Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

sirf urdu writing poetry

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Re: sirf urdu writing poetry


    انا کی بات جانے دو
    انا تو اس گھڑی ہم نے گنوا دی تھی
    تمھیں جس پل کہا اپنا
    ہتھیلی پر تمھارا نام لکھا تھا،
    حنا سے جس گھڑی ہم نے
    تمھیں پلکوں پہ حیرت کی جگہ ہم نے سجایا تھا
    ،ہمیں ہم سے ہی جب تم نے چُرایا تھا
    ،تمھیں جب دل نے دھڑکن میں بسایا تھا
    تمھیں اپنا بنایا تھا
    “ہمیں تم سے محبت ہے“
    تمھیں سرگوشیوں میں جس گھڑی ہم نے بتایا تھا

    انا کی بات جانے دو
    انا تو اس گھڑی ہم نے گنوا دی تھی
    ..اَنا کی بات جانے دو

    Comment


    • #17
      Re: sirf urdu writing poetry

      میں اس کا پانچواں موسم
      اسے تب یاد آؤں گا
      کہ جب کچھ بھی نہیں ہوگا
      نہ کوئی رنگ کا موسم
      نہ رسم سنگ کا موسم
      رہے گا یاد کا موسم
      دل برباد کا موسم
      اسے تب یاد آؤں گا
      بہت ہی یاد آؤں گا —
      __________________

      Comment


      • #18
        Re: sirf urdu writing poetry


        جب تیرا انتظار رہتا ہے
        دل بہت بے قرار رہتا ہے

        روح کو بے بسی سی رہتی ہے
        درد با اختیار رہتا ہے

        دل ہے بے چینیوں کی مٹھی میں
        ذہن پر تو سوار رہتا ہے

        اک تیرا دھیان آریوں کی طرح
        روح کے آر پار رہتا ہے

        وہم ہے یہ مجھے کہ تیری طرف
        اک میرا غمگسار رہتا ہے

        شب بہت بے قرار رہتا ہے
        دن بہت سوگوار رہتا ہے

        Comment


        • #19
          Re: sirf urdu writing poetry

          مجھے اس زندگانی سے کوئی شکوہ نہیں لیکن
          ذرا سی بے سکونی ہے
          نجانے کیوں مرے دل میں
          عجب اک خوف رہتا ہے
          مجھے محسوس ہوتا ہے
          کہ میرے دل کے دروازے پہ
          تیری یاد کی دستک میں وہ شدت نہیں باقی
          بہت سی خاص باتیں ہیں
          جو مجھ کو عام لگتی ہیں
          مرے دل میں انہیں سن کر کوئی طوفاں نہیں اُٹھتا
          تری آنکھیں� ترا چہرہ
          تری آواز کی رم جھم
          سبھی کچھ خواب لگتا ہے
          مجھے محسوس ہوتا ہے
          سنہری تتلیوں جیسے
          وہ سب خوش رنگ سے سپنے
          مرے لفظوں کے پھولوں پر
          بہت دن سے نہیں بیٹھے
          مجھے محسوس ہوتا ہے
          سمے کی تیز لہروں نے
          ہمارے ریت کے کچے گھروندے توڑ ڈالے ہیں
          مجھے اُن تیز لہروں سے
          سنہری تتلیوں جیسے
          سبھی خوش رنگ سپنوں سے
          کوئی شکوہ نہیں لیکن
          ذرا سی بے سکونی ہے
          مجھے محسوس ہوتا ہے
          تمہارے دل کے دروازے پہ میری یاد کی دستک
          مری جاں اب نہیں ہوتی
          مری جاں اب نہیں ہوتا
          کہ میری یاد آئے تو
          تمہاری آنکھ بھر آئے
          دعائیں مانگتے لمحے
          مجھے تم بھول جاتی ہو
          مگر پھر مجھے تم سے
          کوئی شکوہ نہیں لیکن
          عجب سی بے سکونی ہے
          عجب اک خوف ہے دل میں
          میں تم کو بھول جاؤں

          Comment


          • #20
            Re: sirf urdu writing poetry

            محبٌت میں کہاں ترمیم ھوتی ھے؟
            محبٌت میں ھمیشہ ایک سا موسم نہیں رہتا
            کبھی ھے وصل کی رم جھم
            بھگو دیتی ھے آنچل کو
            دلِ بیکل کو،چنچل کو

            کبھی ھے ھجر کا جلتا دہکتا کاسنی سورج
            لہو میں خار بھرتا ھے
            بالآخر سُرمئی سایوں میں ڈھلتا ھے
            جو پلکوں پر مچلتا ھے
            محبٌت کے مسافر کی کوئی منزل نہیں ھوتی
            محبٌت کا جو کُلیہ ھے
            بدلنے کا کبھی امکان ھوتاہی نہیں اس میں
            سُنا ھے زندگی پل پل یہاں تقسیم ھوتی ھے
            محبٌت میں کہاں ترمیم ھوتی ھے؟

            Comment


            • #21
              Re: sirf urdu writing poetry

              تیری کوشش تیری تدبیر ہونا چاہتی ہوں
              میں تیرے ہاتھ کی تحریر ہونا چاہتی ہوں

              تو میرے پاس آئے اور پلٹ کے نہ جائے
              میں تیرے پاؤں کی زنجیر ہونا چاہتی ہوں

              مجھے حجت نہیں اب دوسروں کے مشوروں کی
              میں خود بھی شبِ تقدیر ہونا چاہتی ہوں

              ازل سے خواب بن کر میری آنکھوں میں رہا ہے تو
              میں اب شرمندہءِ تعبیر ہونا چاہتی ہوں

              میں اس لیے مسمار خود کو کر رہی ہوں کہ
              میں تیرے ہاتھ سے تعمیر ہونا چاہتی ہوں
              __________________

              Comment


              • #22
                Re: sirf urdu writing poetry


                یہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں
                ان میں کچھ صاحبِ اسرار نظر آتے ہیں

                تیری محفل کا بھرم رکھتے ہیں سو جاتے ہیں
                ورنہ یہ لوگ تو بیدار نظر آتے ہیں

                دور تک نہ کوئی ستارہ ہے نہ جگنو
                مرگِ امید کے آثار نظر آتے ہیں

                مرے دامن میں شراروں کے سوا کچھ بھی نہیں
                آپ پھولوں کے خریدار نظر آتے ہیں

                کل جنہیں چھو نہیں سکتی تھی فرشتوں کی نظر
                آج وہ رونقِ بازار نظر آتے ہیں

                حشر میں کون گواہی میری دے گا ساغر
                سب تمہارے ہی طرفدار نظر آتے ہیں
                __________________

                Comment


                • #23
                  Re: sirf urdu writing poetry

                  کبھی کہا نا کسی سے تیرے فسانے کو
                  کبھی کہا نا کسی سے تیرے فسانے کو

                  نا جانے کیسے خبر ہو گئی زمانے کو

                  سنا ہے غیر کی محفل میں تم نا جاؤگے

                  کہو تو آج سجا لوں غریب کھانے کو

                  دعا بہار کی مانگی تو اتنے پھل کھلے

                  کہی جگہ نا ملی میری آشیانے کو

                  چمن میں جانا تو سیاد دیکھ کر جانا

                  اکیلے چھوڑ کر آیا ہوں آشیانے کو

                  میری لحد پہ پتنگوں کا خون ہوتا ہے

                  حضور شمع نا لایا کرے جلانے کو

                  دبا کے قبرہ میں سب چل دیے دعا نا سلام

                  ذرا سی دیر میں کیا ہو گیا زمانے کو

                  اب آگے اس میں تمہارا بھی نام آئیگا

                  جو حکم ہو تو یہی چھوڑ دوں فسانے کو

                  قمر ذرا بھی نہیں تم کو خوف رسوائی

                  کے چاندنی پہ چلے ہو انہیں منانے کو
                  __________________

                  Comment


                  • #24
                    Re: sirf urdu writing poetry



                    اس سہمے ہوئے شہروں کی فضا کچھ کہتی ہے
                    ابھی تم بھی سنو یہ دھرتی کیا کچھ کہتی ہے

                    یہ ٹھٹھری ہوئی لمبی راتیں کچھ کہتی ہیں
                    یہ خاموشی، آواز نما کچھ کہتی ہے

                    سب اپنے گھر وں میں لمبی تان کے سوئے ہیں
                    اور دور کہیں کوئل کی صدا کچھ کہتی ہے

                    جب صبح کو چڑیاں باری باری بولتی ہیں
                    کوئی نامانوس اداس نوا کچھ کہتی ہے

                    جب رات کو تارے باری باری جاگتے ہیں
                    کئی ڈوبے ہوئے تاروں کی ندا کچھ کہتی ہے

                    کبھی بھور بھئے کبھی شام پڑے کبھی رات گئے
                    ہر آن بدلتی رت کی ہوا کچھ کہتی ہے

                    مہمان ہیں ہم مہمان سرائے یہ نگری
                    مہمانوں کو مہمان سرا کچھ کہتی ہے

                    بیدار رہو بیدار رہو بیدار رہو
                    اے ہم سفر و آوازِ ردا کچھ کہتی ہے

                    ناصر آشوبِ زمانہ سے غافل نہ رہو
                    کچھ ہوتا ہے جب خلقِ خدا کچھ کہتی ہے
                    __________________

                    Comment


                    • #25
                      Re: sirf urdu writing poetry

                      میں اس کا پانچواں موسم
                      اسے تب یاد آؤں گا
                      کہ جب کچھ بھی نہیں ہوگا
                      نہ کوئی رنگ کا موسم
                      نہ رسم سنگ کا موسم
                      رہے گا یاد کا موسم
                      دل برباد کا موسم
                      اسے تب یاد آؤں گا
                      بہت ہی یاد آؤں گا —
                      _______

                      Comment

                      Working...
                      X