحیح حدیث کی مخالفت کرے توان کی رائے دیوار پر مار دی جائے ۔
    بلکہ ان میں سے ایک کا قول تویہ ہے :
    جب حدیث صحیح ہوتو میرا مسلک اورمذہب بھی وہی ہے ۔ اللہ تعالی ان سب پر رحم کرے ۔
    ان مذاہب میں سے کسی ایک مذہب کے پیروکاروں کسی ایک معین مذہب کی اتباع اور پیروی واجب نہيں بلکہ انہيں حتی الامکان حق پہچاننے کی کوشش کرنی چاہیے ، یاوہ اللہ تعالی کی مدد وتعاون حاصل کرے اورپھراسے پہلے علماء اسلام کے ثروت علمی سے مدد لینی چاہیے جوانہوں نے اپنے بعد میں آنے والوں کے لیے علمی ذخیرہ چھوڑا ہے ۔
    اور ان علماء کرام نے بعد میں آنے والوں کے لیے نصوص کوسمجھنے اوراس کی تطبیق میں آسانی پیدا کی ، اورجوشخص نصوص سےکسی بناپر احکام استنباط نہيں کرسکتا اسے اس میں نہيں پڑنا چاہیے بلکہ اسے جن احکام شریعہ کی ضرورت ہو اسے اللہ تعالی کے مندرجہ ذیل فرمان پرعمل کرتے ہوئے اپنے وثوق والے علماء کرام سے پوچھنا چاہیے :
    اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :

    �� اگر تمہیں علم نہيں تواہل علم سے پوچھ لیا کرو ��



    تواس بنا پر اسے کوشش کرنی چاہے کہ وہ اپنا سوال اپنے موثوق اورمشہور اہل علم عمل اورفضل تقوی واصلاح کے حامل علماء سے پوچھے ۔

    دیکھیں : فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء ( 5 / 56 ) ۔


    اورہوسکتا ہے کہ مسلمانوں میں سب سے زيادہ منتشر مسلک امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالی کا ہو ، شائد اس کا سبب یہ ہے کہ ‏عثمانی خلفاء نے حنفیت کوفروغ دیا اوراس پرہی عمل کرتے تھے ، انہوں نے چھ صدیوں سے بھی زيادہ بلاد اسلامیہ پر حکومت کی ہے ۔
    اس کا یہ معنی نہيں کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ تعالی کا مذہب جسے حنفیت کہا جاتا ہے مذاہب اربعہ میں سے سب سےزیادہ صحیح ہے ، یا پھر یہ کہ اس میں جتنے بھی اجتہادات پائے جاتےہیں وہ سب کے سب صحیح اور درست ہیں ۔
    ایسا نہیں بلکہ یہ مسلک اورمذہب بھی دوسرے مذاہب کی طرح ہی ہے جس میں غلط بھی ہے اورصحیح بھی ، اس لیے مومن اور مسلمان شخص پر واجب یہ ہے کہ وہ حق کی اتباع وپیروی کرے چاہے وہ کسی بھی مل جائے قطع نظر اس کے کہ اس کا قائل کون ہے ۔

    الشیخ محمد صالح المنجد

    .
    Last edited by lovelyalltime; 14 July 2012, 08:02.

  • #2
    Re: کیا کسی ایک مذہب کی پیروی کرنا واجب ہے ؟

    سبحان اللہ بہت ہی مناسب تھریڈ لگایا گیا ہے
    اسی تحریر کی روشنی میں جو جس مسلک پر ہے اُس سے نفرت کے اظہار کے کیا معنی
    اگر مجھ جیسا عام فرد روزی روزگار کے بیچھے بھاگنے والا اگر کسی ایک امام کے مطابق عمل کرتا ہے اور مجھ میں اتنی استطاعت نہیں کہ میں اُس امام کی کوتاہیوں اور کجیوں کی نشاندھی کروں تو مجھ جیسے فرد سے نفرت اور حقارت اس قدر کیوں کہ۔۔۔۔۔۔ کہیں مزاروں کو گرا دیا جائے کہیں مساجد کو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    کہیں اہلحدیث کے جھگڑے تو کہیں اہل سنت کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    اللہ جی ہم سب کو کلمہ طیبہ کے ساتھ موت عطا فرمائیں آمین
    :star1:

    Comment


    • #3
      Re: کیا کسی ایک مذہب کی پیروی کرنا واجب ہے ؟

      Originally posted by Pagal1 View Post
      سبحان اللہ بہت ہی مناسب تھریڈ لگایا گیا ہے
      اسی تحریر کی روشنی میں جو جس مسلک پر ہے اُس سے نفرت کے اظہار کے کیا معنی
      اگر مجھ جیسا عام فرد روزی روزگار کے بیچھے بھاگنے والا اگر کسی ایک امام کے مطابق عمل کرتا ہے اور مجھ میں اتنی استطاعت نہیں کہ میں اُس امام کی کوتاہیوں اور کجیوں کی نشاندھی کروں تو مجھ جیسے فرد سے نفرت اور حقارت اس قدر کیوں کہ۔۔۔۔۔۔ کہیں مزاروں کو گرا دیا جائے کہیں مساجد کو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
      کہیں اہلحدیث کے جھگڑے تو کہیں اہل سنت کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
      اللہ جی ہم سب کو کلمہ طیبہ کے ساتھ موت عطا فرمائیں آمین



      اس امت کے اہل علم میں فقہی عملی مسائل میں اختلاف ہمیشہ رہا ہےان مسائل میں حق اگرچہ ایک ہی بات ہوتی ہے اور باقی سب اقوال غلط ہوتے ہیں


      اس لیے یہ کہنا تو غلط ہے کہ جس اہل علم کا قول چاہو اختیار کر لو بلکہ ان مسائل میں کتاب و سنت کو ہی دیکھنا ہو گااگر یقین ہو جائےکہ فلاں قول قرآن و سنت کے مطابق ہے تو اسے اختیار کرنا واجب ہےاور باقی اقوال کو چھوڑ دیا جائے گا۔


      کیا میرے بھائی آج کل ہم اس چیز پر عمل کرتے ھیں یا آنکھیں بند کر کے صرف ایک بندے کی بات کو مان لیتے ہیں

      اگر کسی کا قول صحیح حدیث کے خلاف آ جا ے تو کیا کیا جا ے




      Comment


      • #4
        Re: کیا کسی ایک مذہب کی پیروی کرنا واجب ہے ؟

        Originally posted by Pagal1 View Post
        سبحان اللہ بہت ہی مناسب تھریڈ لگایا گیا ہے
        اسی تحریر کی روشنی میں جو جس مسلک پر ہے اُس سے نفرت کے اظہار کے کیا معنی
        اگر مجھ جیسا عام فرد روزی روزگار کے بیچھے بھاگنے والا اگر کسی ایک امام کے مطابق عمل کرتا ہے اور مجھ میں اتنی استطاعت نہیں کہ میں اُس امام کی کوتاہیوں اور کجیوں کی نشاندھی کروں تو مجھ جیسے فرد سے نفرت اور حقارت اس قدر کیوں کہ۔۔۔۔۔۔ کہیں مزاروں کو گرا دیا جائے کہیں مساجد کو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
        کہیں اہلحدیث کے جھگڑے تو کہیں اہل سنت کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
        اللہ جی ہم سب کو کلمہ طیبہ کے ساتھ موت عطا فرمائیں آمین
        Bhai agar ap ko koi insan deen ki bat batata hai to sb se pehle us se dalail mangye k lao Quran or Hadees mai aisa kahan likha hai, agar wo apko Quran or Hadees k dalail se mutmaeen krta hai to thek lekin agar apko apne Imamon k aqwal batata hai to yaqeenan wo ghalati pr hai. Quran or Hadees ko Imamon k qol pr tarjih dijye Imamon k qol ko Quran or Hadees pr nhi, agar ap ghalati pr hain or apni ghalati ko ko man kr Allah se toba krnegay to yaqeenqn wo bht mehrban hai apko muaf kr dega magar ap agar apni ghalati ko ghalati hi nhi manengay to apki islah ka koi chance nhi hai, aik insan apko batata hai Allah k Nabi ne aisa kaha hai or 2sra insan ap se kehta hai k Imam Abu Hanifa ne aisa kaha hai, Imam Shafaee ne aisa kaha hai,Imam Hanbal ne aisa kaha hai, Imam malik ne aisa kaha hai, Ibn e Kaseer ne aisa kaha hai, Ibn e qaem ne aisa kaha hai,
        to ap kis ki bat manengay? in sb ki bat ko tasleem krengay ya Imam ul Anbia ki bat manengay?
        imamon ki taqleed krne walon ko quran or hadees k kitne dalail dye jatay hain magar phir bhi wo sb kuch dekhtay hue bhi ankhen band kr lete hain, is se to yehi bat pata chalti hai k un k khayal mai Nabi ki shan mai ghustakhi ho jae (kyon k Nabi k ahkamat ka inkar to un ki ghutakhi hi kehlaigi) magar imamon k baray mai koi ghalat bat na kre...
        dua hai k Allah hm sb ko Nabi (S.A.W) k ahkamat pr amal krne ki toufeeq de ta k Jannat hmari muntazir rhay...

        http://www.islamghar.blogspot.com/

        Comment


        • #5
          Re: کیا کسی ایک مذہب کی پیروی کرنا واجب ہے ؟

          اس لیے مومن اور مسلمان شخص پر واجب یہ ہے کہ وہ حق کی اتباع وپیروی کرے

          :jazak:

          Comment


          • #6
            Re: کیا کسی ایک مذہب کی پیروی کرنا واجب ہے ؟

            Asalam o alikum to all muslims.

            Shizz sahib agar bandy ko Arabic na aati ho k wo quran ko samajh saky to os ko kiyse pata chaly ga k quran mie kiya hukam aya hay???

            Agar bandy ko Arabic nien aati to os ko kiya pata chaly ga k hadees mien kiya likha hay??



            aap tamam ahlehadees hazraat ko shayed ARABIC mukamal aati hay es liye aap quran ko samajh bhi lety hain aor aap ko sirf quran arabic mei perh k pata chal jata hay k es ayat mie kiya hukam nazil howa hay aor esi tarah aap shayed ahadees perh k bhi samjh jaaty hain k es hadees mie kiya hukam aya hay???

            aap meri misaal le lain k mujhy Arabic nien aati ab mie quran ko perh raha hun lakin mujhy pata nien hay k koun si ayat kab aor kis wajah se nazil hoi. ab aap batayen k mien quran aor hadees sahreef se kiyse tehqeeq karun?????

            Comment


            • #7
              Re: کیا کسی ایک مذہب کی پیروی کرنا واجب ہے ؟

              کیا کسی لا حاصل بحث کا آغاز ہونے کو ہے؟؟؟

              :think:
              :star1:

              Comment


              • #8
                Re: کیا کسی ایک مذہب کی پیروی کرنا واجب ہے ؟

                Originally posted by S.A.Z View Post
                کیا کسی لا حاصل بحث کا آغاز ہونے کو ہے؟؟؟

                :think:
                Assalam o Alaikum .
                Bhai g jo jis andaz main apnay rabb ko raazi kr raha hai karnay dain .kisi ko ghalat kehnay ka hamain koi haq nahin.lihaza is behes main na hi uljha jai to behtr hai.

                Comment


                • #9
                  Re: کیا کسی ایک مذہب کی پیروی کرنا واجب ہے ؟

                  Originally posted by i love sahabah View Post
                  Asalam o alikum to all muslims.

                  Shizz sahib agar bandy ko Arabic na aati ho k wo quran ko samajh saky to os ko kiyse pata chaly ga k quran mie kiya hukam aya hay???

                  Agar bandy ko Arabic nien aati to os ko kiya pata chaly ga k hadees mien kiya likha hay??



                  aap tamam ahlehadees hazraat ko shayed ARABIC mukamal aati hay es liye aap quran ko samajh bhi lety hain aor aap ko sirf quran arabic mei perh k pata chal jata hay k es ayat mie kiya hukam nazil howa hay aor esi tarah aap shayed ahadees perh k bhi samjh jaaty hain k es hadees mie kiya hukam aya hay???

                  aap meri misaal le lain k mujhy Arabic nien aati ab mie quran ko perh raha hun lakin mujhy pata nien hay k koun si ayat kab aor kis wajah se nazil hoi. ab aap batayen k mien quran aor hadees sahreef se kiyse tehqeeq karun?????
                  walaikum Assalam bhai... pehli bat to ye k ap apni ghalati ki isalah kr lijye mai sahiba hon sahab nhi. dosri bat ye k mai ne kabhi ye daawa nhi kia k muje arabi ati hai, qurqn ka tarjuma parhye us mai to hr bat wazeh hai, ap tehqeeq kyon nhi kr saktay ap imam sahab ka qol lijye quran or sahi ahadees ko lijye apko khod hi farq pata chal jaega...agar hm yehi bat muqallid hazrat ko batane ki koshish krtay hain to wo ye bahana bnatay hain k ji imam sahab ne to ye ksi or wajah se mana kia tha aisa krne se....sb se bari bat to ye hai k ap log ye mannay ko tayyar hi nhi hotay k mujtahid se ghalati ho sakti hai..
                  muje aik forum pr arabi k pages dikhae gaye or kaha gaya k is mai aisa kaha gaya hai, mai ne kaha k ap shayad muj se ziada achi arabi jantay hongay magar phir mai ne saudia arab k quran ka tarjuma or tafseer un k samne paish ki or kaha k agar ap arabi achi tarah jantay hain to ye ap se bhi ziada achi tarah arabi jantay hain kyon k ye inki apni zuban hai... magar un logon k pas mere sawalon ka koi jawab nhi tha unho ne ye keh kr inkar kr dia k apki tafseer apko mubarak....ab bataye kia kia jae aisa logon ka????

                  Allah ka frman hai:
                  (لوگو) جو (کتاب) تم پر تمہارے پروردگار کے ہاں نازل ہوئی ہے اس کی پیروی کرو اور اس کے سوا اور رفیقوں (ولیوں) کی پیروی نہ کرو (اور) تم کم ہی نصیحت قبول کرتے ہو
                  سورة الأعراف3

                  اور کسی مومن مرد اور مومن عورت کو حق نہیں ہے کہ جب خدا اور اس کا رسول کوئی امر مقرر کردیں تو وہ اس کام میں اپنا بھی کچھ اختیار سمجھیں۔ اور جو کوئی خدا اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے وہ صریح گمراہ ہوگیا
                  سورة الأحزاب 36

                  http://www.islamghar.blogspot.com/

                  Comment


                  • #10
                    Re: کیا کسی ایک مذہب کی پیروی کرنا واجب ہے ؟

                    تمام مسلمانوں کو السلام و علیکم


                    مجھے پتہ نہیں تھا کہ آپ لڑکی ہیں اس لئے معذرت چاہتا ہوں.

                    میں نے اپنا خیال ظاہر کیا تھا کہ شاید آپ کو مکمل طور پہ عربی پہ عبور حاصل ہے اس لئے آپ قرآن اور حدیث کو دیکھ کر اور پڑھ کر تحقیق کر لیتی ہیں لیکن ابھی اپ نے کہا کہ آپ کا یہ دعوی نہیں ہے کہ آپ کو عربی آتی ہے.


                    اس کے بعد آپ نے کہا کہ قرآن کا ترجمہ پڑھنا چاہیے اور احادیث کا اور پھر اس کو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے اقوال پہ پرکھنا چاہیے.

                    لیکن قرآن کا اردو یا انگریزی ترجمہ بھی تو آج کل کے کسی عالم نے کیا ہو گا تو اس بات کا کیا ثبوت کہ اس عالم نے ترجمہ بلکل صحیح کیا ہے اور الفاظ کے معانی بلکل صحیح بیان کئے ہیں......
                    قرآن اور احادیث کا ترجمہ کرنے والا وہ عالم بھی غلط ہو سکتا ہے، اور اگر ہم بلا تحقیق قرآن اور حدیث کے ترجمہ کرنے والے آج کل کے عالم کی بات تسلیم کر سکتے ہیں تو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ جو کہ تابعی ہیں اور وہ بلکل سلف اور صالحیین کے عقیدے پہ ہیں ان کی بات کو تسلیم کیوں نہیں کر سکتے..



                    امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے اقوال بھی عربی میں ہیں اور اس کا ترجمہ بھی کسی عالم نے کیا ہو گا تو یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس عالم نے ترجمہ غلط کیا ہو اور ہم بلا وجہ اس عالم کی غلط بات کو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی بات تسلیم کر کے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ پہ اعتراض کرتے رہیں.


                    یہ بھی ہو سکتا ہے کہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے اجتہاد کرتے وقت کچھ غلطی ہو گئی ہو لیکن ہم اس بات کی تحقیق کیسے کر سکتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ رھمہ اللہ سے کہاں اور کون سے غلطی ہوئی اور جس مسئلے میں غلطی ہوئی ہے وہ مسئلہ اصل میں کیا تھا.



                    یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کچھ علماء امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے حسد اور بغض رکھتے ہوں اور وہ اپنے اس بغض اور حسد کی وجہ سے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے بارے میں غلط عقائد پھیلاتے رہیں اور فقہ حنفی کو بدنام کرتے رہیں (جیسا آج کل کے اکثر خود کو اہلحدیث کہلانے والے کرتے ہیں) اور ہم ان علماء کہ بات کو بلا تحقیق تسلیم کر کے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ پہ اعتراض کر کے اپنے گناہوں میں اضافہ کرتے رہیں.



                    سعودیہ سے شائع ہونے والا قرآن کا ترجمہ جس کی بات آپ نے کی شاید وہ تفسیر احسن البیان ہے جو کہ مولانا جونا گڑھی نے کیا ہے اور حواشی اور تحقیق صلاح الدین یوسف کی ہے تو یہ دونوں بھی غلط ہو سکتے ہیں اور ہمیں کیا معلوم کہ ان دونوں نے ترجمہ صحیح کیا ہے یا غلط.


                    اس لئے برائے مہربانی ایک آسان سا طریقہ بتا دیں کہ ایک شخص جو عربی نہیں جانتا اور وہ تحقیق کرنا چاہتا ہے تو وہ کیسے تحقیق کرے.

                    Comment


                    • #11
                      Re: کیا کسی ایک مذہب کی پیروی کرنا واجب ہے ؟

                      Originally posted by i love sahabah View Post
                      تمام مسلمانوں کو السلام و علیکم


                      مجھے پتہ نہیں تھا کہ آپ لڑکی ہیں اس لئے معذرت چاہتا ہوں.

                      میں نے اپنا خیال ظاہر کیا تھا کہ شاید آپ کو مکمل طور پہ عربی پہ عبور حاصل ہے اس لئے آپ قرآن اور حدیث کو دیکھ کر اور پڑھ کر تحقیق کر لیتی ہیں لیکن ابھی اپ نے کہا کہ آپ کا یہ دعوی نہیں ہے کہ آپ کو عربی آتی ہے.


                      اس کے بعد آپ نے کہا کہ قرآن کا ترجمہ پڑھنا چاہیے اور احادیث کا اور پھر اس کو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے اقوال پہ پرکھنا چاہیے.

                      لیکن قرآن کا اردو یا انگریزی ترجمہ بھی تو آج کل کے کسی عالم نے کیا ہو گا تو اس بات کا کیا ثبوت کہ اس عالم نے ترجمہ بلکل صحیح کیا ہے اور الفاظ کے معانی بلکل صحیح بیان کئے ہیں......
                      قرآن اور احادیث کا ترجمہ کرنے والا وہ عالم بھی غلط ہو سکتا ہے، اور اگر ہم بلا تحقیق قرآن اور حدیث کے ترجمہ کرنے والے آج کل کے عالم کی بات تسلیم کر سکتے ہیں تو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ جو کہ تابعی ہیں اور وہ بلکل سلف اور صالحیین کے عقیدے پہ ہیں ان کی بات کو تسلیم کیوں نہیں کر سکتے..



                      امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے اقوال بھی عربی میں ہیں اور اس کا ترجمہ بھی کسی عالم نے کیا ہو گا تو یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس عالم نے ترجمہ غلط کیا ہو اور ہم بلا وجہ اس عالم کی غلط بات کو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی بات تسلیم کر کے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ پہ اعتراض کرتے رہیں.


                      یہ بھی ہو سکتا ہے کہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے اجتہاد کرتے وقت کچھ غلطی ہو گئی ہو لیکن ہم اس بات کی تحقیق کیسے کر سکتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ رھمہ اللہ سے کہاں اور کون سے غلطی ہوئی اور جس مسئلے میں غلطی ہوئی ہے وہ مسئلہ اصل میں کیا تھا.



                      یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کچھ علماء امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے حسد اور بغض رکھتے ہوں اور وہ اپنے اس بغض اور حسد کی وجہ سے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے بارے میں غلط عقائد پھیلاتے رہیں اور فقہ حنفی کو بدنام کرتے رہیں (جیسا آج کل کے اکثر خود کو اہلحدیث کہلانے والے کرتے ہیں) اور ہم ان علماء کہ بات کو بلا تحقیق تسلیم کر کے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ پہ اعتراض کر کے اپنے گناہوں میں اضافہ کرتے رہیں.



                      سعودیہ سے شائع ہونے والا قرآن کا ترجمہ جس کی بات آپ نے کی شاید وہ تفسیر احسن البیان ہے جو کہ مولانا جونا گڑھی نے کیا ہے اور حواشی اور تحقیق صلاح الدین یوسف کی ہے تو یہ دونوں بھی غلط ہو سکتے ہیں اور ہمیں کیا معلوم کہ ان دونوں نے ترجمہ صحیح کیا ہے یا غلط.


                      اس لئے برائے مہربانی ایک آسان سا طریقہ بتا دیں کہ ایک شخص جو عربی نہیں جانتا اور وہ تحقیق کرنا چاہتا ہے تو وہ کیسے تحقیق کرے.

                      محترم اس کا سب سے آسان طریقہ ہے کہ وہ عربی سیکھ لے ہمارے دل میں قرآن اور حدیث کا وہ مقام نہیں ہے جو کہ اس کا حق ہے اس لئے ہم عربی نہیں سیکھتے ہم ایم .بی .اے انگلش لنگویج ، بزنس منجمنٹ کے کورس کرنے اور اس کو سیکھنے کے لئے تو سالوں دھکے کھاتے ہے مگر عربی جس کو سیکھنے میں شاید ٦ ماہ بھی مشکل سے لگیں گے اس کے لئے ہمارے پاس وقت نہیں ہے کیونکہ عربی سیکھنے سے دنیا کی دولت ملے گی اور نہ کسی کمپنی میں اچھی پوسٹ تو کون پاگل اپنا وقت ان پر برباد کرے جب یہ سوچ ہو گی تو پھر یہ حاصل ہوگا کہ "تم نے دین کو چھوڑ دیا دین نے تم کو چھوڑ دیا " شاید کہ دل میں تیرے اتر جائے بات میری .وما علینا الا بلاغ

                      Comment


                      • #12
                        Re: کیا کسی ایک مذہب کی پیروی کرنا واجب ہے ؟

                        Originally posted by i love sahabah View Post
                        تمام مسلمانوں کو السلام و علیکم


                        مجھے پتہ نہیں تھا کہ آپ لڑکی ہیں اس لئے معذرت چاہتا ہوں.

                        میں نے اپنا خیال ظاہر کیا تھا کہ شاید آپ کو مکمل طور پہ عربی پہ عبور حاصل ہے اس لئے آپ قرآن اور حدیث کو دیکھ کر اور پڑھ کر تحقیق کر لیتی ہیں لیکن ابھی اپ نے کہا کہ آپ کا یہ دعوی نہیں ہے کہ آپ کو عربی آتی ہے.


                        اس کے بعد آپ نے کہا کہ قرآن کا ترجمہ پڑھنا چاہیے اور احادیث کا اور پھر اس کو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے اقوال پہ پرکھنا چاہیے.

                        لیکن قرآن کا اردو یا انگریزی ترجمہ بھی تو آج کل کے کسی عالم نے کیا ہو گا تو اس بات کا کیا ثبوت کہ اس عالم نے ترجمہ بلکل صحیح کیا ہے اور الفاظ کے معانی بلکل صحیح بیان کئے ہیں......
                        قرآن اور احادیث کا ترجمہ کرنے والا وہ عالم بھی غلط ہو سکتا ہے، اور اگر ہم بلا تحقیق قرآن اور حدیث کے ترجمہ کرنے والے آج کل کے عالم کی بات تسلیم کر سکتے ہیں تو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ جو کہ تابعی ہیں اور وہ بلکل سلف اور صالحیین کے عقیدے پہ ہیں ان کی بات کو تسلیم کیوں نہیں کر سکتے..



                        امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے اقوال بھی عربی میں ہیں اور اس کا ترجمہ بھی کسی عالم نے کیا ہو گا تو یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس عالم نے ترجمہ غلط کیا ہو اور ہم بلا وجہ اس عالم کی غلط بات کو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی بات تسلیم کر کے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ پہ اعتراض کرتے رہیں.


                        یہ بھی ہو سکتا ہے کہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے اجتہاد کرتے وقت کچھ غلطی ہو گئی ہو لیکن ہم اس بات کی تحقیق کیسے کر سکتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ رھمہ اللہ سے کہاں اور کون سے غلطی ہوئی اور جس مسئلے میں غلطی ہوئی ہے وہ مسئلہ اصل میں کیا تھا.



                        یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کچھ علماء امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے حسد اور بغض رکھتے ہوں اور وہ اپنے اس بغض اور حسد کی وجہ سے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے بارے میں غلط عقائد پھیلاتے رہیں اور فقہ حنفی کو بدنام کرتے رہیں (جیسا آج کل کے اکثر خود کو اہلحدیث کہلانے والے کرتے ہیں) اور ہم ان علماء کہ بات کو بلا تحقیق تسلیم کر کے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ پہ اعتراض کر کے اپنے گناہوں میں اضافہ کرتے رہیں.



                        سعودیہ سے شائع ہونے والا قرآن کا ترجمہ جس کی بات آپ نے کی شاید وہ تفسیر احسن البیان ہے جو کہ مولانا جونا گڑھی نے کیا ہے اور حواشی اور تحقیق صلاح الدین یوسف کی ہے تو یہ دونوں بھی غلط ہو سکتے ہیں اور ہمیں کیا معلوم کہ ان دونوں نے ترجمہ صحیح کیا ہے یا غلط.


                        اس لئے برائے مہربانی ایک آسان سا طریقہ بتا دیں کہ ایک شخص جو عربی نہیں جانتا اور وہ تحقیق کرنا چاہتا ہے تو وہ کیسے تحقیق کرے.


                        Comment


                        • #13
                          Re: کیا کسی ایک مذہب کی پیروی کرنا واجب ہے ؟

                          ایک دور تھا جب ہندوستان میں بچوں کی تعلیم عربی سے شروع کی جاتی تھی تاکہ بچے قرآن اور حدیث کا مطالعہ آسانی سے کر سکے۔ انگریزوں نے ہم وہ اینٹ سے اینٹ بجائی کہ دین کی اصل تعلیم تو درگزر، عربی ختم کر دی۔ آج ہم مغربی تعلیم میں اس قدر غرق ہوچکے ہیں کہ ہم نے قرآن کو سمجنے کی تعلیم مولویوں اور علما تک محدود کر دیا، یہ وجہ ہے کہ ہمارے اندر بدعتیں اس قدر عروج پا چکی ہیں کہ ان کی درستگی ایسے ہی ہے گویا شہد کی مکھیوں کا چھتا اپنے پیچھے لگوا لیا جائے۔ اگر قرآن کو اور اسلام کو سمجھنا ہے، تو ظاہری سی بات ہے کہ عربی تو سیکھنی پڑے گی۔ ہم تفسیریں پڑھ سکتے ہیں مگر یہ وہ علم ہے جہ ہم "دوسرے" کے نقطہ نظر سے ملتا ہے۔

                          ہمارے لیے تمام آئمہ قابل احترام ہیں، جہاں ان علما کا اجتہاد ہے، وہ بلا کسی حیل و حجت کے قبول کر لینا چاہیے۔ اور اگر کہیں ان میں اجتہاد نہیں، تو ہم کسی بھی ایک عالم کو برا بھلا نہیں کہہ سکتے، یہ گناہ ہے اور اس گناہ کی پکڑ ہو گی۔
                          جہاں کسی نے نبی پاک ﷺ کی حدیث پیش کی، اسے اسی وقت قبول کرلینا ہمارا فرض ہے، یہ الگ بات ہے کہ اگر ہمیں اس پر شک ہو تو اپنا شک دور کرنے کے لیے کتابوں میں اسکی چھان بین کرنی چاہیے۔ بغیر علم حاصل کی ہم لائی لگ کی طرح علما کی پیروی کرتے ہیں اور خود کو علم حاصل کرنے کے فرض سے سبکدوش سمجھ لیتے ہیں۔

                          ہر وہ بات جو قرآن اور حدیث، سنت سے تضاد کرتی ہوئی نظر آئے، وہ نا قابلِ قبول ہے، جیسا کہ شعبان کی پندرہ کو شبِ قدر سمجھ کر منانا۔
                          tumharey bas mein agar ho to bhool jao mujhey
                          tumhein bhulaney mein shayid mujhey zamana lagey

                          Comment


                          • #14
                            Re: کیا کسی ایک مذہب کی پیروی کرنا واجب ہے ؟

                            Originally posted by abdullah786 View Post

                            محترم اس کا سب سے آسان طریقہ ہے کہ وہ عربی سیکھ لے ہمارے دل میں قرآن اور حدیث کا وہ مقام نہیں ہے جو کہ اس کا حق ہے اس لئے ہم عربی نہیں سیکھتے ہم ایم .بی .اے انگلش لنگویج ، بزنس منجمنٹ کے کورس کرنے اور اس کو سیکھنے کے لئے تو سالوں دھکے کھاتے ہے مگر عربی جس کو سیکھنے میں شاید ٦ ماہ بھی مشکل سے لگیں گے اس کے لئے ہمارے پاس وقت نہیں ہے کیونکہ عربی سیکھنے سے دنیا کی دولت ملے گی اور نہ کسی کمپنی میں اچھی پوسٹ تو کون پاگل اپنا وقت ان پر برباد کرے جب یہ سوچ ہو گی تو پھر یہ حاصل ہوگا کہ "تم نے دین کو چھوڑ دیا دین نے تم کو چھوڑ دیا " شاید کہ دل میں تیرے اتر جائے بات میری .وما علینا الا بلاغ
                            Abdullah bhai ab ye masla paish ayega mere in bhai k sath k agr ksi ne inko arabi sikhai to us ne bhi to kahin na kahin se arabi seekhi hogi ab pata nhi k unko arabi sahi se ati bhi hogi k nhi hai ....

                            http://www.islamghar.blogspot.com/

                            Comment


                            • #15
                              Re: کیا کسی ایک مذہب کی پیروی کرنا واجب ہے ؟

                              Originally posted by shizz View Post
                              Abdullah bhai ab ye masla paish ayega mere in bhai k sath k agr ksi ne inko arabi sikhai to us ne bhi to kahin na kahin se arabi seekhi hogi ab pata nhi k unko arabi sahi se ati bhi hogi k nhi hai ....


                              اپ درست فرما رہی ہیں جو محنت کرنا چاہے اس کے لئے الله آسانی فرماتا ہے اور جو (میرے ان بھائی طرح) نہ کرنا چاہے اس کے لئے بہانے ١٠٠٠ ہیں ، بہن الله اپ کی اور سب کی اس کاوش کو قبول فرماتے جو اپ نے ان بھائی
                              کو سمجھانے کے لئے کی ہے . آمین .

                              Comment

                              Working...
                              X