Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Firaq Ki aik Ghazal

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Firaq Ki aik Ghazal


    اسسلام علکیم


    اج یونہی بیٹٹھے بیٹھے فراق صاحب کو پھر سے پڑھنے کو جی چاہا ۔۔ارتقا یہی ہے
    کافی عرصہ پہلے ان کو پڑھ تھا لیکن اب کے دوبارہ پڑھا تو کچھ
    اور ہی ذائقہ سے گزرا۔۔وقت کے ساتھ ساتھ شاعری کا مذاق بھی بہتر ہوتا جاتا
    ہے۔۔کہیں نظمیں ، غزلیں جو تب یونہی سی لگتیں تھیں اب حیران ہوتا ہوں
    کہ اس وقت کیوں ان کو نطر انداز کر گیا تھا


    فراق صاحب حسن زیست سے محروم انسان کے غموں کو سینے سے لگائے اور درد
    مندی کی صلیب کو اپنے کندھوں پر اٹھائے تمام عمر نغمہ سنجی کرتے رہے
    ۔یہی شعور غم ان کا فن تھا چناں چہ فرماتے ہیں


    مری غزلیں، مرے کردار کا آئینہ ہیں ہم دم
    مجھ ایسے دہر میں شائستہ غم کم نکلتے ہیں

    ان کے نذدیک توہم پرسی، جبر و ابتداد ادمی کے ہاتھوں ادمی کا استصال یہ چیزیں انسان کی انفرادی
    شخصیتوں کو گھناونا پست اور مکروہ بنا دیتی ہیں اور اس کی روح کو مسخ کر دیتی
    ہیں


    غم حیات وہی۔۔دور کائنات وہی
    جو زندگی نہ بدل دے وہ زندگی کیا ہے
    کہاں ہر ایک سے انسانیت کا بار اٹھا
    کہ یہ بلا بھی ترے عاشقوں کے سر ائی



    بہت شکریہ ایک غزل فراق کی قارئین کے ذوق کے نام


    خوش رہیں


    جان کیپلر




    Click image for larger version

Name:	firaq.gif
Views:	2
Size:	13.5 KB
ID:	2487221
    :(

  • #2
    Re: Firaq Ki aik Ghazal

    ...

    یونہی سا تھا کوئی جس سے مجھے مٹا ڈالا




    یونی سا تھا کوئی۔۔۔



    :(






    Click image for larger version

Name:	Yonhi sa Tha  koi.gif
Views:	1
Size:	8.8 KB
ID:	2419894
    :(

    Comment


    • #3
      Re: Firaq Ki aik Ghazal

      walikum salam...

      aj pehli bar he parhny ka itfaq hoya or acha laga parh k...

      shaing k shukriya...
      میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

      Comment


      • #4
        Re: Firaq Ki aik Ghazal

        buhat khoob

        Comment

        Working...
        X