بارش کی رم جھم نے پہنا ہے ہار نقرئی بوندوں کا
سبز پتوں خوش رنگ پھولوں نے خود کو سجایا بوندوں سے
بوندوں کے موتیوں کو دیکھا جو غور سے
اک عکس نظر آیا وہ عکس تمہارا تھا،اور صرف تمہاراتھا
جو دل میں سدا سے تھا، پر اب نظر آیا ہے،اور روح میں سمایا ہے
چاہے ہو کوئی لمحہ، چاہے ہو کوئی ساعت،ابھرتی ہوئی صبح ہو
سبز پتوں خوش رنگ پھولوں نے خود کو سجایا بوندوں سے
بوندوں کے موتیوں کو دیکھا جو غور سے
اک عکس نظر آیا وہ عکس تمہارا تھا،اور صرف تمہاراتھا
جو دل میں سدا سے تھا، پر اب نظر آیا ہے،اور روح میں سمایا ہے
چاہے ہو کوئی لمحہ، چاہے ہو کوئی ساعت،ابھرتی ہوئی صبح ہو
یا ڈھلتی ہوئی شام ،بادل کی گرج ہو رم جھم پڑے پھوار
ہر دم لبوں پہ رہتا ہے بس ایک تیرا نام اور صرف تیرا نام
ہر لمحہ تیری صورت رہتی ہے نگاہوں میں،اور صرف نگاہوں میں
لب رہتے ہیں خاموش اور چشم رہتی ہے تر،یہ خوبصورت موسم
اک آگ لگا تا ہے، تم یاد بہت آتی ہو جب بارش ہوتی ہے
شاعرہ:رابعہ اقبال رابی
pink rose
Comment