Re: life ashaar collection
چلو ہم سیپیاں چننے کسی ساحل پہ چلتے ہیں
جہاں پاؤں کو چھُو کر ریت کی ہلکی سی لرزش
مسکراتی ہو
جہاں ننھے سے بچے کی سیہ معصوم آنکھیں
بے یقینی سے
سمندر کے رُوپہلے پانیوں سے بات کرتی ہوں
جہاں پر دل محبت کے گھروندوں کی نئی تعمیر کرتے ہوں
دعاؤں اور وفاؤں کے ہنر تسخیر کرتے ہوں
جہاں اٹھکیلیاں کرتے ہوۓ آبی پرندے گیت گاتے ہوں
درختوں پر اترتی شام کے مخمور ساۓ میں
دئے سے جھلملاتے ہوں
جہاں پرمستیوں کے گیت گاتی کشتیاں لہروں پہ جیسے
رقص کرتی ہوں
اور عشق و آگہی کی روشنی کا اِسم پڑھتی ہوں
اُنہی مہکے گلابی موسموں میں خواب کے منظر سجانے کو
سنہری خوشبوؤں کی بارشوں میں بھیگ جانے کو
چلو نا !
ہم بھی چلتے ہیں
اب اپنے خوف کی دہلیز سے باہر نکلتے ہیں
چلو ہم سیپیاں چننے کسی ساحل پہ چلتے ہیں
چلو ہم سیپیاں چننے کسی ساحل پہ چلتے ہیں
جہاں پاؤں کو چھُو کر ریت کی ہلکی سی لرزش
مسکراتی ہو
جہاں ننھے سے بچے کی سیہ معصوم آنکھیں
بے یقینی سے
سمندر کے رُوپہلے پانیوں سے بات کرتی ہوں
جہاں پر دل محبت کے گھروندوں کی نئی تعمیر کرتے ہوں
دعاؤں اور وفاؤں کے ہنر تسخیر کرتے ہوں
جہاں اٹھکیلیاں کرتے ہوۓ آبی پرندے گیت گاتے ہوں
درختوں پر اترتی شام کے مخمور ساۓ میں
دئے سے جھلملاتے ہوں
جہاں پرمستیوں کے گیت گاتی کشتیاں لہروں پہ جیسے
رقص کرتی ہوں
اور عشق و آگہی کی روشنی کا اِسم پڑھتی ہوں
اُنہی مہکے گلابی موسموں میں خواب کے منظر سجانے کو
سنہری خوشبوؤں کی بارشوں میں بھیگ جانے کو
چلو نا !
ہم بھی چلتے ہیں
اب اپنے خوف کی دہلیز سے باہر نکلتے ہیں
چلو ہم سیپیاں چننے کسی ساحل پہ چلتے ہیں
Comment