ستر و حجاب میں فرق
پردے کے حوالے سے اکثر لوگ ستر اور حجاب میں کوئی فرق نہیں کرتے حالانکہ
البتہ حجاب عورت کا وہ پردہ ہے جسے گھر سے باہر کسی ضرورت کے لئے نکلتے وقت اختیار کیا جاتا ہے۔ اس صورت میں شریعت کے وہ احکامات ہیں جو اجنبی مردوں سے عورت کے پردے سے متعلق ہیں ۔ حجاب کے یہ احکامات سورة الا حزاب میں بیان ہوئے ہیں۔ان کا مفہوم یہ ہے کہ گھر سے باہر نکلتے وقت عورت جلباب یعنی بڑی چادر ( یا برقع ) اوڑھے گی تاکہ اس کا پورا جسم ڈھک جائے اور چہرے پر بھی نقاب ڈ الے گی تاکہ سوائے آنکھ کے چہرہ بھی چھپ جائے ۔ گویا حجاب یہ ہے کہ عورت سوائے آنکھ کے باقی پورا جسم چھپائے گی۔
1 - کسی کے گھر میں داخل ہوتے وقت
اجازت طلب کی جائے
سورة النور آیت ۲۷ میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
یَا اَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَدْخُلُوْ ا بُیُوْتًا غَیْرَ بُیُوْتِکُ مْ حَتّٰی تَسْتَاْنِ سُوْا وَ تُسَلِّمُو ْا عَلٰی اَھْلِھَا ذٰلِکُمْ خَیْرٌ لَّکُمْ لَعَلَّکُم ْ تَذَکَّرُو ْنَ o
۱ - نبی اکرم ﷺ کا اپنا قاعدہ یہ تھا کہ جب کسی کے ہاں تشریف لے جاتے تو دروازے کے عین سامنے کھڑے نہ ہوتے کیوں کہ اُس زمانے میں دروازوں پر پردے نہ لٹکائے جاتے تھے ۔ آپ دروازے کے بائیں یا دائیں جانب کھڑے ہو کر اجازت طلب فرمایا کرتے ۔ ( ابوداؤد)
( فقھاء نے نابینا کے لئے بھی اجازت مانگنا لازم قرار دیا ہے تاکہ گھر والوں کی باتیں سننے کا احتمال نہ ہو )
۲ - اجازت لینے کے لئے نبی اکرم نے زیادہ سے زیادہ تین مرتبہ پکارنے کی حد مقرر کی اور فرمایا اگر تیسری بار پکارنے پر بھی جواب نہ آئے تو واپس ہو جاؤ۔(متفق علیہ)
۳ - حضرت ھزیل بن شرحبیل کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی اکرم ﷺ کے ہاں حاضر ہوا اورعین دروازے پر کھڑے ہوکر اجازت مانگنے لگا ۔ نبی اکرم ﷺ نے فرما یا کہ تیرا یہ کیا معاملہ ہے ؟ اجاز ت مانگنے کا حکم تو ا س لئے ہے کہ نگاہ نہ پڑے ۔ ( ابوداؤد)
۴ - حضرت ثوبان کی روا یت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایاکہ جب نگاہ داخل ہوگئی تو پھر خود داخل ہونے کے لئے اجاز ت مانگنے کا کیا موقع رہا ۔ ( ابوداؤد)
۵ - ایک شخص نبی اکرم ﷺ کے ہاں آیا اور دروازے پر آکر کہا اَ اَ لِجُ - کیا میں گھس آؤں؟ نبی اکرم ﷺ نے اپنی لونڈی روضہ سے فرمایا کہ یہ شخص اجازت مانگنے کا طریقہ نہیں جانتا ذرا اٹھ کر اسے بتاؤ کہ یوں کہنا چاہیئے السلام علیکم ! اَ اَ دْ خُلُ - کیا میں داخل ہو جاؤں ؟ ( ابوداؤد)
۶ - حضرت کلدہ بن حنبل ایک کام سے نبی اکرم ﷺ کے ہاں گئے اور سلام کیے بغیر یوں ہی جا بیٹھے ۔آپ نے فرمایا باہرجاؤ اور السلام علیکم کہہ کر اندر آؤ۔ ( ابوداؤد)
اجازت لینے کا حکم ا پنے گھر کی صورت میں بھی ہے
Comment