مجھے تیرے تصور کو اک وجود دینا تھا
اک تصویر مانگی تھی ملاقات تو نہیں مانگی تھی
تیرے لبوں سے میری نظم ہی سننا تھی
آواز کی آرزو تھی کائنات تو نہیں مانگی تھی
سچ ہے میں پیاسا تھا صحرہ کی طرح لیکن۔۔
یہ آنکھ کیوں برسی ہے؟ برسات تو نہیں مانگی تھی
تم بھول گئے مجھ کو اور میرے دل سے نہیں جاتے
اس دل نے یادوں کی بارات تو نہیں مانگی تھی
تم نے تو تاریکیوں میں دھکیل دیا مجھ کو
ہاں میں انجم تھا مگر رات تو نہیں مانگی تھی
وصی انجم
اک تصویر مانگی تھی ملاقات تو نہیں مانگی تھی
تیرے لبوں سے میری نظم ہی سننا تھی
آواز کی آرزو تھی کائنات تو نہیں مانگی تھی
سچ ہے میں پیاسا تھا صحرہ کی طرح لیکن۔۔
یہ آنکھ کیوں برسی ہے؟ برسات تو نہیں مانگی تھی
تم بھول گئے مجھ کو اور میرے دل سے نہیں جاتے
اس دل نے یادوں کی بارات تو نہیں مانگی تھی
تم نے تو تاریکیوں میں دھکیل دیا مجھ کو
ہاں میں انجم تھا مگر رات تو نہیں مانگی تھی
وصی انجم
Comment