Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

کبھی موم بن کے پگھل گیا ، کبھی گرتے گرتے سنبھل گیا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • کبھی موم بن کے پگھل گیا ، کبھی گرتے گرتے سنبھل گیا

    کبھی موم بن کے پگھل گیا ، کبھی گرتے گرتے سنبھل گیا
    وہ بن کے لمحہ گریز کا ، میرے پاس سے نکل گیا

    اسے روکتا بھی تو کس طرح کہ وہ شخص اتنا عجیب تھا
    کبھی تڑپ اٹھا میری آہ سے ، کبھی اشک سے نہ پگھل سکا

    سر ِ راہ ملا وہ اگر کبھی تو نظر چرا کے گزر گیا
    وہ اتر گیا میری آنکھ سے ، میرے دل سے کیوں نہ اتر سکا

    وہ چلا گیا جہاں چھوڑ کے ، میں وہاں سے پھر نہ پلٹ سکا
    وہ سنبھل گیا یارو مگر میں بکھر کے پھر نہ سنبھل سکا






    میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

  • #2
    Re: کبھی موم بن کے پگھل گیا ، کبھی گرتے گرتے سنبھل گیا

    واہ جی کیا بات ہے۔۔۔
    محسن نقوی کا بہترین غزل ہمارے ساتھ شئیر کرنے کا بے حد شکریہ۔۔
    خوش رہیں

    Comment


    • #3
      Re: کبھی موم بن کے پگھل گیا ، کبھی گرتے گرتے سنبھل گیا

      اسے روکتا بھی تو کس طرح کہ وہ شخص اتنا عجیب تھا
      کبھی تڑپ اٹھا میری آہ سے ، کبھی اشک سے نہ پگھل سکا
      واہ۔۔۔
      بہت عمدہ غزل ہے جی

      Comment


      • #4
        Re: کبھی موم بن کے پگھل گیا ، کبھی گرتے گرتے سنبھل گیا

        اسے روکتا بھی تو کس طرح کہ وہ شخص اتنا عجیب تھا
        کبھی تڑپ اٹھا میری آہ سے ، کبھی اشک سے نہ پگھل سکا


        bhto umda





        Comment


        • #5
          Re: کبھی موم بن کے پگھل گیا ، کبھی گرتے گرتے سنبھل گیا

          pasand karny ka shukriya....
          میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

          Comment


          • #6
            Re: کبھی موم بن کے پگھل گیا ، کبھی گرتے گرتے سنبھل گیا

            ksi ny pasnd kiya





            Comment


            • #7
              Re: کبھی موم بن کے پگھل گیا ، کبھی گرتے گرتے سنبھل گیا

              اسے روکتا بھی تو کس طرح کہ وہ شخص اتنا عجیب تھا
              کبھی تڑپ اٹھا میری آہ سے ، کبھی اشک سے نہ پگھل سکا

              Comment


              • #8
                Re: کبھی موم بن کے پگھل گیا ، کبھی گرتے گرتے سنبھل گیا

                Originally posted by Baniaz Khan View Post
                ksi ny pasnd kiya
                sabhi ny...
                میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

                Comment


                • #9
                  Re: کبھی موم بن کے پگھل گیا ، کبھی گرتے گرتے سنبھل گیا

                  Originally posted by crystal_thinking View Post


                  sabhi ny...
                  chalo phir is ko design kr do





                  Comment


                  • #10
                    Re: کبھی موم بن کے پگھل گیا ، کبھی گرتے گرتے سنبھل گیا

                    نہائت عمدہ انتخاب

                    بہت شکریہ۔
                    :star1:

                    Comment


                    • #11
                      Re: کبھی موم بن کے پگھل گیا ، کبھی گرتے گرتے سنبھل گیا

                      Zabardast

                      Comment

                      Working...
                      X