بڑی مدت ہوئی اب تو بہاريں جا كے نہ آئيں
ہوائے ہجر چلتی ہے خزاؤں كا يہ موسم ہے
مجھے معلوم ہے جو سامنے ديوار ہے تيرے
گلا تجھ سے كروں بھی كيوں اناؤںكا يہ موسم ہے
اكيلے بيٹھ كے سوچوں ميں كيوں تيری خطاؤں پے
خطا آدم نے بھی كی تھی خطاؤں كا يہ موسم ہے
نہيں ہے دكھ مجھے اس كا كہ تو نے بھی وفا نہ كی
جفا كا دور دورا ہے جفاؤں كا يہ موسم ہے
پڑے ہيں فرقتوں كی اس دہكتی آگ ميں كب سے
يہ ميری جان جلتی ہے وفاؤں كا يہ موسم ہے
تجھے چاہا تجھے پوجا يہی اك جرم ہے ميرا
سزا مجھ كو ملی ہے كہ سزاؤں كا يہ موسم ہے
سنا ہے دل سے نكلے جو دعا وہ عرش پر جائے
چلو ہم بھی دعا مانگيں دعاؤں كا يہ موسم ہے
نہ آؤ گے كبھی مڑ كے مجھے معلوم ہے ليكن
صدائيں پھر بھی ديں تجھ كو صداؤں كا يہ موسم ہے
Comment