Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

sirf حمد

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Re: sirf حمد

    ردائے ظلمتِ شب پل میں پھاڑ کر تو نے
    نکالی گردشِ ایام کی سحر تو نے

    میرا عقیدہ ہے، ایسا ہے قادرِ مطلق
    جو سنگ ریزے تھے ان کو کیا گہر تو نے

    جو مضطرب رکھے اس کو جگر کے ٹکڑے پر
    دیا ہے ماں کو وہی عشقِ معتبر تو نے





    رسولِ صادق و مصدوق و امّی کے ذریعے
    بدل دی خیرِ مکمل سے فکرِ شر تو نے

    اٹھائی جس پہ، اسے معرفت ملی تیری
    عطا کی بندۂ مومن کو وہ نظر تو نے

    مرے کریم! ترا شکر اس عنایت پر
    دیا ہے مجھ کر ضرورت کا مال و زر تو نے

    ہے اعتراف کہ ساحل ہے مطمئن اس میں
    دیا ہے اس کو وراثت میں ایسا گھر تو نے

    Comment


    • #17
      Re: sirf حمد

      احساس کو حسیں بنایا






      خیال کو جب حسیں بنایا میرے خدا نے
      اندھیری شب میں دیا جلایا میرے خدا نے
      یہ فاصلے سانپ بن کے جیون کو گھیر لیتے
      یہ دشت جنگل پہاڑ تن من کو گھیر لیتے
      مگر ہمیں راستہ دکھایا میرے خدا نے
      ہمارے آنکھوں میں آنسوؤں کے دیے جلائے
      چراغ سے پہلے جگنوؤں کے دیے جلائے
      دلوں میں چاہت شجر اُگایا میرے خدا نے
      خلاؤں میں قہمقوں سے چمکی فضا بکھیری
      زمین پر خوشبوؤں میں ڈوبی ہوا بکھیری
      جہان کو پھول سا کھلایا میرے خدا نے

      Comment


      • #18
        Re: sirf حمد

        ایک قطرے کو صدف میں زندگی دیتا ہے کون
        بن گیا موتی اسے تابندگی دیتا ہے کون

        آگیا موسم خزاں کا، موت سب کو آ گئی
        مردہ پودوں کو دوبارہ زندگی دیتا ہے کون





        بن گئی ہیں پھول سب اپنے چٹکنے کے سبب
        لب پہ کلیوں کے اچانک ہی ہنسی دیتا ہے کون

        یہ ہیں سب بے جان ان میں جان کیسے آ گئی
        تال، سر، لفظ و صدا کو دلکشی دیتا ہے کون

        کھو گیا اس کی نوا میں تو مگر یہ بھی تو دیکھ
        نالۂ بلبل میں درد و نغمگی دیتا ہے کون

        ان کی تابانی سے نظروں کو ہٹا کر یہ بھی سوچ
        انجم و شمس و قمر کو روشنی دیتا ہے کون

        اپنے شعروں پر ہے ساحل کیوں تجھے اتنا غرور
        سوچ کہ شاعر کو ذوقِ شاعری دیتا ہے کون

        Comment


        • #19
          Re: sirf حمد

          حمد باری تعالیٰ

          پیار بھرا دل پاک نظر دے یا اللہ
          آدمی کو تو انساں کر دے یا اللہ

          مفلس کی جھولی بھر جائے رحمت سے
          ہر آنسو کو موتی کر دے یا اللہ

          تیرے کرم سے جو چاہوں وہ پاؤں میں
          میری دعا میں اتنا اثر دے یا اللہ

          جس پر ہو انعام کی بارش روز و شب
          بندے کو تو ایسی ڈگر دے یا اللہ

          راحت کے سامان میسر ہوں ہم کو
          درد کو پارہ پارہ کر دے یا اللہ





          اطیب کے سر پر رکھ ممتا کی چھایا
          جو بے گھر ہیں اُن کو گھر دے یا اللہ

          Comment


          • #20
            Re: sirf حمد

            واحد ہے، بے نیاز و بے اولاد و آل ہے
            تو ربِ کائنات ہے اور ذوالجلال ہے

            ہر شے میں اس جہاں کی جو حسنِ و جمال ہے
            تیری ہی صنعتوں کا یہ روشن کمال ہے

            احسن ہے کون تیرے سوا خالقین میں
            کاریگری میں تیری بڑا اعتدال ہے





            سیارے سارے رہتے ہیں اپنی حدود میں
            شمسی و قمری نظم ترا بے مثال ہے

            اک دوسرے کو لے نہیں سکتے گرفت میں
            سیّارگان میں کہاں اتنی مجال ہے

            قائم ہے تیرے حکم سے ہی ان کی گردشیں
            ورنہ یہ کام اصل میں امرِ محال ہے

            یہ التجا ہے حسبِ ضرورت ہی دے اسے
            ساحل کا تیرے آگے جو دستِ سوال ہے

            ڈاکٹر محمد شرف الدین ساحل

            Comment


            • #21
              Re: sirf حمد

              ربِّ کائنات

              ربِّ کائنات

              وہ ابتدا، وہ انتہا
              وہی عیاں، وہی نہاں
              وہ قادر و حکیم ہے
              رحیم ہے، کریم ہے
              سمیع اور بصیر ہے
              علیم ہے، خبیر ہے
              وہ نورِ ارض و آسماں، وہ ربِّ کائنات ہے
              عیوب سے منزّہ اور مصفّا اس کی ذات ہے
              مقیم ہے وہ عرش پر، بجا یہ بات ہے ، مگر
              رگِ گلو سے ہر بشر کی وہ بہت قریب ہے
              ہمارے دل کے سارے راز تک سے ہے وہ باخبر
              اسی نے پیدا کیں زمین و آسماں کی نعمتیں
              ہے اس کے دسترس میں سب کی موت اور زندگی
              ہر ایک بیج کو دیا اسی نے قوتِ نمو
              اتارتا ہے پانی ہم پہ آسمان سے وہی
              زمین و آسماں سے ہم کو رزق کرتا ہے عطا
              وہی نظامِ کائنات کا ہے تنہا منتظم
              زمیں، فلک، شجر، حجر، نجوم و مہر و کہکشاں
              یہ ماہتابِ تیز رو، صبا، گھٹا، چمن، خزاں
              یہ صبح و شام کا طلوع اپنے وقتِ خاص پر
              یہ بحرِ بیکراں، یہ کوہسار و جوئے مضطرب
              سب اس کے زیر حکم ہیں
              وہی ہے سب کا حکمراں
              تمام حمد اور ستائشوں کا مستحق ہے وہ
              اسی کی بندگی کرو، اسی سے التجا کرو
              اسی کے سامنے سرِ نیاز کو جھکاؤ تم
              شریک مت بناؤ اس کی ذات میں کسی کو تم
              یہ انبیا، یہ اولیا، یہ صوفیان با صفا
              یہ دیوتا، رشی منی،
              سب اس کے بندہ و غلام ہیں یہ خود خدا نہیں
              مت ان کے سامنے جھکو
              عظیم سے عظیم تر یہ عہد نو کے فتنہ گر
              یہ حکمراں، یہ زر پرست
              سب اس کے آگے ہیچ ہیں
              نہ ان سے التجا کرو
              اسی کی بندگی کرو جو ربِ کائنات ہے
              اسی سے التجا کرو، وہی ہے سب کا بادشاہ

              Comment


              • #22
                Re: sirf حمد

                واحد ہے، بے نیاز و بے اولاد و آل ہے
                تو ربِ کائنات ہے اور ذوالجلال ہے

                ہر شے میں اس جہاں کی جو حسنِ و جمال ہے
                تیری ہی صنعتوں کا یہ روشن کمال ہے

                احسن ہے کون تیرے سوا خالقین میں
                کاریگری میں تیری بڑا اعتدال ہے

                سیارے سارے رہتے ہیں اپنی حدود میں
                شمسی و قمری نظم ترا بے مثال ہے

                اک دوسرے کو لے نہیں سکتے گرفت میں
                سیّارگان میں کہاں اتنی مجال ہے

                قائم ہے تیرے حکم سے ہی ان کی گردشیں
                ورنہ یہ کام اصل میں امرِ محال ہے

                یہ التجا ہے حسبِ ضرورت ہی دے اسے
                ساحل کا تیرے آگے جو دستِ سوال ہے.

                Comment

                Working...
                X