غزل
یہ کیسا آنا جا نا ہے بند آنکھہ کروں تو آتی ہو
کھل جائے پلک تو جا تی ہو
سپنوں کو بنا یا ہے ڈ یرا دل میں کیوں کرتی ہو بسیرا
تم چپکے سے دل میں آکر کیوں روح میں اتر جا تی ہو
پوجا میں تمہاری کرتا ہوں دیے پیار کے روشن ہیں دل میں
پھیلی ہے ہر طرف روشنی
دل میں میرے آکر تم اک شمع بن جاتی ہو
اتنا پیار دیا کیوں تم نے سپنوں کو جگا یا کیوں
یہ بھی نہ سوچا ہو گا کیا میرا پھر بھی اتنا کافی ہے
پڑی مجھہ پہ جب کوئی مشکل دعا میرے لیے بن جاتی ہو
Comment