Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

20 Rakaat Taravi??? ya 8 Rakaat Taravee ???

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Re: 20 Rakaat Taravi??? ya 8 Rakaat Taravee ???

    Originally posted by aabi2cool View Post
    پیاری بہن مدیحہ میں نے کب آپ کو اﹸپکی بات کہنے سے روکا ہے ۔ میں نے تو صرف اتنا کہا ہے کہ ڈاخٹر زاکر نائیک صاحب بلاشبہ تقابل ادیان کے بہت برۓ عالم ہیں اس شعبے میں ان کا مقابلہ کوئی نہیں کر سکتا لیکن تراویھ کی رکعت والا مسئلہ خالصتا فقیہانہ اور ذاکر نائیک صاحب نہ تو محدث ہیں اور نہ ہی فقیہ اس لیے اس شعبے میں انکی بات کی وہ حیثیت نہیں ہے جو محدثین اور فقہا کی ہے ۔ ہمارے ہاں مسئلہ یہ ہے کہ دین کا علم نہ ہونے کی وجہ سے ہماری یہ عادت بن چکی ہے کہ جوبھی شخص اسلام کی بات کرتا ہے اور اس کو چار لوگ سننے والے بھی مل جاتیں ہیں ہم سن اسی کو علامة الدہر ماننا شروع کردیتے ہیں حالانکہ یہ بات بہت غلط ہے۔ اور اسکی ایک ہی وجہ ہے اور وہ ہے دینی علوم سے بے بحرہ ہونا۔
    i am agree with you.

    Comment


    • #17
      Re: 20 Rakaat Taravi??? ya 8 Rakaat Taravee ???

      Aslam-e-Alikum!!!

      Mughay to yeah samagh nahi ati kay asy bay maqsaad or firqa werana topic utha ker loog najanay kia sabit kerna chahtay hain.

      May app ko itna zaroor bata chaho ga kay PBUH nay kabhi bhi 20 tarawih nahi perhi is baat ko nasirf may balkay her firqay ka banda or ulma-e-deen kehtay hain. PBUH nay apni zindagi may 8 taravih perhi jo kay sunah hay app nay ramzaan kay phelay 3 din tak 8 taravih perhi or phir tarawih perhna khatam kerdiya is liya kay kahi loog yeah na samghain kay Taravih ferz ho gai hay.

      PBUH nay fermaya meray baad Khlfa rashdeen ko kahain us ko mano.

      Phir PBUH ki death kay baad Hazrat Umer (R.A) nay apnay zamanay may taravih ki tadaad bherha ker 20 kerdi.

      Ab ager yeah kehna kay 20 taravih perhna sunah hay to yeah shirk hay kun kay 8 Taravih perhna Sunat-e-Rasool or 20 Taravih perhna Sunat-e-Umer hay ab app ki merzi chahay to 20 perhay ya 8 or chahay to na perhay. taravih ka aqal maqsad Quran sunah hota hay or yeah kaam ager app 8 Taravih perh ker karain to Sunat-e-Rasool per amaal ker rahay hain or ager 20 Taravih perh ker karain to Sunat-e-Umer per jo kay dono hi theek hay.
      http://www.genericviagra2015shop.com/

      Comment


      • #18
        Re: 20 Rakaat Taravi??? ya 8 Rakaat Taravee ???

        Originally posted by handsome View Post
        Mughay to yeah samagh nahi ati kay asy bay maqsaad or firqa werana topic utha ker loog najanay kia sabit kerna chahtay hain.

        May app ko itna zaroor bata chaho ga kay PBUH nay kabhi bhi 20 tarawih nahi perhi is baat ko nasirf may balkay her firqay ka banda or ulma-e-deen kehtay hain. PBUH nay apni zindagi may 8 taravih perhi jo kay sunah hay app nay ramzaan kay phelay 3 din tak 8 taravih perhi or phir tarawih perhna khatam kerdiya is liya kay kahi loog yeah na samghain kay Taravih ferz ho gai hay.

        PBUH nay fermaya meray baad Khlfa rashdeen ko kahain us ko mano.

        Phir PBUH ki death kay baad Hazrat Umer (R.A) nay apnay zamanay may taravih ki tadaad bherha ker 20 kerdi.

        Ab ager yeah kehna kay 20 taravih perhna sunah hay to yeah shirk hay kun kay 8 Taravih perhna Sunat-e-Rasool or 20 Taravih perhna Sunat-e-Umer hay ab app ki merzi chahay to 20 perhay ya 8 or chahay to na perhay. taravih ka aqal maqsad Quran sunah hota hay or yeah kaam ager app 8 Taravih perh ker karain to Sunat-e-Rasool per amaal ker rahay hain or ager 20 Taravih perh ker karain to Sunat-e-Umer per jo kay dono hi theek hay.
        kindly ab aap woh 8 rikat Namaz_E_Taravhee ki marfooh or hasan Hadees/Ahadees b paish farma dain jin per qias farma ker aap ney ham per shirak ka fatwa sadir farmaya hay.

        or ulma_e_karam say yeh b pooch lain key agar kisi Muslim ko mushrik qarar dey dain or aisa sabat na ker paien to apney aiman ki halat kia reh jatee hay.

        aap key jawab ka intazar rahey ga.
        Last edited by MR.Fkas; 26 September 2007, 05:51.

        Comment


        • #19
          Re: 20 Rakaat Taravi??? ya 8 Rakaat Taravee ???

          Originally posted by Fksa1 View Post
          kindly ab aap woh 8 rikat Namaz_E_Taravhee ki marfooh or hasan Hadees/Ahadees b paish farma dain jin per qias farma ker aap ney ham per shirak ka fatwa sadir farmaya hay.

          or ulma_e_karam say yeh b pooch lain key agar kisi Muslim ko mushrik qarar dey dain or aisa sabat na ker paien to apney aiman ki halat kia reh jatee hay.

          aap key jawab ka intazar rahey ga.

          مسلمان کو اجتھادی مسائل میں اس طرح کا معاملہ نہيں کرنا چاہیے کہ وہ اہل علم کے مابین اجتھادی مسائل کو ایک حساس مسئلہ بنا کراسے آپس میں تفرقہ اورمسلمانوں کے مابین فتنہ کا باعث بناتا پھرے ۔
          شیخ ابن ‏عثیمین رحمہ اللہ تعالی دس رکعت ادا کرنے کےبعد بیٹھ کروترکا انتظار کرنے اورامام کے ساتھ نماز تراویح مکمل نہ والے شخص کے بارہ میں کہتے ہیں کہ :


          ہمیں بہت ہی افسوس ہوتا ہے کہ امت مسلمہ میں لوگ ایسے مسائل میں اختلاف کرنے لگے ہیں جن میں اختلاف جائز ہے ، بلکہ اس اختلاف کو وہ دلوں میں نفرت اوراختلاف کا سبب بنانے لگے ہیں ، حالانکہ امت میں اختلاف تو صحابہ کرام کے دور سے موجود ہے لیکن اس کے باوجود ان کے دلوں میں اختلاف پیدا نہیں ہوا بلکہ ان سب کے دل متفق تھے ۔

          اس لیے خاص کرنوجوانوں اورہرملتزم شخص پر واجب ہے کہ وہ یکمشت ہوں اورسب ایک دوسرے کی مدد کریں کیونکہ ان کے دشمن بہت زيادہ ہیں جوان کے خلاف تدبیروں میں مصروف ہیں ۔

          دیکھیں : الشرح الممتع ( 4 / 225 ) ۔

          اس مسئلہ میں دونوں گروہ ہی غلو کا شکار ہیں ، پہلے گروہ نے گیارہ رکعت سے زيادہ ادا کرنے کومنکر اوربدعت قرار دیا ہے اوردوسرا گروہ صرف گیارہ رکعت ادا کرنے والوں کو اجماع کا مخالف قرار دیتے ہیں ۔

          ہم دیکھتے ہیں کہ شيخ الافاضل ابن ‏عثيمین رحمہ اللہ تعالی اس کی کیا توجیہ کرتے ہیں :

          ان کا کہنا ہے کہ :

          ہم کہیں گے گہ : ہمیں افراط وتفریط اورغلو زيب نہيں دیتا ، کیونکہ بعض لوگ تراویح کی تعداد میں سنت پر التزام کرنے میں غلو سے کام لیتے اورکہتےہیں : سنت میں موجود عدد سے زيادہ پڑھنی جائز نہيں ، اوروہ گیارہ رکعت سے زيادہ ادا کرنے والوں کوگنہگار اورنافرمان قرار دیتے اور ان کی سخت مخالفت کرتے ہیں ۔

          بلاشک وشبہ یہ غلط ہے ، اسے گنہگار اورنافرمان کیسے قرار دیا جاسکتا ہے حالانکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم رات کی نماز کے بارہ میں سوال کيا گيا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

          ( دو دو ) نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہاں پر تعداد کی تحدید نہیں کی ، اوریہ معلوم ہونا چاہیے کہ جس شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا تھااسے تعداد کا علم نہیں تھا ، کیونکہ جسے نماز کی کیفیت کا ہی علم نہ ہواس کاعدد سے جاہل ہونا زيادہ اولی ہے ، اورپھر وہ شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خادموں میں سے بھی نہیں تھا کہ ہم یہ کہیں کہ اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں ہونے والے ہرکام کا علم ہو ۔

          لھذا جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے تعداد کی تحدید کیے بغیر نماز کی کیفیت بیان کی ہے تو اس سے یہ معلوم ہوا کہ اس معاملہ میں وسعت ہے ، اورانسان کے لیے جائزہے کہ وہ سو رکعت پڑھنے کے بعد وتر ادا کرے ۔

          اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ :

          ( نمازاس طرح ادا کرو جس طرح مجھے نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا ہے ) ۔

          یہ حدیث عموم پر محمول نہيں حتی کہ ان کے ہاں بھی یہ عموم پر نہیں ہے ، اسی لیے وہ بھی انسان پر یہ واجب قرار نہیں دیتے کہ وہ کبھی پانچ اورکبھی سات اورکبھی نو وتر ادا کریں ، اگر ہم اس حدیث کے عموم کو لیں تو ہم یہ کہيں گے کہ :

          کبھی پانچ کبھی سات اور کبھی نو وتر ادا کرنے واجب ہیں ، لیکن ایسا نہیں بلکہ اس حدیث " نماز اس طرح ادا کرو جس طرح مجھے نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا ہے" کا معنی اورمراد یہ ہے کہ نماز کی کیفیت وہی رکھو لیکن تعداد کے بارہ میں نہیں لیکن جہاں پر تعداد کی تحدید بالنص موجود ہو ۔

          بہر حال انسان کو چاہیے کہ وہ کسی وسعت والے معاملے میں لوگوں پر تشدد سے کام نہ لے ، حتی کہ ہم نے اس مسئلہ میں تشدد کرنے والے بھائیوں کو دیکھا ہے کہ وہ گیارہ رکعت سے زيادہ آئمہ کو بدعتی قرار دیتے اورمسجد نے نکل جاتے ہیں جس کے باعث وہ اس اجر سے محروم ہوجاتے ہیں جس کے بارہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے کہ :

          ( جو بھی امام کے ساتھ اس کے جانے تک قیام کرے اسے رات بھر قیام کا اجروثواب حاصل ہوتا ہے ) سنن ترمذی حدیث نمبر ( 806 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح سنن ترمذی ( 646 ) میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔

          کچھ لوگ دس رکعت ادا کرنے کے بعد بیٹھ جاتے ہیں جس کی بنا پر صفوں میں خلا پیدا ہوتا اورصفیں ٹوٹ جاتی ہیں ، اوربعض اوقات تو یہ لوگ باتیں بھی کرتے ہیں جس کی بنا پر نمازی تنگ ہوتے ہیں ۔

          ہمیں اس میں شک نہيں کہ ہمارے یہ بھائي خیر اوربھلائي ہی چاہتے ہيں اوروہ مجتھد ہیں لیکن ہر مجتھد کا اجتھاد صحیح ہی نہیں ہوتا بلکہ بعض اوقات وہ اجتھاد میں غلطی بھی کربیٹھتا ہے ۔

          اوردوسرا گروہ : سنت کا التزام کرنے والوں کے برعکس یہ گروہ گیارہ رکعت ادا کرنے والوں کوغلط قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ اجماع کی مخالفت کررہے ہیں ، اوردلیل میں یہ آیت پیش کرتے ہيں :

          اللہ تعالی کا فرمان ہے :

          { جوشخص باوجود راہ ہدایت کے واضح ہوجانے کے بھی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کرے اورتمام مومنوں کی راہ چھوڑکر چلے ، ہم اسے ادھر ہی متوجہ کردیں گے جدھر وہ خود متوجہ ہوا اوردوزخ میں ڈال دیں گے ، وہ پہنچنے کی بہت ہی بری جگہ ہے } النساء ( 115 )

          آپ سے پہلے جتنے بھی تھے انہيں تئيس رکعت کے علاوہ کسی کا علم نہیں تھا ، اوروہ انہیں بہت زیادہ منکر قرار دیتے ہیں ، لھذا یہ گروہ بھی خطاء اورغلطی پر ہے ۔

          دیکھیں الشرح الممتع ( 4 / 73 - 75 ) ۔

          نماز تراویح میں آٹھ رکعت سے زيادہ کے عدم جواز کے قائلین کے پاس مندرجہ ذيل حدیث دلیل ہے :

          ابوسلمہ بن عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میں میں نے عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا سے پوچھا کہ نبی صلی اللہ علیہ کی رمضان میں نماز کیسی تھی ؟

          توعائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کہنے لگيں :

          نبی صلی اللہ علیہ وسلم رمضان اورغیررمضان میں گیارہ رکعت سے زيادہ ادا نہيں کرتے تھے ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم چاررکعت ادا کرتے تھے آپ ان کی طول اورحسن کےبارہ میں کچھ نہ پوچھیں ، پھر چار رکعت ادا کرتے آپ ان کے حسن اورطول کے متعلق نہ پوچھیں ، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم تین رکعت ادا کرتے ، تومیں نے کہا اے اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیا آپ وترادا کرنے سے قبل سوتے ہیں ؟ تونبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے : میری آنکھیں سوتی ہیں لیکن دل نہيں سوتا ۔

          صحیح بخاری حدیث نمبر ( 1909 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 738 )

          ان کا کہنا ہے کہ یہ حدیث رمضان اورغیررمضان میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز کی ہمیشگی پر دلالت کرتی ہے ۔

          علماء کرام نے اس حدیث کے استدلال کورد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل ہے اور فعل وجوب پر دلالت نہیں کرتا ۔

          رات کی نماز کی رکعات کی تعداد مقیدنہ ہونے کے دلائل میں سب سے واضح دلیل مندرجہ ذیل حدیث ہے :

          ابن عمر رضي اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے رات کی نماز کے بارہ میں سوال کیا تورسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

          ( رات کی نماز دو دو رکعت ہے اورجب تم میں سےکوئي ایک صبح ہونے خدشہ محسوس کرے تو اپنی نماز کے لیے ایک رکعت وتر ادا کرلے ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 946 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 749 ) ۔

          اس مسئلہ میں علماء کرام کے اقوال پر نظر دوڑانے سے آپ کو یہ علم ہوگا کہ اس میں وسعت ہے اورگیارہ رکعت سے زيادہ ادا کرنے میں کوئي حرج نہيں ، ذیل میں ہم معتبرعلماء کرام کے اقوال پیش کرتے ہیں :

          آئمہ احناف میں سے امام سرخسی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

          ہمارے ہاں وتر کے علاوہ بیس رکعات ہیں ۔

          دیکھیں : المبسوط ( 2 / 145 ) ۔

          اورابن قدامہ مقدسی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

          ابوعبداللہ ( یعنی امام احمد ) رحمہ اللہ تعالی کے ہاں بیس رکعت ہی مختار ہيں ، امام ثوری ، ابوحنیفہ ، امام شافعی ، کا بھی یہی کہنا ہے ، اورامام مالک رحمہ اللہ تعالی کہتے ہيں کہ چھتیس رکعت ہیں ۔

          دیکھیں : المغنی لابن قدامہ المقدسی ( 1 / 457 ) ۔

          امام نووی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

          علماء کرام کے اجماع میں نماز تراویح سنت ہیں ، اورہمارے مذہب میں یہ دس سلام م کے ساتھ دو دو رکعت کرکے بیس رکعات ہیں ، ان کی ادائيگي باجماعت اورانفرادی دونوں صورتوں میں ہی جائز ہیں ۔

          دیکھیں : المجموع للنووی ( 4 / 31 ) ۔

          نماز تراویح کی رکعات میں مذاہب اربعہ یہی ہے اورسب کا یہی کہنا ہے کہ نماز تراویح گیارہ رکعت سے زيادہ ہے ،اورگيارہ رکعت سے زيادہ کے مندرجہ ذیل اسباب ہوسکتے ہیں :

          1 - ان کے خیال میں حدیث عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا اس تعداد کی تحدید کی متقاضی نہيں ہے ۔

          2 - بہت سے سلف رحمہ اللہ تعالی سے گیارہ رکعات سے زيادہ ثابت ہیں

          دیکھیں : المغنی لابن قدامہ ( 2 / 604 ) اورالمجموع ( 4 / 32 )

          3 - نبی صلی اللہ علیہ وسلم گیارہ رکعات ادا کرتے تھے اوریہ رکعات بہت لمبی لمبی ہوتی جو کہ رات کے اکثر حصہ میں پڑھی جاتی تھیں ، بلکہ جن راتوں میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو نماز تراویح کی جماعت کروائي تھی اتنی لمبی کردیں کہ صحابہ کرام طلوع فجر سے صرف اتنا پہلے فارغ ہوئے کہ انہيں خدشہ پیدا ہوگيا کہ ان کی سحری ہی نہ رہ جائے ۔

          صحابہ کرام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی امامت میں نماز ادا کرنا پسند کرتے تھے اوراسے لمبا نہيں کرتے تھے ، توعلماء کرام نے کا خیال کیا کہ جب امام مقتدیوں کو اس حدتک نماز لمبی پڑھائے تو انہيں مشقت ہوگی ، اورہوسکتا ہے کہ وہ اس سے نفرت ہی کرنے لگیں ، لھذا علماء کرام نے یہ کہا کہ امام کو رکعات زيادہ کرلینی چاہیے اور قرآت کم کرے ۔

          حاصل یہ ہوا کہ :

          جس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جیسی ہی گیارہ رکعت ادا کی اورسنت پر عمل کیا تو یہ بہتر اوراچھا اورسنت پر عمل ہے ، اورجس نے قرآت ہلکی کرکے رکعات زيادہ کرلیں اس نے بھی اچھا کیا لیکن سنت پر عمل نہيں ہوا ، اس لیے ایک دوسرے پر اعتراض نہيں کرنا چاہیے ۔

          شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

          اگرکوئي نماز تراویح امام ابوحنیفہ ، امام شافعی ، اورامام احمد رحمہم اللہ کے مسلک کے مطابق بیس رکعت یا امام مالک رحمہ اللہ تعالی کے مسلک کے مطابق چھتیس رکعات ادا کرے یا گیارہ رکعت ادا کرے تو اس نے اچھا کیا ، جیسا کہ امام احمد رحمہ اللہ تعالی نے عدم توقیف کی بنا پر تصریح کی ہے ، تورکعات کی کمی اورزيادتی قیام لمبا یا چھوٹا ہونے کے اعتبار سے ہوگي ۔

          دیکھیں : الاختیارات ( 64 ) ۔

          امام سیوطی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

          ان صحیح اورحسن احادیث جن میں رمضان المبارک کے قیام کی ترغیب وارد ہے ان میں تعداد کی تخصیص نہیں ، اورنہ ہی یہ ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز تراویح بیس رکعت ادا کی تھیں ، بلکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جتنی راتیں بھی نماز تروایح کی جماعت کروائی ان میں رکعات کی تعداد بیان نہیں کی گئي ، اورچوتھی رات نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز تراویح سے اس لیے پیچھے رہے کہ کہيں یہ فرض نہ ہوجائيں اورلوگ اس کی ادائيگي سے عاجز ہوجائيں ۔

          ابن حجر ھیثمی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

          یہ صحیح نہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےنماز تراویح بیس رکعات ادا کی تھیں ، اورجویہ حدیث بیان کی جاتی ہے کہ :

          نبی صلی اللہ علیہ وسلم بیس رکعت ادا کیا کرتے تھے "

          یہ حدیث شدید قسم کی ضعیف ہے ۔

          دیکھیں : الموسوعۃ الفقھیۃ ( 27 / 142 - 145 ) ۔

          اس کے بعد ہم سائل سے یہ کہيں گے کہ آپ نماز تراویح کی بیس رکعات سے تعجب نہ کریں ، کیونکہ کئي نسلوں سے آئمہ کرام بھی گزرے وہ بھی ایسا ہی کرتے رہے اور ہر ایک میں خیر وبھلائي ہے ۔سنت وہی ہے جواوپر بیان کیا چکا ہے ۔

          واللہ اعلم
          http://www.genericviagra2015shop.com/

          Comment


          • #20
            Re: 20 Rakaat Taravi??? ya 8 Rakaat Taravee ???

            Originally posted by Fksa1 View Post
            kindly ab aap woh 8 rikat Namaz_E_Taravhee ki marfooh or hasan Hadees/Ahadees b paish farma dain jin per qias farma ker aap ney ham per shirak ka fatwa sadir farmaya hay.

            or ulma_e_karam say yeh b pooch lain key agar kisi Muslim ko mushrik qarar dey dain or aisa sabat na ker paien to apney aiman ki halat kia reh jatee hay.

            aap key jawab ka intazar rahey ga.
            Wo wali post dekhain jis may may nay app ko Mushrik kaha ho?
            http://www.genericviagra2015shop.com/

            Comment


            • #21
              Re: 20 Rakaat Taravi??? ya 8 Rakaat Taravee ???

              اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔
              تراویح آپ سے آٹھ ثابت ہے۔ صحابہ کرام سے 20 ثابت ہے ۔اب جو چاہے پڑھے۔ کوی مذایقہ مہیں۔
              جو لوگ بیس جلدی جلدی پڑھتے ہیں ان سے 8 رکعات والے بہتر ہے جو نہایت اطمیان اور خشوع و خضوع سے کرتے ہیں۔
              مون لائیٹ آفریدی ورڈ پریس ڈاٹ کام ۔۔۔۔۔۔ مون لائیٹ
              آفریدی بلاگ سپاٹ ڈاٹ کام

              Comment


              • #22
                Re: 20 Rakaat Taravi??? ya 8 Rakaat Taravee ???

                Originally posted by aabi2cool View Post
                پیاری بہن مدیحہ میں نے کب آپ کو اﹸپکی بات کہنے سے روکا ہے ۔ میں نے تو صرف اتنا کہا ہے کہ ڈاخٹر زاکر نائیک صاحب بلاشبہ تقابل ادیان کے بہت برۓ عالم ہیں اس شعبے میں ان کا مقابلہ کوئی نہیں کر سکتا لیکن تراویھ کی رکعت والا مسئلہ خالصتا فقیہانہ اور ذاکر نائیک صاحب نہ تو محدث ہیں اور نہ ہی فقیہ اس لیے اس شعبے میں انکی بات کی وہ حیثیت نہیں ہے جو محدثین اور فقہا کی ہے ۔ ہمارے ہاں مسئلہ یہ ہے کہ دین کا علم نہ ہونے کی وجہ سے ہماری یہ عادت بن چکی ہے کہ جوبھی شخص اسلام کی بات کرتا ہے اور اس کو چار لوگ سننے والے بھی مل جاتیں ہیں ہم سن اسی کو علامة الدہر ماننا شروع کردیتے ہیں حالانکہ یہ بات بہت غلط ہے۔ اور اسکی ایک ہی وجہ ہے اور وہ ہے دینی علوم سے بے بحرہ ہونا۔
                101 % rite

                Har Ak Maslay ma Dr Zakir Nayek ko nehi lana chaye

                wo Muhadas nehi ..............

                Awo FasilaAbad ka Dr Mulana Tariq Jamel sahib

                Ke Elam Ko Dakar ma Ya Kahskta hu ka Dr Zakir Nayek jasay

                5 Ulama Es Ka Meqabala nehi Karsaktay hay...

                Comment


                • #23
                  Re: 20 Rakaat Taravi??? ya 8 Rakaat Taravee ???

                  Originally posted by handsome View Post
                  Wo wali post dekhain jis may may nay app ko Mushrik kaha ho?
                  Originally posted by handsome View Post
                  Aslam-e-Alikum!!!

                  Mughay to yeah samagh nahi ati kay asy bay maqsaad or firqa werana topic utha ker loog najanay kia sabit kerna chahtay hain.

                  May app ko itna zaroor bata chaho ga kay PBUH nay kabhi bhi 20 tarawih nahi perhi is baat ko nasirf may balkay her firqay ka banda or ulma-e-deen kehtay hain. PBUH nay apni zindagi may 8 taravih perhi jo kay sunah hay app nay ramzaan kay phelay 3 din tak 8 taravih perhi or phir tarawih perhna khatam kerdiya is liya kay kahi loog yeah na samghain kay Taravih ferz ho gai hay.

                  PBUH nay fermaya meray baad Khlfa rashdeen ko kahain us ko mano.

                  Phir PBUH ki death kay baad Hazrat Umer (R.A) nay apnay zamanay may taravih ki tadaad bherha ker 20 kerdi.

                  Ab ager yeah kehna kay 20 taravih perhna sunah hay to yeah shirk hay kun kay 8 Taravih perhna Sunat-e-Rasool or 20 Taravih perhna Sunat-e-Umer hay ab app ki merzi chahay to 20 perhay ya 8 or chahay to na perhay. taravih ka aqal maqsad Quran sunah hota hay or yeah kaam ager app 8 Taravih perh ker karain to Sunat-e-Rasool per amaal ker rahay hain or ager 20 Taravih perh ker karain to Sunat-e-Umer per jo kay dono hi theek hay.
                  Zara is main ghore farmaien.

                  or

                  8 rikat taraveeh kay baray main jo Hadees Mubarkah aap nay Hazrat Aysha (R.A) ki rawaiat say likhee hay woh ramzan or ghair Ramzan Dono kay barey main hay. Kia PBUH ghair Ramzan main b Taraveeh parha kartey Thay.

                  Comment


                  • #24
                    Re: 20 Rakaat Taravi??? ya 8 Rakaat Taravee ???

                    Originally posted by Fksa1 View Post
                    Zara is main ghore farmaien.

                    or

                    8 rikat taraveeh kay baray main jo Hadees Mubarkah aap nay Hazrat Aysha (R.A) ki rawaiat say likhee hay woh ramzan or ghair Ramzan Dono kay barey main hay. Kia PBUH ghair Ramzan main b Taraveeh parha kartey Thay.
                    Aslam-e-Alikum!!!
                    May nay app ko mushrik nahi kaha balkay may nay to tamaam on insano per jo yeah kehtay hain kay PBUH nay 20 rakat taravih perhi on ko kaha hay wo asa keh ker shirk kertay hain kun kay PBUH ki zaat per asi baat kerna jo kay onho nay ki hi na ho is ko meray nazdeeq shirk hi keh saktay hain.

                    ابوسلمہ بن عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میں میں نے عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا سے پوچھا کہ نبی صلی اللہ علیہ کی رمضان میں نماز کیسی تھی ؟

                    توعائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کہنے لگيں :

                    نبی صلی اللہ علیہ وسلم رمضان اورغیررمضان میں گیارہ رکعت سے زيادہ ادا نہيں کرتے تھے ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم چاررکعت ادا کرتے تھے آپ ان کی طول اورحسن کےبارہ میں کچھ نہ پوچھیں ، پھر چار رکعت ادا کرتے آپ ان کے حسن اورطول کے متعلق نہ پوچھیں ، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم تین رکعت ادا کرتے ، تومیں نے کہا اے اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیا آپ وترادا کرنے سے قبل سوتے ہیں ؟ تونبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے : میری آنکھیں سوتی ہیں لیکن دل نہيں سوتا ۔
                    صحیح بخاری حدیث نمبر ( 1909 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 738
                    Hadees kay mutabiq PBUH nay kabhi bhi 11 rakat say ziada namaz nahi perhi ab yeah keh dena kay pBUH 20 taravih perhtay thay sahi nahi. 20 Taravih Hazrat Umer (R.A) kay zamanay sya hoi kun kay PBUH nay fermaya kay meray baad Khulfa rashdeen ki baat sunna. is liya 20 taravih perhna bhi sahi hay, per is ka matlub yeah nahi kay 8 taravih galat hay kun kay 8 taravih perhna PBUH ki sunat hay, or sunat jab tak galat nahi hosakti jab tak kay PBUH khud na keh dain kay yeah kaam kerna khatam ker do etc.

                    App say darkhwast hay kay meri post kerda post phir say perhain:rose

                    Khush Rahin
                    Aik Masoom Bacha
                    Handsome:pak1:
                    http://www.genericviagra2015shop.com/

                    Comment


                    • #25
                      Re: 20 Rakaat Taravi??? ya 8 Rakaat Taravee ???

                      main samjha shaied 20 rikat taravhee parhney waloon ko mushrik kaha hay.

                      Any how yeh aik ikhtalafee mas_ala hay.

                      Comment


                      • #26
                        Re: 20 Rakaat Taravi??? ya 8 Rakaat Taravee ???

                        Originally posted by Fksa View Post
                        main samjha shaied 20 rikat taravhee parhney waloon ko mushrik kaha hay.

                        Any how yeh aik ikhtalafee mas_ala hay.
                        Aslam-e-Alikum!
                        Nahi is may koi ikhtalafee nahi hay kay PBUH nay 20 taravih perhi ya nahi her firqay kay ulma yeahi kehtay hain kay PBUH nay 8 taravih perhi masla is baat per aker khara hota hay kay humain PBUH ki sunat apnani chahiya ya Hazrat Umer (R.A) ki. kun kay PBUH nay fermaya tha kay meray baad Khulfaa rashdeen ki baat suna ab Hazrat Umer nay 8 taravih ko 20 ker diya per yeah ferz nahi tha kun kay jo cheez PBUH kay zamanay may ferz nahi hoi to wo on ki death kay baad ferz ho yeah namumkin hay kun kay Hazrat Umer (R.A) per koi wahi nahi nazil hoti thi.

                        is liya abb yeah app ki merzi hay kay PBUH ki sunat apnain 8 taravih perh ekr ya Hazrat Umer (R.A) ki sunat apnain 20 taravih perh ker. dono say hi sawab hoga. Asal maqsaad to Quran Suna hay:rose

                        Khush rahian
                        Aik Masoom Bacha:pak1:
                        Muhammad Ahmed
                        http://www.genericviagra2015shop.com/

                        Comment


                        • #27
                          Re: 20 Rakaat Taravi??? ya 8 Rakaat Taravee ???

                          AOA,
                          Yay link Sheikh Bin Baz ka hay jis mein mohtram Shekh ney sabit keya hay kay 11 ya 13 rak'ah parhna he afzal hay magar 20 rak'ah parhanay mein bhe koe harj Nahe.

                          http://muslimsonline.com/~bern/tarawweeh.html
                          ussay milna saleebon ke gali mein/ ussay kehna wo sach keyon bolta tha

                          Comment


                          • #28
                            Re: 20 Rakaat Taravi??? ya 8 Rakaat Taravee ???

                            Jazak Allah Khair Handsome nay bohat khobsorati say sab samgha diya kay Taravih chahay 8 ho ya 20 asal maqsad Quran suna hay

                            Comment


                            • #29
                              Re: 20 Rakaat Taravi??? ya 8 Rakaat Taravee ???


                              Comment


                              • #30
                                Re: 20 Rakaat Taravi??? ya 8 Rakaat Taravee ???

                                :alhamd:

                                Comment

                                Working...
                                X