مشرکین اللہ کو اپنا خالق مانتے تھے۔۔
اور اگر آپ ان سے پوچھیں کہ انہیں کس نے پیدا کیا ہے تو ضرور کہیں گے الله نے پھر کہا ں بہکے جا رہے ہیں
سورة الزخرف ۸۷
مشرکین آسمانوں اور زمین کا خالق اللہ ہی کو مانتے تھے۔۔۔
اور اگر آپ اُن سے دریافت فرمائیں کہ آسمانوں اور زمین کو کِس نے پیدا کیا تو وہ ضرور کہیں گے: اللہ نے،
۳۸سورة الزمر
مشرکین آسمان سے پانی برسا نے والا اللہ ھی کو مانتے تھے۔۔۔۔
اور البتہ اگر تو ان سے پوچھے آسمان سے کس نے پانی اتارا پھر اس سے زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کیا کہیں گے الله نے
سورة العنكبوت۶۳
مشرکین رازق متصرف فی الاموراللہ ہی کو مانتے تھے۔۔۔۔
کہو تمہیں آسمان اور زمین سے کون روزی دیتا ہے یا کانوں اور آنکھوں کا کون مالک ہے اور زندہ کو مردہ سے کون نکلتا ہے اور مردہ کو زندہ سے کون نکلتا ہے اور سب کاموں کا کون انتظام کرتا ہے سو کہیں گے کہ اللہ
سورة يونس۳۱
مشرکین عرش عظیم کا رب اللہ ہی کو مانتے تھے۔۔۔۔
ان سے پوچھو یہ زمین اور جو کچھ اس میں ہے کس کا ہے اگر تم جانتے ہو ﴿۸۴﴾ وہ فوراً کہیں گے الله کاہے کہہ دو پھر تم کیوں نہیں سمجھتے ﴿۸۵﴾ ان سے پوچھو کہ ساتوں آسمانوں اور عرش عظیم کا مالک کون ہے ﴿۸۶﴾ وہ فوراً کہیں گے الله ہے کہہ دوکیاپھر تم الله سے نہیں ڈرتے ﴿۸۷﴾ ان سے پوچھو کہ ہر چیز کی حکومت کس کے ہاتھ میں ہے اور وہ بچا لیتا ہے اور اسے کوئی نہیں بچا سکتا اگر تم جانتے ہو ﴿۸۸﴾ وہ فوراً کہیں گے الله ہی کے ہاتھ میں ہے کہہ دو پھرتم کیسے دیوانے ہو رہے ہو ﴿۸۹﴾
سورة المؤمنون
مشرکین حج کیا کرتے تھے۔۔۔
پھر تم لوٹ کر آؤ جہاں سے لوٹ کر آتے ہیں اور الله سے بخشش مانگو بے شک الله بڑا بخشنے والا نہایت رحم والا ہے ۱۹۹
سورة البقرة
مشرکین حاجیوں کو پانی پلاتے تھے اور بیت اللہ کے خادم تھے۔۔۔
کیا تم نے حاجیوں کا پانی پلانا اور مسجد حرام کا آباد کرنا اس کے برابر کر دیا جو الله پر اور آخرت کے دن پر ایمان لایا اور الله کی راہ میں لڑا الله کہ ہاں یہ برابر نہیں ہیں اور الله ظالم لوگوں کو راستہ نہیں دکھاتا ﴿۱۹
سورة التوبة
مشرکین زکوٰۃ بھی دیتےتھے
اور الله کی پیدا کی ہوئی کھیتی اور مویشیوں میں سے ایک حصہ اس کے لیے مقرر کرتے ہیں اور اپنے خیال کے مطابق کہتے ہیں کہ یہ الله کا حصہ ہے اور یہ ہمارے شریکوں کا ہے سو جو حصہ ان کے شریکوں کا ہے وہ الله کی طرف نہیں جا سکتا اور جو الله کا ہے وہ ان کے شریکوں کی طرف جا سکتا ہے کیسا برا فیصلہ کرتے ہیں ۱۳۶
سورة الأنعام
ج کے مشرک بھی یہی ساری عبادات کرتے ہیں مگر شرک کی وجہ سے انکا کوئی بھی نیک عمل قابل قبول نہیں ہے کیونکہ الله نے قرآن میں اپنے نبیوں کے لیے ہی فرما دیا ہے کہ
اگر یہ لوگ شرک کرتے تو البتہ جو کچھ انہوں نے کیا تھا سب کچھ ضائع ہو جاتا ﴿۸۸﴾سورة الأنعام
Comment