:rose
اسلام علکیم
وادی کاغان ایک حیرت کدہ ہے قدرت کی بے مثل صناعی کا
شاہکار۔۔اکثر لوگ صرف ناران اور جھیل سیف الملوک کو ہی
نقطہ اخر سمجھتے لیکن 161 کلو میٹر طویل یہ وادی
ایک عجوبہ ہے اس کے دامن میں اتنے دلفریب مقامات ہیں جو الفاظ میں
بیان نہیں کئے جا سکتے
ست سر مالا ، سرال جھیل، دودی پت سر، سمبک سر،
رتی گلی،بٹوگاہ ٹاپ، نوری جھیل، سنگر جھیل، دوشال
دھرم پت، اور اتنے ہی پرفریب مقامات ہیں
تو ایک ایک کر کے سب مقامات کو دیکھتے جائیں اور
سر دھنتے جائیں
پوسٹ ڈیڈیکیٹ ٹو نگار:shyy:
سرال جھیل
سرال وادی کاغان سے ملحق ای دور دراز علاقے میں واقع جھیل ہے اور
سحر طراز جھیل ہے۔۔بلند پہاروں کے بیچ ایک وسیع پیالہ نما وادی میں تمکنت کے ساتھ
بیٹھی اور تمام منظر پر راج کرتی سرال خطے کی خوبصورت ترین جھیل
ہے۔۔سطع سمندر سے 11830 فٹ بلند اس جھیل کی لمبائی ایک کلو میٹر ہے اور یہ نوری ٹاپ
سے چھ کلو میٹر شمال مشرق کی جانب واقع ہے
قیامت کا فسوں رکھنے والی سرال ایک اور یکتا جھیل ہے
برفوں سے مزین سر سبز پہاڑوں میں ایک موتی کی مانند جڑی ہوئی
یہ جھیل خوابناک منظر پیش کرتی ہے اور اس کی سطع پر تیرتے برفانی تودے
اس کے حسن کو دوام بخشتے ہیں
سرال کنارے
حدود اربعہ
سرال جھیل جانے کے لیے دو راستے اختیار کئے جا سکتے ہیں
پہلا راستہ
ناران سےگیارہ کلومیٹر کے فاصلے پہ ایک گائوں اباد ہے جو جلکھڈ کہلاتا ہے اور کدھر اباد ہے
اس کا کچھ پتہ نہیں چلتا یہاں دور دور تک ابادی نہیں ہے بس دو چار دکانیں
ایک دو تنوری ہوٹل اور دور تک پھیلی ویرانی بس یہی جلکھڈ ہے
جھلکڈ
نوری ٹاپ
جھلکڈ سے ایک جیپ ٹریک دریائے کنہار پر بنے پل کے دائیں طرف نوری ٹاپ
کو جاتا نوری ٹاپ سے شمال مشرق کی طرف سرال جھیل کو رستہ جاتا ہے
اسلام علکیم
وادی کاغان ایک حیرت کدہ ہے قدرت کی بے مثل صناعی کا
شاہکار۔۔اکثر لوگ صرف ناران اور جھیل سیف الملوک کو ہی
نقطہ اخر سمجھتے لیکن 161 کلو میٹر طویل یہ وادی
ایک عجوبہ ہے اس کے دامن میں اتنے دلفریب مقامات ہیں جو الفاظ میں
بیان نہیں کئے جا سکتے
ست سر مالا ، سرال جھیل، دودی پت سر، سمبک سر،
رتی گلی،بٹوگاہ ٹاپ، نوری جھیل، سنگر جھیل، دوشال
دھرم پت، اور اتنے ہی پرفریب مقامات ہیں
تو ایک ایک کر کے سب مقامات کو دیکھتے جائیں اور
سر دھنتے جائیں
پوسٹ ڈیڈیکیٹ ٹو نگار:shyy:
سرال جھیل
سرال وادی کاغان سے ملحق ای دور دراز علاقے میں واقع جھیل ہے اور
سحر طراز جھیل ہے۔۔بلند پہاروں کے بیچ ایک وسیع پیالہ نما وادی میں تمکنت کے ساتھ
بیٹھی اور تمام منظر پر راج کرتی سرال خطے کی خوبصورت ترین جھیل
ہے۔۔سطع سمندر سے 11830 فٹ بلند اس جھیل کی لمبائی ایک کلو میٹر ہے اور یہ نوری ٹاپ
سے چھ کلو میٹر شمال مشرق کی جانب واقع ہے
قیامت کا فسوں رکھنے والی سرال ایک اور یکتا جھیل ہے
برفوں سے مزین سر سبز پہاڑوں میں ایک موتی کی مانند جڑی ہوئی
یہ جھیل خوابناک منظر پیش کرتی ہے اور اس کی سطع پر تیرتے برفانی تودے
اس کے حسن کو دوام بخشتے ہیں
سرال کنارے
حدود اربعہ
سرال جھیل جانے کے لیے دو راستے اختیار کئے جا سکتے ہیں
پہلا راستہ
ناران سےگیارہ کلومیٹر کے فاصلے پہ ایک گائوں اباد ہے جو جلکھڈ کہلاتا ہے اور کدھر اباد ہے
اس کا کچھ پتہ نہیں چلتا یہاں دور دور تک ابادی نہیں ہے بس دو چار دکانیں
ایک دو تنوری ہوٹل اور دور تک پھیلی ویرانی بس یہی جلکھڈ ہے
جھلکڈ
نوری ٹاپ
جھلکڈ سے ایک جیپ ٹریک دریائے کنہار پر بنے پل کے دائیں طرف نوری ٹاپ
کو جاتا نوری ٹاپ سے شمال مشرق کی طرف سرال جھیل کو رستہ جاتا ہے
Comment