Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

اک حقیقت کو فسانہ سا بنا دیتا ہے تو

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • اک حقیقت کو فسانہ سا بنا دیتا ہے تو

    شامِ شہرِ ہول میں شمعیں جلا دیتا ہے تو
    یاد آ کر اس نگر میں حوصلہ دیتا ہے تو
    آرزو دیتا ہے دل کو موت کی وقتِ دعا
    میری ساری خواہشوں کا یہ صلہ دیتا ہے تو
    حد سے بڑھ کر سبز ہو جاتا ہے جب رنگِ زمیں
    خاک میں اس نقشِ رنگیں کو مِلا دیتا ہے تو
    ماند پڑ جاتی ہے جب اشجار پر ہر روشنی
    گھپ اندھیرے جنگلوں میں راستا دیتا ہے تو
    دیر تک رکھتا ہے تو ارض و سما کو منتظر
    پھر انھیں ویرانیوں میں گُل کھلا دیتا ہے تو
    تیز کرتا ہے سفر میں موجِ غم کی یورشیں
    بجھتے جاتے شعلۂ دل کو ہوا دیتا ہے تو
    اے منیرؔ اس رات کے افلاک پر ہونا ترا
    اک حقیقت کو فسانہ سا بنا دیتا ہے تو



  • #2
    Re: اک حقیقت کو فسانہ سا بنا دیتا ہے تو

    bahut khoob
    :rosekhushboo:rose

    Comment


    • #3
      Re: اک حقیقت کو فسانہ سا بنا دیتا ہے تو



      Comment


      • #4
        Re: اک حقیقت کو فسانہ سا بنا دیتا ہے تو

        good sharing :rose
        اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
        اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

        Comment

        Working...
        X