Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

" اُفق کے پار جانے والے آنسو"

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • " اُفق کے پار جانے والے آنسو"


    " اُفق کے پار جانے والے آنسو"

    سفید آنچل کے ایک کونے میں
    میرے آنسو سنبھال کر اس طرح وہ بولی
    نہ ایسے رونا
    اے میرے بچے !
    یہ زندگی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نام ھے دُکھوں کا
    تمہارے آنسو مرے جگر پر ٹپک پڑے ہیں
    نہ ایسے رونا
    اے میرے بچے !

    میں روتے روتے ھی سو گیا تھا
    اُفق کے اُس پار سے میری ماں
    مرے دُکھوں پر اداس ھو کر
    مری تسلی کو آن پہنچی
    وھی مقدس ، ندیم آنکھیں
    رحیم آنکھیں ، کریم آنکھیں
    اُفق کے اُس پار سے جو مجھ کو
    بڑی محبت سے دیکھتی ہیں
    مری نگاھوں سے دور
    لیکن مرے دُکھوں کی نمی سے جھلمل
    وہ میرے اشکوں کواپنے پلّو میں باندھ کر
    آسماں کے اُس پار لے گئی ھے
    یہ لوگ کہتے ہیں : مائیں مرتی ھیں
    مائیں مر کر بھی جاگتی ہیں
    جو بچے روئیں تو سوتی کب ھیں !!



    شہزاد نیر صاحب کا کلام۔۔۔۔۔
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔


  • #2
    Re: " اُفق کے پار جانے والے آنسو"

    very nyc sharing


    Comment


    • #3
      Re: " اُفق کے پار جانے والے آنسو"

      Bohat Khoob
      Keep Sharing...
      :sad Ak Jhoota Lafz Mohabbat Ka ..

      Comment

      Working...
      X