ھمارے اور تمہارے درمیاں جو فاصلہ ھے
اس کی حد بندی
لکیروں نے ھی کی ھے
لکیریں
دائروں کی سرحدیں ھیں
چلو
ان دائروں کو توڑ کر
آگے نکلتے ہیں
وصال و ھجر کی سرحد سے بھی
آگے نکلتے ہیں
مگر ، اے جان ـ جاں
تم جسم ھو اب
اور سرحد ـ ادراک سے آگے جو رستہ ھے
وہ بس اک روح کی دستک سے کُھلتا ھے
مبارک ھو تمہیں
یہ جسم،
ممکن ھو تو مری روح لوٹا دو
کبھی یہ جسم
تم سے تنگ آجائے
تو آجانا
قبائے عشق
میری روح سے لپٹی ھوئی ھے
قبائے عشق لے جانا
اس کی حد بندی
لکیروں نے ھی کی ھے
لکیریں
دائروں کی سرحدیں ھیں
چلو
ان دائروں کو توڑ کر
آگے نکلتے ہیں
وصال و ھجر کی سرحد سے بھی
آگے نکلتے ہیں
مگر ، اے جان ـ جاں
تم جسم ھو اب
اور سرحد ـ ادراک سے آگے جو رستہ ھے
وہ بس اک روح کی دستک سے کُھلتا ھے
مبارک ھو تمہیں
یہ جسم،
ممکن ھو تو مری روح لوٹا دو
کبھی یہ جسم
تم سے تنگ آجائے
تو آجانا
قبائے عشق
میری روح سے لپٹی ھوئی ھے
قبائے عشق لے جانا
Comment