Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

sirf sad poetry

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #31
    Re: sirf sad poetry

    یہ شیشے یہ سپنے یہ رشتے یہ دھاگے
    کسے کیا خبر ہے کہاں ٹوٹ جائیں
    محبت کے دریا میں تنکے وفا کے
    نہ جانے یہ کس موڑ پہ ڈوب جائیں
    عجب دل کی بستی عجب دل کی وادی
    ہر اِک موڑ موسم نئی خواہشوں کا
    لگائے ہیں ہم نے بھی سپنوں کے پودے
    مگر کیا بھروسہ یہاں بارشوں کا
    مرادوں کی منزل کے سپنوں میں کھوئے
    محبت کی راہوں پہ ہم چل پڑے تھے
    ذرا دور چل کے جو آنکھیں کھلیں تو
    کڑی دھوپ میں ہم اکیلے کھڑے تھے
    جنہیں دل سے چاہا جنہیں دل سے پوجا
    نظر آ رہے ہیں وہی اجنبی سے
    روایت ہے شاید یہ صدیوں پرانی
    شکایت نہیں ہے کوئی زندگی سے

    Comment


    • #32
      Re: sirf sad poetry

      دونوں منظر

      دونوں منظر ہیں بیقراری کے
      کہیں جگنو، کہیں شرار کوئی
      وہ نظر جگنوؤں کی خُوگر تھی
      اس نے جانی ہی کب شرر کی بساط
      اس سے کہنا، شرر میں جگنو سی
      تابِ ضبط و قرار ہوتی نہیں
      وہ تو منظر ہی ایک پل کا ہے
      کوئی دیکھے تو ہے
      نہیں ، تو نہیں

      Comment


      • #33
        Re: sirf sad poetry

        خواہشوں کی تتلیاں
        آرزو کے پھول پر
        اڑ رہی تھیں ہر طرف
        خوشبو کے ایک حصار میں
        خواب سی حسین تھیں
        خیال سی رنگین تھیں
        کومل ان کے پنکھ تھے
        کسی کے ہاتھ میں کیا آگئیں
        جان سے گزر گئیں
        کچھ انگلیوں پہ رنگ تھے
        بے جان سے وجود کے
        خواہشوں کی تتلیاں
        حسرتوں میں ڈھل گئیں
        کیا وہ بہت حسین ہے
        جو تیرے دل کو بھا گئی؟
        نازک سی میں اک بیل تھی
        کیوں آسرا نہ پا سکی؟
        خشک ریتلی زمین پر
        پھیل کر مرجھا گئی
        راہ رو میرے ساتھ کے
        سب منزلوں کو پا گئے
        میں ہی کیوں تھی بے وقعت
        جو راستوں میں رل گئی
        میرے بھی کچھ خواب تھے
        بن گئے سراب کیوں؟
        معصوم سی خواہشیں
        یوں جرم ہو گئی ہیں کیوں؟

        Comment


        • #34
          Re: sirf sad poetry

          کوئی آس کہیں رہ جاتی ہے

          کوئی پیاس کہیں رہ جاتی ہے
          کوئی لاکھ سمندر پی جائے
          کوئی لاکھ ستارے چُھو آئے
          کوئی پیاس کہیں رہ جاتی ہے
          کوئی آس کہیں رہ جاتی ہے
          کوئی زیست کا ساغر بھرتا ہے
          کوئی پِھر خالی ہو جاتا ہے
          کوئی لمحے بھر کو آتا ہے
          کوئی پل بھر میں کھو جاتا ہے
          کوئی پیاس کہیں رہ جاتی ہے
          کوئی آس کہیں رہ جاتی ہے

          Comment


          • #35
            Re: sirf sad poetry


            تنہا ہیں راستے

            تنہا ہیں راستے
            تنہا ہیں منزلیں
            یہ جو فاصلوں کا سِلسلہ ہے
            مِٹتا ہی نہیں
            اب تیری جدائی کا غم نہیں
            تیرے ملنے کی طلب بھی نہیں
            پر اِک دل ہے
            جس کو سکوں ملتا ہی نہیں
            پاؤں ہیں چھلنی، اندھیرا ہے رستہ
            جو مجھے روشنی دِکھا سکے
            فلک پہ وہ ستارہ دِکھتا ہی نہیں
            اب تو محسوس ہوتا ہے ایسا
            بھنور مِیں ہوں اور دریا ہے چڑھا ہوا
            اور کشتی کو کنارہ ملتا ہی نہیں
            نہ جانے کب سے چل رہا ہوں
            خود کو خود سے جدا کر رہا ہوں
            پر جدائیوں کا سفر ہے کہ کٹتا ہی نہیں.

            Comment


            • #36
              Re: sirf sad poetry


              کچھ کہو

              کچھ تو کہو
              کوئی تیز سی بات
              کوئی خنجر سا لہجہ
              میرے نام کردو
              کوئی ٹُوٹا ہوا تارا
              کوئی سُوکھا ہوا پُھول
              بھجوا دو مجھے
              کوئی جُھوٹا آنسو
              کوئی بودا جذبہ
              کہ یارو! کئی دن بِیتے
              کئی راتیں گزریں
              مجھے کچھ نہ ملا
              میں خالی بہت ہوں
              بہت تنہا ہوں

              Comment


              • #37
                Re: sirf sad poetry


                جب کبھی تم اداس ہونا

                اداس کرنا
                اداس ہونا
                نہ دور رہنا
                نہ پاس ہونا
                وہ آہٹوں کا سنائی دينا
                اور مجھ کو تيرا قياس ہونا
                اچھا لگتا ہے تجھ سے ملنا
                مجھ کو تيرا احساس ہونا
                ميں آنکھوں آنکھوں ميں سب کہوں گا
                تم کچھ اشارہ شناس ہونا
                ميری ہی يادوں سے باتيں کرنا
                جب کبھی تم اداس ہونا

                Comment


                • #38
                  Re: sirf sad poetry


                  یاد جب آپ کی نہیں ہوتی
                  زندگی، زندگی نہیں ہوتی

                  آپ سے حال کیا کہیں اپنا
                  خود سے جب بات ہی نہیں ہوتی

                  جو نہ منسوب تیرے نام سے ہو
                  آگہی، آگہی نہیں ہوتی

                  یاد آتی ہے چھیڑ جاتی ہے
                  درد میں کچھ کمی نہیں ہوتی

                  جان کر کیوں بنے ہو انجانے
                  بے سبب خامشی نہیں ہوتی

                  ایک دنیا اُدھر، اِدھر میں ہوں
                  کم میری بیکسی نہیں ہوتی

                  کون بتلائے، کیسے بتلائے
                  کیوں خوشی سے خوشی نہیں ہوتی

                  ہوش کی کچھ تو لیجئے سرور
                  خوب یہ بے خودی نہیں ہوتی

                  Comment


                  • #39
                    Re: sirf sad poetry


                    برکھا برسی آنگن اﹸتری اک البیلی شام
                    ایسی شام کے آتے ہی یاد آئے تیرا نام

                    کتنے پیارے پون جھروکے کتنے پیارے گیت
                    ان گیتوں کے سنتے ہی یاد آئے من کا میت

                    ساون کی پر کیف ہوائیں جب جب رنگ ﹸلٹائیں
                    ایسے میں کچھ بیتی باتیں یاد مجھے آجائیں

                    پچھلی رﹸت اور اس رت کا ہے یوں تو ایک مزاج
                    پچھلے ساون پاس تھا کوئی دور ہے لیکن آج

                    سنا ہے وقت بدل جاتا ہے بھر جاتے ہیں گھاو
                    شاہد اگلے ساون میں تم اتنا یاد نہ آو

                    Comment


                    • #40
                      Re: sirf sad poetry


                      گزر رہے ہیں شب و روز تم نہیں آتیں
                      ریاضِ زیست ہے آزردۂ بہار ابھی
                      مرے خیال کی دنیا ہے سوگوار ابھی
                      جو حسرتیں ترے غم کی کفیل ہیں پیاری
                      ابھی تلک مری تنہائیوں میں بستی ہیں
                      طویل راتیں ابھی تک طویل ہیں پیاری
                      اداس آنکھوں تری دید کوترستی ہیں

                      بہارِ حسن ، پہ پابندئ جفا کب تک؟
                      یہ آزمائشِ صبرِ گریز پا کب تک؟

                      قسم تمہاری بہت غم اٹھا چکا ہوں میں
                      غلط تھا دعوئ صبرو شکیب، آجاؤ
                      قرارِ خاطرِ بیتاب، تھک گیا ہوں میں

                      Comment


                      • #41
                        Re: sirf sad poetry


                        آج کی رات سازِ درد نہ چھیڑ
                        دکھ سے بھر پور دن تمام ہوئے
                        اور کل کی خبر کسے معلوم
                        دوش و فردا کی مٹ چکی ہیں حدود
                        ہو نہ ہو اب سحر، کسے معلوم؟
                        زندگی ہیچ! لیکن آج کی رات
                        ایزدیت ہے ممکن آج کی رات
                        آج کی رات سازِ درد نہ چھیڑ

                        اب نہ دہرا فسانہ ہائے الم
                        اپنی قسمت پہ سوگوار نہ ہو
                        فکرِ فردا اتار دے دل سے
                        عمر رفتہ پہ اشکبار نہ ہو
                        عہدِ غم کی حکایتیں مت پوچھ
                        ہو چکیں سب شکایتیں مت پوچھ
                        آج کی رات سازِ درد نہ چھیڑ

                        Comment


                        • #42
                          Re: sirf sad poetry


                          پھر کوئی آیا دلِ زار! نہیں کوئی نہیں
                          راہرو ہوگا، کہیں اور چلا جائے گا
                          ڈھل چکی رات، بکھرنے لگا تاروں کا غبار
                          لڑکھڑانے لگے ایوانوں میں خوابیدہ چراغ
                          سوگئی راستہ تک تک کے ہر اک راہگزار
                          اجنبی خاک نے دھندلا دیے قدموں کے سراغ
                          گل کرو شمعیں، بڑھا دو مے و مینا و ایاغ
                          اپنے بے خواب کواڑوں کو مقفل کر لو
                          اب یہاں کوئی نہیں، کوئی نہیں آئے گا

                          Comment


                          • #43
                            Re: sirf sad poetry


                            یادوں کی راکھ





                            میرا کل، میرا ماضی ہے
                            اس ماضی کی کچھ یادیں ہیں
                            اس ماضی کی تحریریں ہیں
                            اور ڈھیر سی تصویریں ہیں
                            یہ ماضی مجھے جینے نہیں دیتا
                            کچھ آگے چلنے نہیں دیتا
                            اسی لئے میں سوچتا ہوں
                            کیوں نہ ان یادوں کا آج
                            ڈھیر لگا کر
                            تحریریں، تصوریں جلا کر
                            اور ان کی پھر راکھ بنا کر
                            کھڑکی کھول کے، تیز ہوا میں
                            راکھ یہ آج، اُڑا دیتا ہوں
                            دل سے تجھے بُھلا دیتا ہوں

                            Comment


                            • #44
                              Re: sirf sad poetry

                              کچھ کہو

                              کچھ تو کہو
                              کوئی تیز سی بات
                              کوئی خنجر سا لہجہ
                              میرے نام کردو
                              کوئی ٹُوٹا ہوا تارا
                              کوئی سُوکھا ہوا پُھول
                              بھجوا دو مجھے
                              کوئی جُھوٹا آنسو
                              کوئی بودا جذبہ
                              کہ یارو! کئی دن بِیتے
                              کئی راتیں گزریں
                              مجھے کچھ نہ ملا
                              میں خالی بہت ہوں
                              بہت تنہا ہوں.

                              Comment


                              • #45
                                Re: sirf sad poetry


                                کئی طرح کے پھول تھے
                                رنگ و بو کے خواب سے
                                بہت ہی جلد کِھل کے وہ
                                بہت ہی جلد مِٹ گئے
                                مگر اُسی بہار میں
                                بہت ہی دیر سے کِھلا
                                وہ پھول اک گلاب کا
                                جو دیر تک کِھلا رہا

                                Comment

                                Working...
                                X