Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

بس رات نہیں دن کو بھی سنسان لگے ہے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • بس رات نہیں دن کو بھی سنسان لگے ہے


    بس رات نہیں دن کو بھی سنسان لگے ہے
    یہ شہر جو ہر شہر سے گنجان لگے ہے


    کرتا ہوں دل و جان سے میں پیار غموں سے
    غم ہی تو مجھے زیست کا عنوان لگے ہے


    معلوم نہیں توڑ کے تو کب اسے چل دے
    شیشے کی طرح ہر تیرا پیمان لگے ہے


    مت سوچ محبت ہے جواں دل کی شرارت
    یہ جان کا اک کھیل ہے، یاں جان لگے ہے


    ہر چند تمہیں لوٹ کے واپس نہیں آنا
    ہر پل مجھے اس کا مگر امکان لگے ہے


    ہے اس کی بدولت میرا ایمان سلامتک
    افر جو مجھے دشنِ ایمان لگے ہے

    آباد ہے جب اس میں تری یاد کی بستی
    یہ قلب مرا کیوں مجھے ویران لگے ہے


    وہ وقت کا مارا ہوا انسان ہر کوئی
    اس دور میں جینا جسے آسان لگے ہے


    آنکھوں سے چھلکتی ہے مسرت یہاں لیکن
    ہر دل میں کسی درد کا طوفان لگے ہے


    تو پیار ہے بس پیار ہے بس پیار ہے پیارے
    یہ پیار ہی سعدیؔ تری پہچان لگے ہے
    میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

  • #2
    Re: بس رات نہیں دن کو بھی سنسان لگے ہے

    بہت خوبصورت انتخاب

    اس عمدہ فراہمی کا بہت شکریہ۔


    ہر چند تمہیں لوٹ کے واپس نہیں آنا
    ہر پل مجھے اس کا مگر امکان لگے ہے
    :star1:

    Comment


    • #3
      Re: بس رات نہیں دن کو بھی سنسان لگے ہے

      wah ji wah, boht khoob

      Comment


      • #4
        Re: بس رات نہیں دن کو بھی سنسان لگے ہے

        بہت خوبصورت

        Comment

        Working...
        X