Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

~~ Where there is love there is life ~~ collection from the painful heart of pErIsH_BoY .>>>>>>

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ”مرد“

    ”مرد“

    کل جو لڑکی ساتھ تھی اُس کے
    آج نہیں ہے
    آج جو لڑکی ساتھ ہے اُس کے
    کل نہ ہوگی
    وہ احباب میں بیٹھ کر اکثر
    کہتا ہے کہ یارو سوچو،
    لڑکیاں پاگل ہوتی ہے سب
    ہم کو وقت بتانا ہے بس
    اور ہو جیون یار رہی ہیں
    خود کو کیسے مار رہی ہیں


    Comment


    • Re: خوں بہا

      bhot khoob





      Comment


      • Re: خوں بہا

        Umdah Intakhaab!
        aay gham-e-hijr-e-yaar,ye tu bata
        kia tujhay koe kaam kaaj nahi!

        Comment


        • Re: ”مرد“

          Khoob!
          aay gham-e-hijr-e-yaar,ye tu bata
          kia tujhay koe kaam kaaj nahi!

          Comment


          • Re: خوشبو

            Khoob!
            aay gham-e-hijr-e-yaar,ye tu bata
            kia tujhay koe kaam kaaj nahi!

            Comment


            • Re: سنہرا لہجہ۔ ۔ ۔

              Bohat khoob!
              aay gham-e-hijr-e-yaar,ye tu bata
              kia tujhay koe kaam kaaj nahi!

              Comment


              • میں ڈرتا ہوں

                مجھے اُس سے محبت ہے
                مگر کیسے کہوں اُس سے
                وہ میری بات کوسنجیدگی سے
                کم ہی لیتی ہے
                ہر اِک پَل مسکرانا
                کھلکھلانا
                دوستوں پر فقرے کَسنا
                نِت نئے معصوم منصوبے بنانا
                شوخ چنچل ہر گھڑی تازہ شرارت میں بہت مصروف رہتی ہے
                مگر اک اور خدشہ بھی ہے جو مجھ کو
                مِرے اظہار سے اقرار سے خود روکے رکھتا ہے
                کہ مہکے خواب بُننے کھیلنے کا وقت ہے اُس کا
                مِری چاہت
                کہیں معصومیت نہ چھین لے اُس کی
                سدا سے ہم نے دیکھا ہے
                محبت آدمی کو اس قدر سنجیدہ کرتی ہے
                کہ پھر محفل، تماشے، کھیل اُس کو بوجھ لگتے ہیں
                میں ڈرتا ہوں
                کہیں یہ بھولپن اُس کا
                یہ ہر پل، چہچہانا، مُسکرانا سب
                مِرے اظہارسے سنجیدگی میں نابدل جائے
                کہیں اُس شوخ کو بھی روگ کوئی، چپ نہ لگ جائے
                مجھے اُس سے محبت ہے
                مگر
                کیسے کہوں اُس سے
                [MENTION=18675]pink rose[/MENTION]


                Comment


                • Re: میں ڈرتا ہوں

                  واووووو یار بہت خوب بہت عمدہ
                  :star1:

                  Comment


                  • نظروں میں محبت کی دنیا ہی سمٹ آئی

                    سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی
                    دنیا کی وہی رونق دل کی وہی تنہائی

                    اک لحظہ بہے آنسو اک لحظہ ہنسی آئی
                    سیکھے ہیں نئے دل نے انداز شکیبائی

                    یہ رات کی خاموشی یہ عالمِ تنہائی
                    پھر درد اٹھا دل میں پھر یاد تری آئی

                    اس عالم ویراں میں کیا انجمن آرائی
                    دو روز کی محفل ہے اک عمر کی تنہائی

                    اس موسمِ گل ہی سے بہکے نہیں دیوانے
                    ساتھ ابرِ بہاراں کے وہ زلف بھی لہرائی

                    ہر دردِ محبت سے الجھا ہے غمِ ہستی
                    کیاکیا ہمیں یاد آیا جب یاد تری آئی

                    چرکے وہ دیے دل کو محرومئ قسمت نے
                    اب ہجر بھی تنہائی اور وصل بھی تنہائی

                    جلووں کے تمنائی جلووں کو ترستے ہیں
                    تسکین کو روئیں گےجلووں کے تمنائی

                    دیکھے ہیں بہت ہم نے ہنگامے مھبت کے
                    آغاز بھی رسوائی انجام بھی رسوائی

                    دنیا ہی فقط میری حالت پہ نہیں چونکی
                    کچھ تیری بھی آنکھوں میں ہلکی سی چمک آئی

                    اوروں کی محبت کے دہرائے ہیں افسانے
                    بات اپنی محبت کی ہونٹوں پہ نہیں آئی

                    افسونِ تمنا سے بیدار ہوئی آخر
                    کچھ حسن میں بے باک کچھ عشق میں زیبائی

                    وہ مست نگاہیں ہیں یا وجد میں رقصاں ہے
                    تسنیم کی لہروں میں فردوس کی رعنائی

                    آنکھوں نے سمیٹے ہیں نظروں میں ترے جلوے
                    پھر بھی دلِ مضطر نے تسکین نہیں پائی

                    سمٹی ہوئی آہوں میں جو آگ سلگتی تھی
                    بہتے ہوئے اشکوں نے وہ آگ بھی بھڑکائی

                    یہ بزمِ محبت ہے اس بزمِ محبت میں
                    دیوانے بھی شیدائی فرزانے بھی شیدائی

                    پھیلی ہیں فضاؤں میں اس طرح تری یادیں
                    جس سمت نظر اٹھی آواز تری آئی

                    اک ناز بھرے دل میں یہ عشق کا ہنگامہ
                    اک گوشہء خلوت میں یہ دشت پنہائی

                    ان مد بھر آنکھوں میں کیا سحر تبسم تھا
                    نظروں میں محبت کی دنیا ہی سمٹ آئی


                    Comment


                    • خوشبو اس چمن سے ہے

                      خوشبو اس چمن سے ہے


                      جو دن کا رات سے ہے روح کا بدن سے ہے
                      وہي تعلق خاطر مرا وطن سے ہے
                      مرے لبوں کا تبسم بھي ہے عطا اس کي
                      مرے خيال میں خوشبو اسي چمن سے ہے
                      مرا مقام اگر ہے کوئي تو اس کے سبب
                      ميرے مقام کہاں ميرے فکر و فن سے ہے
                      ہے مري ماں، مري چھاں، ميرا سائباں دھرتي
                      بہت عزيز مجھے اپنے جان و تن سے ہے
                      کڑي کماں ہے عدو کيلئے نويد ابھي
                      ڈٹا ہوا سر ميدان بانکپن سے ہے




                      Comment


                      • بن بلائے وہ میرے گھر آیا

                        بے ارادہ میں جدھر جا نکلا
                        راستہ اس کے ہی گھر کا نکلا
                        جس سے شکوہ کیا تنہائی کا
                        وہ بھی میری طرح تنہا نکلا
                        اک ذراتارنفس کیا ٹوٹا
                        جسم کا بوجھ بھی ہلکا نکلا
                        دل کی اب اور وضاحت کیا ہو
                        ایک کاغذ تھا کہ کورا نکلا
                        جامہ حرص پہن کر دیکھا
                        یہ میرے جسم پہ چھوٹا نکلا
                        بن بلائے وہ میرے گھر آیا
                        چلو اک خواب تو سچا نکلا
                        ہر طرف پیاس بچھی تھی اکبر
                        کس خرابے میں یہ دریا نکلا ۔


                        Comment


                        • سُنو آنکھوں کی آنکھوں کا بیاں کیسا لگا تُم کو ؟

                          کہا اُس نے ، زمانہ درد ہے اور تُم دوا جیسے
                          لگا، "تُم سے محبت ہے" مجھے اُس نے کہا جیسے

                          طلب کی اُس نے جب مجھ سے محبت کی وضاحت تو
                          بتایا، دَشت کے ہونٹوں پہ بارش کی دُعا جیسے

                          سُنو کیوں دل کی بستی کی طرف سے شور اُٹھتا ہے ؟
                          بتایا، حادثہ احساس کے گھر میں ہوا جیسے

                          کہو اے گُل ! کبھی خوشبو کا تُم نے عکس دیکھا ہے ؟
                          کہا ، قوسِ قزح کے سارے رنگوں کی صدا جیسے

                          سُنو ، خواہش کی لہروں پر سنبھلنا کیوں ہوا مُشکل ؟
                          بتایا پانیوں پر خواب کی رکھی بنا جیسے

                          بھلا تُم رُوح کی اِن کِرچیوں میں ڈھونڈتے کیا ہو ؟
                          کہا ، یہ اتنی روشن ہیں کہ سُورج ہے دیا جیسے

                          سُنو آنکھوں کی آنکھوں کا بیاں کیسا لگا تُم کو ؟
                          لگا ، پھولوں سے سرگوشی سی کرتی ہو صبا جیسے




                          Comment


                          • محبت رب کی جانب سے حسیں سوغات ہوتی ہے

                            محبت ذات کے اندر کوئی گُم ذات ہوتی ہے
                            محبت کے تعاقب میں ہمیشہ گھات ہوتی ہے

                            محبت میں خوشی سے موت کو ہم اوڑھ لیتے ہیں
                            ذرا سوچو کہ اس میں کوئی ایسی بات ہوتی ہے

                            محبت شہد میں لپٹا ہوا اک زہر ہے لیکن
                            محبت جیت ہوتی ہے، محبت مات ہوتی ہے

                            محبت خود زمانہ ہو کے بھی ہے موسموں جیسی
                            کبھی یہ صبح ہوتی ہے کبھی یہ رات ہوتی ہے

                            محبت ایسی خوشبو ہے، کبھی اک جا نہیں رہتی
                            کسی سے دور ہوتی ہے کسی کے سات ہوتی ہے

                            محبت ہے سرابوں سے، کہ جیسے ریت مُٹھی ہیں
                            کسی سے ہات کرتی ہے کسی کے ہات ہوتی ہے

                            محبت جس کو حاصل ہو، مقدر کا سکندر وہ
                            محبت رب کی جانب سے حسیں سوغات ہوتی ہے


                            Comment


                            • ایک لڑکی

                              ایک لڑکی


                              گلاب چہرے پہ مسکراہٹ
                              چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے
                              وہ جب بھی کالج کی سیڑھیوں سے
                              سہیلیوں کو لیے اُترتی
                              تو ایسے لگتا کہ جیسے دل میں اُتر رہی ہو
                              کچھ اس تیقّن سے بات کرتی
                              کہ جیسے دنیا اسی کی آنکھوں سے دیکھتی ہے
                              وہ اپنے رستے پہ دل بچھاتی ہوئی نگاہوں سے ہنس کے کہتی
                              تمہارے جیسے بہت سے لڑکوں سے میں یہ باتیں
                              بہت سے برسوں سے سُن رہی ہوں
                              میں ساحلوں کی ہوا ہوں نیلے سمندروں کے لیے بنی ہوں
                              وہ ساحلوں کی ہوا سی لڑکی
                              جو راہ چلتی تو ایسا لگتا کہ جیسے دل میں اُتر رہی ہو
                              وہ کل ملی تو اسی طرح تھی
                              گلاب چہرے پہ مسکراہٹ چمکتی آنکھوں میں شوخ جذبے
                              کہ جیسے چاندی پگھل رہی ہو
                              مگر جو وہ بولی تو اس کے لہجے میں وہ تھکن تھی
                              کہ جیسے صدیوں سے دشتِ ظلمت میں چل رہی ہو


                              Comment


                              • shayri sach bolti hai,,,!!



                                Comment

                                Working...
                                X