ثبوت حق
بہت حسیں تھی
مجھے خدا کی قسم وہ لڑکی بہت حسیں تھی
وہ اپنے باطن کے حسن سے اس قدر منور تھی
اتنی روشن تھی
اور پھر اتنی باخبر تھی
کے اپنے ذہن و ضمیر کے اس جمال کو
اپنے سیدھے سادے سے، بھولے بھالے سے قدسیوں کے سے
خال و خد میں چھپائے رکھتی تھی
لیکن اس کی جمیل سوچوں سے جب شعائیں سی
پھوٹتی تھیں
تو اس کی آنکھوں میں تارے سے جھلملنے لگتے تھے
اور سارے نقش یوں جگمگانے لگتے تھے
جیسے سورج کے نور باطن سے
کائنات حیات زر پوش ہو رہی ہو
خدا جو تخلیق حسن کی انتہا پہ قادر ہے
وہ جو اس انتہا پہ قادر ہے
وہ جو باطن کا عکس ظاہر پہ ڈالتا ہے تو معجزوں
کی نمود ہوتی ہے
حسن کار ازل بھی ہے
اور حسن کار ابد بھی ہے
حسن۔۔۔۔اس کی جملہ صفات کا ایک ایسا عنوان ہے
جس کے ایک ایک حرف سے
وہ حسین۔۔۔۔
وہ بے حساب حد تک حسین
وہ حسن جذبہ و آرزو کا ایک شاہکار لڑکی
ثبوت حق بن کے جھانکتی تھی
Comment