Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ہم اپنے درد لفظوں کی زبانی رکھ نہیں سکتے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ہم اپنے درد لفظوں کی زبانی رکھ نہیں سکتے


    السلام و علیکم دوستو ایک اور غزل کے ساتھ حاضر ہوں
    !آپ کے تبصروں کا انتظار رہے گا

    غزل
    ہم اپنے درد لفظوں کی زبانی رکھ نہیں سکتے
    قلم کی نوک پر کوئی کہانی رکھ نہیں سکتے

    محبت کر تو سکتے ہیں،ہمارا المیہ یہ ہے
    کہ ہم تاوان میں اپنی جوانی رکھ نہیں سکتے

    ہمیں الہام کی ساری اذیت سے الگ کر دے
    زمیں زادے ہیں جذبے آسمانی رکھ نہیں سکتے

    ہمارا عشق بالا ہے،تمہاری سوچ کی حد سے
    کوئی کنگن،کوئی چُوڑی نشانی رکھ نہیں سکتے

    ہمیں تو زرد رُت نے قید کر رکھا ہے کچھ ایسے
    کوئی امید آنکھوں میں سہانی رکھ نہیں سکتے

    چلو کچھ پھول لے آئیں نئی خواہش کے موسم سے
    نئے دالان میں یادیں پرانی رکھ نہیں سکتے

    پڑا ہے واسطہ امجد محبت کا یزیدوں سے
    یہاں ہم اپنی آنکھوں میں بھی پانی رکھ نہیں سکتے

    امجد بخاری



  • #2
    Re: ہم اپنے درد لفظوں کی زبانی رکھ نہیں سکتے

    aik or acha kalam aap ka parhnay ko mila ..zabardast :thmbup:
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

    Comment


    • #3
      Re: ہم اپنے درد لفظوں کی زبانی رکھ نہیں سکتے


      پڑا ہے واسطہ امجد محبت کا یزیدوں سے
      یہاں ہم اپنی آنکھوں میں بھی پانی رکھ نہیں سکتے


      bohut he ummda ............

      Comment


      • #4
        Re: ہم اپنے درد لفظوں کی زبانی رکھ نہیں سکتے

        جناب تبصرہ کیا کریں

        میں تو بس یہی کہہ سکتا ہوں کہ

        بہت ہی عمدہ کلام پیش کیا ہے۔۔۔۔

        بہت اچھا لگا ہے واقعی

        بہت خوش رہیں





        Comment


        • #5
          Re: ہم اپنے درد لفظوں کی زبانی رکھ نہیں سکتے

          Originally posted by Aanchal View Post
          aik or acha kalam aap ka parhnay ko mila ..zabardast :thmbup:
          بہت شکریہ۔۔۔۔

          Comment


          • #6
            Re: ہم اپنے درد لفظوں کی زبانی رکھ نہیں سکتے

            Originally posted by loneliness4ever View Post

            پڑا ہے واسطہ امجد محبت کا یزیدوں سے
            یہاں ہم اپنی آنکھوں میں بھی پانی رکھ نہیں سکتے


            bohut he ummda ............
            بہت نوازش۔۔۔مخمور بھائی

            Comment


            • #7
              Re: ہم اپنے درد لفظوں کی زبانی رکھ نہیں سکتے

              Originally posted by Baniaz Khan View Post
              جناب تبصرہ کیا کریں

              میں تو بس یہی کہہ سکتا ہوں کہ

              بہت ہی عمدہ کلام پیش کیا ہے۔۔۔۔

              بہت اچھا لگا ہے واقعی

              بہت خوش رہیں
              بہت شکریہ۔۔۔بہت نوازش

              Comment


              • #8
                Re: ہم اپنے درد لفظوں کی زبانی رکھ نہیں سکتے




                پڑا ہے واسطہ امجد محبت کا یزیدوں سے
                یہاں ہم اپنی آنکھوں میں بھی پانی رکھ نہیں سکتے




                Buhet khoooooooobb..

                Comment


                • #9
                  Re: ہم اپنے درد لفظوں کی زبانی رکھ نہیں سکتے

                  Originally posted by Areej View Post



                  پڑا ہے واسطہ امجد محبت کا یزیدوں سے
                  یہاں ہم اپنی آنکھوں میں بھی پانی رکھ نہیں سکتے




                  Buhet khoooooooobb..
                  bohat shukriya

                  Comment

                  Working...
                  X