Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

خوشبو کے ہاتھ پھول کا پیغام رہ گیا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • خوشبو کے ہاتھ پھول کا پیغام رہ گیا

    خوشبو کے ہاتھ پھول کا پیغام رہ گیا
    یہ دل کا سلسلہ بھی سرِعام رہ گیا
    کہتے ہیں جس نے چاند کو دیکھا تھا پہلی بار
    وہ شخص اپنے دل کو تو بس تھام رہ گیا
    آنکھوں کو موند لینا تھا ہم کو بھی اُس گھڑی
    جب اُس کا گھر سنا ہے کہ دوگام رہ گیا
    اے شب! نوید دینی تھی تجھ کو سحر کی اور
    کیوں تیرے ہاتھ سے بھی یہی کام رہ گیا
    جب وصل کو مٹا دیا تو نے ہوا تو پھر
    کیوں ریت پر فراق کا یہ نام رہ گیا
    یوں زندگی کا کام اُدھورا رہا بتول
    کچھ صبح رہ گیا تو کچھ شام رہ گیا

  • #2
    Re: خوشبو کے ہاتھ پھول کا پیغام رہ گیا

    Lovely.........like it very much Nadia!!!!!!!!


    sigpic

    Comment


    • #3
      Re: خوشبو کے ہاتھ پھول کا پیغام رہ گیا

      :thmbup:
      میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

      Comment


      • #4
        Re: خوشبو کے ہاتھ پھول کا پیغام رہ گیا

        شاعری تو بہت عمدہ ہے
        پر نثری اسٹائل میں کیوں پوسٹ کی ہے





        Comment


        • #5
          Re: خوشبو کے ہاتھ پھول کا پیغام رہ گیا

          Bohat umdah!
          aay gham-e-hijr-e-yaar,ye tu bata
          kia tujhay koe kaam kaaj nahi!

          Comment


          • #6
            Re: خوشبو کے ہاتھ پھول کا پیغام رہ گیا

            bhot umdah

            Comment


            • #7
              Re: خوشبو کے ہاتھ پھول کا پیغام رہ گیا

              khoob .
              جس کو تم سے سچی ہحبت ہوگی وہ تمہیں فضول اور ناجائز کاموں سے روکے گا۔۔۔



              Comment

              Working...
              X