Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

جب تری خواہش کے بادل چھٹ گئے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • جب تری خواہش کے بادل چھٹ گئے



    جب تری خواہش کے بادل چھٹ گئے
    ہم بھی اپنے سامنے سے ہٹ گئے

    رنگ ِ سرشاری کی تھی جن سے رسد
    دل کی ان فصلوں کے جنگل کٹ گئے

    ایک چراغاں ہے حرم و دیر میں
    جشن اس کا ہے دل و جاں بٹ گئے

    شہر ِ دل اور شہر ِ دنیا الواداع
    ہم تو دونوں ہی طرف سے کٹ گئے

    ہو گیا سکتہ خرد مندوں کو جب
    مات کھاتے ہی دوانے جب ڈٹ گئے

    چاند سورج کے علم اور وپسی
    وہ ہوا ماتم کہ سینے پھٹ گئے

    کیا بتائیں کتنے شرمندہ ہیں ہم
    تجھ سے مل کر اور بھی ہم گھٹ گئے
    :(

  • #2
    Re: جب تری خواہش کے بادل چھٹ گئے

    khooob......

    Comment

    Working...
    X