میر چاکر
مغل بادشاہ ہمایوں جب دوسری مرتبہ ہندوستان پر قابض ہونے کے لیے آیا تو اس کے ساتھ میر چاکر سپہ سا لار بن کے آیا ۔ ہمایوں کو فتح نصیب ہوئی۔ ہمایوں نے نیلی بار اور ساندل بار کا علاقہ میر چاکر کو تحفے میں دے دیا۔ میر چاکر نے اس علاقے کا نام ستگھرہ رکھا تھا۔ ستگھرے یہ ہیں۔
1۔ ستگھرہ 2۔ سید والا 3۔ کلیانوالا 4۔ دھولری 5۔ کمالیہ 6۔ چیچہ وطنی 7۔ ہڑپہ
بلوچ قوم کے اس سردار نے بلوچوں کو اس علاقے میں آباد کیااور زیادہ تر لوگ دشمنی کے سبب اس جنگل میں پناہ گزیں ہوئے۔
میر چاکر کا مزار ستگھرہ میں مغل طرز تعمیر پر بنایا گیا ہے۔ صدری روایت کے مطابق بگٹی قبیلے کا سردار اکبر بگٹی جب کبھی مزار پر فاتحہ خوانی کے لیے آتا تھا۔ تو دور سے ہی اپنی سورای سے اتر کر پیدل آتا تھا۔ اور اپنے پاؤں سے جوتی بھی اُتار دیتا تھا۔ فاتحہ خوانی کے بعد ننگے پاؤں واپس جا کر اپنی سواری پر سوار ہوتا تھا۔
مغل بادشاہ ہمایوں جب دوسری مرتبہ ہندوستان پر قابض ہونے کے لیے آیا تو اس کے ساتھ میر چاکر سپہ سا لار بن کے آیا ۔ ہمایوں کو فتح نصیب ہوئی۔ ہمایوں نے نیلی بار اور ساندل بار کا علاقہ میر چاکر کو تحفے میں دے دیا۔ میر چاکر نے اس علاقے کا نام ستگھرہ رکھا تھا۔ ستگھرے یہ ہیں۔
1۔ ستگھرہ 2۔ سید والا 3۔ کلیانوالا 4۔ دھولری 5۔ کمالیہ 6۔ چیچہ وطنی 7۔ ہڑپہ
بلوچ قوم کے اس سردار نے بلوچوں کو اس علاقے میں آباد کیااور زیادہ تر لوگ دشمنی کے سبب اس جنگل میں پناہ گزیں ہوئے۔
میر چاکر کا مزار ستگھرہ میں مغل طرز تعمیر پر بنایا گیا ہے۔ صدری روایت کے مطابق بگٹی قبیلے کا سردار اکبر بگٹی جب کبھی مزار پر فاتحہ خوانی کے لیے آتا تھا۔ تو دور سے ہی اپنی سورای سے اتر کر پیدل آتا تھا۔ اور اپنے پاؤں سے جوتی بھی اُتار دیتا تھا۔ فاتحہ خوانی کے بعد ننگے پاؤں واپس جا کر اپنی سواری پر سوار ہوتا تھا۔
Comment