ہے فلک تلے مرا گھر مگر مرے تذکرے ہیں فلک بریں
مری نسبتیں ہیں علی تلک یہ ہی سلسلے ہیں فلک بریں
اے حسیں جہاں تری خو نہیں مری آنکھ میں تو رہا نہیں
مری جستجو ہیں علی حسیں، مرے واسطے ہیں فلک بریں
تری محفلوں میں نہیں لگا مرا دل کبھی اے جہان سن
مری خلوتیں مری انجمن مرے رابطے ہیں فلک بریں
مرے واسطے ہیں گلاب سی مری زندگی کی یہ مشکلیں
میں ہوں کربلا کے شہید سے مرے حوصلے ہیں فلک بریں
کبھی حور تو کبھی باغ پر رہی عابدوں کی نظر سدا
مری آرزو مرے مصطفے ﷺ مرے راستے ہیں فلک بریں
س ن مخمور
امر تنہائی
Comment