Re: Tanhaii Ghazal/Nazam Competition
Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
Tanhaii Ghazal/Nazam Competition
Collapse
This topic is closed.
X
X
-
Re: Tanhaii Ghazal/Nazam Competition
Originally posted by YouthFul View Postذکر تیرا نہ کریں گے نہ تجھے سوچیں گے
اب نہ تنہائی میں تیرے لیے ہم روئیں گے
اب وفائیں ہیں نہ پہلی سی فضائیں باقی
تیری زلفوں کی نہ اب وہ ہیں گھٹائیں باقی
زندگی تیری محبت میں پریشان ہوئی
رہ گئیں صرف وفاؤں کی سزائیں باقی
زخم جو تو نے محبت کے دیے دھو لیں گے
اب نہ تنہائی میں تیرے لیے ہم روئیں گے
کس قدر ٹوٹ کے چاہا تھا تجھے ہرجائی
اپنی چاہت کی تو بس تجھ سے سزا ہی پائی
اتنی شدت سے تجھے کاش نہ چاہا ہوتا
اور کچھ بھی نہ ملا ہم کو ملی رسوائی
کیا خبر تھی یوں ترے غم میں کبھی تڑپیں گے
اب نہ تنہائی میں تیرے لیے ہم روئیں گے
مل ہی جائے گی کبھی پیار کی محفل کوئی
کل پکارے گی نئی اور ہی منزل کوئی
تو نے تو سونپ دیا ہے ہمیں طوفانوں کو
پا ہی لیں گے جو مقدر میں ہے ساحل کوئی
غم کے اس گہرے سمندر سے نکل جائیں گے
اب نہ تنہائی میں تیرے لیے ہم روئیں گے
Comment
-
Re: Tanhaii Ghazal/Nazam Competition
میرے تنہائی کے دن مجھے واپس کر دو
میری یادوں کے اثاثے بھی مبارک ہوں تمہیں
میرے خوابوں میں جو زندہ ہیں
وہ لمحے بھی تمہیں راس آئیں
میرے حصے کی جو خوشیاں ہیں وہ مجھ سے لے لو
میرے تنہائی کے دن مجھے واپس کر دو
چاندنی، بھول، ستارے، خوشبو
روشنی، رنگ، نظارے، جگنو
جو بھی میرا تھا تمہارے لئے سب چھوڑتا ہوں
میرے تنہائی کے دن مجھے واپس کر دو۔
خالد شریف
Comment
-
Re: Tanhaii Ghazal/Nazam Competition
پتھر بنا دیا مجھے رونے نہیں دیا
دامن بھی تیرے غم نے بھگونے نہیں دیا
تنہایاں تمھارا پتہ پوچھتی رہیں
شب بھر تمھاری یاد نے سونے نہیں دیا
آنکھوں میں آکے بیٹھ گئی اشکوں کی لہر
پلکوں پہ کوئی خواب پرونے نہیں دیا
دل کو تمھارے نام کے آنسو عزیز تھے
دنیا کا کوئی درد سمونے نہیں دیا
ناصر یوں اس کی یاد چلی ہاتھ تھام کے
میلے میں اس جہان کے کھونے نہیں دیا
ناصر کاظمی
Comment
-
Re: Tanhaii Ghazal/Nazam Competition
Originally posted by i love sahabah View Postمیرے تنہائی کے دن مجھے واپس کر دو
میری یادوں کے اثاثے بھی مبارک ہوں تمہیں
میرے خوابوں میں جو زندہ ہیں
وہ لمحے بھی تمہیں راس آئیں
میرے حصے کی جو خوشیاں ہیں وہ مجھ سے لے لو
میرے تنہائی کے دن مجھے واپس کر دو
چاندنی، بھول، ستارے، خوشبو
روشنی، رنگ، نظارے، جگنو
جو بھی میرا تھا تمہارے لئے سب چھوڑتا ہوں
میرے تنہائی کے دن مجھے واپس کر دو۔
خالد شریف
Comment
-
Re: Tanhaii Ghazal/Nazam Competition
تنہائی بولتی ہے
جب شام ڈھلے پنچھی اپنے آشیانوں کو لوٹتے ہیں
جب آنکھوں کے آگے ویرانے دوڑتے ہیں
جب صبح شام میں ڈھلتی ہے
جب زندگی اپنا رنگ بدلتی ہے
جب ساتھیوں کی محفل کی تمام رعنائیاں
رونقیں اختتام کو پہنچتی ہیں
جب تلخیاں لہجے کی کڑواہٹ بڑھانے کو
اپنے در کھولتی ہیں
جب کھوکھلے قہقہے ٹوٹ کر آنسوؤں میں بدلتے ہیں
جب اکیلے پن کے سناٹے سائیں سائیں بولتے ہیں
جب آنکھوں میں آئے آنسوؤں کو
پلکوں کی دہلیز پر روکناپڑتا ہے
جب ہنستے ہنستے دل ہی دل چپ چاپ رونا پڑتا ہے
جب خاموشی رگوں میں لہو بن کے دوڑتی ہے
تب اپنے لب کھولتی ہے
!!!تنہائی بولتی ہے۔۔۔۔
مامن مرزا
Last edited by Mr.Khan; 18 September 2013, 10:54.
Comment
-
Re: Tanhaii Ghazal/Nazam Competition
وعلیکم السلام
روشن وہ مرا گوشہ تنہائی تو کر جائے
یادوں میں سہی، انجمن آرائی تو کر جائے
یہ میری ضمانت ہے کہ پائے گا وہ شہرت
تھوڑی سی وہ پہلے مری رسوائی تو کر جائے
کر دوں میں اُسے عقل کے مفہوم سے واقف
کچھ دن کے لیے وہ مجھے سودائی تو کر جائے
سب کہتے رہیں میں اُسے قاتل نہ کہوں گا
لیکن وہ کوئی کارِ مسیحائی تو کر جائے
میں دیکھ سکوں چہروں کے پیچھے بھی ہے کیا کچھ
اتنی سی عطا وہ مجھے بینائی کر جائے
میں کر تو سکوں جزمِ محبت کی وضاحت
پھر جو وہ سزا دے، مری شنوائی تو کر جائے
ہے فرض قتیل اُس پہ مرا جان چھڑکنا
پر وہ مری کُچھ حوصلہ افزائی تو کر جائے
Comment
-
Re: Tanhaii Ghazal/Nazam Competition
Originally posted by Aanchal View Postتنہائی بولتی ہے
جب شام ڈھلے پنچھی اپنے آشیانوں کو لوٹتے ہیں
جب آنکھوں کے آگے ویرانے دوڑتے ہیں
جب صبح شام میں ڈھلتی ہے
جب زندگی اپنا رنگ بدلتی ہے
جب ساتھیوں کی محفل کی تمام رعنائیاں
رونقیں اختتام کو پہنچتی ہیں
جب تلخیاں لہجے کی کڑواہٹ بڑھانے کو
اپنے در کھولتی ہیں
جب کھوکھلے قہقہے ٹوٹ کر آنسوؤں میں بدلتے ہیں
جب اکیلے پن کے سناٹے سائیں سائیں بولتے ہیں
جب آنکھوں میں آئے آنسوؤں کو
پلکوں کی دہلیز پر روکناپڑتا ہے
جب ہنستے ہنستے دل ہی دل چپ چاپ رونا پڑتا ہے
جب خاموشی رگوں میں لہو بن کے دوڑتی ہے
تب اپنے لب کھولتی ہے
!!!تنہائی بولتی ہے۔۔۔۔
مامن مرزا
Comment
-
Re: Tanhaii Ghazal/Nazam Competition
Originally posted by Nadia khan View Postوعلیکم السلام
روشن وہ مرا گوشہ تنہائی تو کر جائے
یادوں میں سہی، انجمن آرائی تو کر جائے
یہ میری ضمانت ہے کہ پائے گا وہ شہرت
تھوڑی سی وہ پہلے مری رسوائی تو کر جائے
کر دوں میں اُسے عقل کے مفہوم سے واقف
کچھ دن کے لیے وہ مجھے سودائی تو کر جائے
سب کہتے رہیں میں اُسے قاتل نہ کہوں گا
لیکن وہ کوئی کارِ مسیحائی تو کر جائے
میں دیکھ سکوں چہروں کے پیچھے بھی ہے کیا کچھ
اتنی سی عطا وہ مجھے بینائی کر جائے
میں کر تو سکوں جزمِ محبت کی وضاحت
پھر جو وہ سزا دے، مری شنوائی تو کر جائے
ہے فرض قتیل اُس پہ مرا جان چھڑکنا
پر وہ مری کُچھ حوصلہ افزائی تو کر جائے
Buhat khoob.........superb entry
Comment
Comment