ہمیں پھول دے کر سمجھنا نہ یہ تم
کہ کانٹے ان سے جدا ہو گئے ہیں
جو ہم مسکرائے، وجہ درد دل تھی
کہیں نہ سمجھنا، فدا ہو گئے ہیں
وہاں خوش رہو تم، یہاں شاد ہیں ہم
یہ آئی کیسی مشکل ، راستے ہی جدا ہو گئے ہیں
نہ کوئی منزلیں تھیں، نہ تھا نشان منزل
جو جا کہ پلٹ آئے ، ایسی صدا ہو گئے ہیں
کہاں گئے وہ وعدے ،بھلا دی ساری قسمیں
تھے جتنے قرض محبت کیا سب ادا ہو گئے ہیں
یہ رابی کے بکھرے خواب، تم شامل نہیں ہو اس میں
یہ دل کے سلسلے تھے ، روح سے جدا ہو گئے ہیں
کہ کانٹے ان سے جدا ہو گئے ہیں
جو ہم مسکرائے، وجہ درد دل تھی
کہیں نہ سمجھنا، فدا ہو گئے ہیں
وہاں خوش رہو تم، یہاں شاد ہیں ہم
یہ آئی کیسی مشکل ، راستے ہی جدا ہو گئے ہیں
نہ کوئی منزلیں تھیں، نہ تھا نشان منزل
جو جا کہ پلٹ آئے ، ایسی صدا ہو گئے ہیں
کہاں گئے وہ وعدے ،بھلا دی ساری قسمیں
تھے جتنے قرض محبت کیا سب ادا ہو گئے ہیں
یہ رابی کے بکھرے خواب، تم شامل نہیں ہو اس میں
یہ دل کے سلسلے تھے ، روح سے جدا ہو گئے ہیں
Rabia IqbalRabi
Comment