اسلام علکیم
کیسے ہیں سب دوست امید کرتا ہوں بخریت ہونگے
جیسا کہ اکثر دوست جانتے میں گزشتہ سات سال سے مختلف وادیوں کی خاک چھان رہا اور اس سلسے
میں ائ دن کسی نہ کسی ایڈونچر پہ کمربستہ ہوتا ہوں
اگر پیغام ممبرز میں سے کوئی فاسٹس کے ساتھ سفر کرنا پسند کرے تو
اپ کے پاس سنہری موقع ہے کہ اپنی زندگی کے یادگار لمحات ود ڈاکٹر فاسٹس
یہ قریبا 7 دن کو سفر ہے جس میں سے پہلے دن سوزوکی اے وی پی کے ذریعے ہم پنڈی سے
ناران پہنچیں گے وہاں سے بذریعہ جیپ پہلے جلکھڈ اور پھر درہ نوری ۔۔یعنی پہلی رات درہ نوری پہ بسر ہو گی
درہ نوری سطع سمندر سے 12900 فٹ بلند ہے یہاں ابادی نہیں نہ ہی موبئل سگننلز وغیرہ
اس لیے یہاں کیمپ کرنا پڑے گا اور اس کے لیے پراشوٹ سے بنا واٹر پروف خیمہ میں استمعال کرتا جو کہ سخت سے
سخت موسم کی سختی کو اسانی سے سہ جاتا ہے۔
درہ نوری کا ایک ویو
اگلےدن پہاڑوں اور گلیشروں میں 9 گھنٹے کا پیدل سفر ہے یعنی عصر کے وقت ہم نوری جھیل تک پہنچ جائیں گے
نوری جھیل بھی بیابان ہے اور یہاں رات کو کیمپ کیا جایا گا
نوری جھیل ایک ویو
سفر کے تیسرے دن ہم درہ دواریاں کو روانہ ہونگے اور یہ سارا دن ہی پیدل سفر ہے اور سر شام ہی ہم درہ دواریاں کے بالمقابل
پہنچ جائیں گے
سفر کا چوتھا دن درہ دورایاں کو پیدل ہی عبور کر کے رتی گلی جھیل تک پہنچ جائے گے جو اس علاقے کی سب
سے بڑی جھیل ہے اور سطع سمندر سے 12100 فٹ بلند ہے سفر کی چوتھی رات رتی گلی پہ ہوگی اور
حسب سابق یہاں بھی ابادی دور دور تک نہیں سو جھیل کنارے کیمپ لگایا جائے گا
سفر کے پانجویں دن ہم ایک نئی جھیل جو کہ رتی گلی کے بالمقابل پہاڑ کے اسطرف ہے تک پیدل پہنچا جائے گا
اس کا نام گھٹیاں جھیل ہے اس کے پانی ان چھوئے اور اس کی خلوت میں کبھی کوئی مخل نہیں ہوا اس کے کنارے سفر کی
پانچویں رات بسر کی جائے گی
سفر کا چھٹا دن نالہ دوریاں کے ساتھ ساتھ پیدل چلتے ہوئے دورایاں ازازکشمیر میں پہنچ جائے گے
اور یہاں سے واددی نیلم یونی چھٹی رات نیلم ویلی
ساتویں دن نیلم سے مظفر اباد، کوہالہ اور مری کے راستے بذریعہ پبلک ٹرانسپورٹ ہم واپس پندی پہچیں گے
انشا اللہ
اس سفر کی خاص بات بہت سا تنوع ہے کہیں بلند فلک شگاف پہاڑ کہیں دودھیا دریا کہیں
شور مچاتے نالے کہیں گلیشئیر کہیں پھول ہی پھول اور کہیں برف اور پھولوں کی قربت کہیں دلدل
کہیں دشوار گزار گھاٹیاں اور کہیں کھلی وادیاں اور بہت کچھ
اس سارے راستے میں کھانا خود بنانا پڑتا ہے اور رات کو کیمپ فائر بھی کیا جاتا ہے جو ایک
قسم کا چوپال ہوتا اس میں سیر ھاصل بحثیں کی جاتی اور پھر جیسا سفر متنوع اور ورائیٹی ایسی ہی
متنوع موضوعات کا ایک لامتناہی سلسہ ملے گا اپ کو ڈاکٹر فاسٹس کے چوپال میں
اس کے علاوہ رات کی خامشی میں بانسری ڈاکٹر فاسٹس سے اپنی پنسد کے ٹریکز
سفر کے کل اخرجات کم سے کم پانچ ہزار اور زیادہ سے زیادہ
اٹھ ہزار۔۔۔اور یہ کم سے کم پانچ افراد اور زیادہ سے زیادہ سات افراد اس ٹرپ میں شامل ہونگے
:fly:
اگر کوئی ساتھ دوست اس سفر میں فاٹس کا ہمسفر بنا چاہیے تو پلیز مجھے اپ پی ایم کر سککتے ہیں
یا پھر مجھے ای میل میرا ای میل ایڈریس ہے
BaytaabTabaani@yahoo.com
خوش رہیں
ڈاکٹر فاسٹس
کیسے ہیں سب دوست امید کرتا ہوں بخریت ہونگے
جیسا کہ اکثر دوست جانتے میں گزشتہ سات سال سے مختلف وادیوں کی خاک چھان رہا اور اس سلسے
میں ائ دن کسی نہ کسی ایڈونچر پہ کمربستہ ہوتا ہوں
اگر پیغام ممبرز میں سے کوئی فاسٹس کے ساتھ سفر کرنا پسند کرے تو
اپ کے پاس سنہری موقع ہے کہ اپنی زندگی کے یادگار لمحات ود ڈاکٹر فاسٹس
یہ قریبا 7 دن کو سفر ہے جس میں سے پہلے دن سوزوکی اے وی پی کے ذریعے ہم پنڈی سے
ناران پہنچیں گے وہاں سے بذریعہ جیپ پہلے جلکھڈ اور پھر درہ نوری ۔۔یعنی پہلی رات درہ نوری پہ بسر ہو گی
درہ نوری سطع سمندر سے 12900 فٹ بلند ہے یہاں ابادی نہیں نہ ہی موبئل سگننلز وغیرہ
اس لیے یہاں کیمپ کرنا پڑے گا اور اس کے لیے پراشوٹ سے بنا واٹر پروف خیمہ میں استمعال کرتا جو کہ سخت سے
سخت موسم کی سختی کو اسانی سے سہ جاتا ہے۔
درہ نوری کا ایک ویو
اگلےدن پہاڑوں اور گلیشروں میں 9 گھنٹے کا پیدل سفر ہے یعنی عصر کے وقت ہم نوری جھیل تک پہنچ جائیں گے
نوری جھیل بھی بیابان ہے اور یہاں رات کو کیمپ کیا جایا گا
نوری جھیل ایک ویو
سفر کے تیسرے دن ہم درہ دواریاں کو روانہ ہونگے اور یہ سارا دن ہی پیدل سفر ہے اور سر شام ہی ہم درہ دواریاں کے بالمقابل
پہنچ جائیں گے
سفر کا چوتھا دن درہ دورایاں کو پیدل ہی عبور کر کے رتی گلی جھیل تک پہنچ جائے گے جو اس علاقے کی سب
سے بڑی جھیل ہے اور سطع سمندر سے 12100 فٹ بلند ہے سفر کی چوتھی رات رتی گلی پہ ہوگی اور
حسب سابق یہاں بھی ابادی دور دور تک نہیں سو جھیل کنارے کیمپ لگایا جائے گا
سفر کے پانجویں دن ہم ایک نئی جھیل جو کہ رتی گلی کے بالمقابل پہاڑ کے اسطرف ہے تک پیدل پہنچا جائے گا
اس کا نام گھٹیاں جھیل ہے اس کے پانی ان چھوئے اور اس کی خلوت میں کبھی کوئی مخل نہیں ہوا اس کے کنارے سفر کی
پانچویں رات بسر کی جائے گی
سفر کا چھٹا دن نالہ دوریاں کے ساتھ ساتھ پیدل چلتے ہوئے دورایاں ازازکشمیر میں پہنچ جائے گے
اور یہاں سے واددی نیلم یونی چھٹی رات نیلم ویلی
ساتویں دن نیلم سے مظفر اباد، کوہالہ اور مری کے راستے بذریعہ پبلک ٹرانسپورٹ ہم واپس پندی پہچیں گے
انشا اللہ
اس سفر کی خاص بات بہت سا تنوع ہے کہیں بلند فلک شگاف پہاڑ کہیں دودھیا دریا کہیں
شور مچاتے نالے کہیں گلیشئیر کہیں پھول ہی پھول اور کہیں برف اور پھولوں کی قربت کہیں دلدل
کہیں دشوار گزار گھاٹیاں اور کہیں کھلی وادیاں اور بہت کچھ
اس سارے راستے میں کھانا خود بنانا پڑتا ہے اور رات کو کیمپ فائر بھی کیا جاتا ہے جو ایک
قسم کا چوپال ہوتا اس میں سیر ھاصل بحثیں کی جاتی اور پھر جیسا سفر متنوع اور ورائیٹی ایسی ہی
متنوع موضوعات کا ایک لامتناہی سلسہ ملے گا اپ کو ڈاکٹر فاسٹس کے چوپال میں
اس کے علاوہ رات کی خامشی میں بانسری ڈاکٹر فاسٹس سے اپنی پنسد کے ٹریکز
سفر کے کل اخرجات کم سے کم پانچ ہزار اور زیادہ سے زیادہ
اٹھ ہزار۔۔۔اور یہ کم سے کم پانچ افراد اور زیادہ سے زیادہ سات افراد اس ٹرپ میں شامل ہونگے
:fly:
اگر کوئی ساتھ دوست اس سفر میں فاٹس کا ہمسفر بنا چاہیے تو پلیز مجھے اپ پی ایم کر سککتے ہیں
یا پھر مجھے ای میل میرا ای میل ایڈریس ہے
BaytaabTabaani@yahoo.com
خوش رہیں
ڈاکٹر فاسٹس
Comment