Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

سارہ کا ذوق انتخاب-2

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

    پھانسی کا دن : مبارک حیدر

    آج کی شام ہوا ہے نہ گھٹا
    آسماں چادرِ تاریک، تہی
    کرب کا پھیلتا صحرائے فنا
    لوگ کہتے ہیں کہ دو چار گھڑی
    چاند نکلا تھا مگر ڈوب گیا

    دُور سوکھے ہوئے پیڑوں کے ہجوم
    جیسے قبروں پہ صلیبوں کے نشاں
    جیسے کاٹے ہوئے ہاتھوں کے علم
    صحن زنداں میں ہر اک سمت اترتے سائے
    جیسے ناؤ کو نگلتی ہوئی طغیانی نیل
    جیسے کعبہ کی طرف بڑھتا ہوا لشکرِ فیل
    میں نے کھڑکی کی سلاخوں میں کہیں
    چاند سورج کی بنا کر شکلیں
    ایک تصویر سجا رکھی ہے
    ایک سُولی سی لگا رکھی ہے
    رسمِ مقتل ہے یہی
    کل بہت پھوٹ کے روئی تھی گھٹا
    جیسے اُمید کوئی ٹوٹ گئی

    اتنا پانی ہے کہ ہم غرق بھی ہو سکتے ہیں
    آؤ کاغذ سے کوئی ناؤ بنا لیتے ہیں

    رسمِ زنداں کو نبھانے کے لئے
    آج کی شام گنوانے کے لئے
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

    Comment


    • #17
      Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

      یہ کیا کہ اک جہاں کو کرو وقفِ اضطراب
      یہ کیا کہ ایک دل کو شکیبا نہ کر سکو
      ایسا نہ ہو یہ درد بنے دردِ لا دوا
      ایسا نہ ہو کہ تم بھی مداوا نہ کر سکو
      شاید تمھیں بھی چین نہ آئے مرے بغیر
      شاید یہ بات تم بھی گوارا نہ کر سکو
      کیا جانے پھر ستم بھی میسر ہو یا نہ ہو
      کیا جانے یہ کرم بھی کرو یا نہ کر سکو
      اللہ کرے جہاں کو مری یاد بھول جائے
      اللہ کرے کہ تم کبھی ایسا نہ کر سکو
      میرے سوا کسی کی نہ ہو تم کو جستجو
      میرے سوا کسی کی تمنا نہ کر سکو
      (صوفی غلام مصطفٰی تبسم)
      شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

      Comment


      • #18
        Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

        ahan post#1 is nice

        Comment


        • #19
          Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

          bohat acha intikhab ha aap ka.



          Comment


          • #20
            Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

            Asslam-o-Alikum


            Acha Intekhab Hai Sarah


            میرے سوا کسی کی نہ ہو تم کو جستجو
            میرے سوا کسی کی تمنا نہ کر سکو


            Khush rehay



            Johannes Kepletr
            :(

            Comment


            • #21
              Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

              بھئی سارہ
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              ۔
              بہت ہی اچھے





              Comment


              • #22
                Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

                بہت ہی عمدہ
                چوائس
                سارہ ڈئیر
                زبردست شئیرنگ

                Comment


                • #23
                  Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

                  شکریہ
                  شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                  Comment


                  • #24
                    Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

                    کچھ خواب گلاب ایسے کچھ زخم عذاب ایسے
                    پھر دل کے کھنڈر میں اک تعمیر نظر آئی

                    اک خواب کے عالم میں دیکھا کئے ہم دونوں
                    لو شمع کی شب ہم کو شمشیر نظر آئی
                    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                    Comment


                    • #25
                      Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

                      Originally posted by saraah View Post
                      کچھ خواب گلاب ایسے کچھ زخم عذاب ایسے
                      پھر دل کے کھنڈر میں اک تعمیر نظر آئی

                      اک خواب کے عالم میں دیکھا کئے ہم دونوں
                      لو شمع کی شب ہم کو شمشیر نظر آئی
                      bhot zabardast...
                      میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

                      Comment


                      • #26
                        Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

                        aoa
                        bohot khoob

                        Comment


                        • #27
                          Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

                          :thankyou:
                          شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                          Comment


                          • #28
                            Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

                            مجھے وداع کر
                            اے میری ذات، مجھے وداع کر
                            وہ لوگ کیا کہیں گے، میری ذات،
                            لوگ جو ہزار سال سے
                            مرے کلام کو ترس گئے؟

                            مجھے وداع کر،
                            میں تیرے ساتھ
                            اپنے آپ کے سیاہ غار میں
                            بہت پناہ لے چُکا

                            میں اپنے ہاتھ پاؤں
                            دل کی آگ میں تپا چکا!

                            مجھے وداع کر
                            کہ آب و گِل کے آنسوؤں
                            کی بے صدائی سُن سکوں
                            حیات و مرگ کا سلامِ روستائی سن سکوں!

                            مجھے وداع کر
                            بہت ہی دیر _______ دیر جیسی دیر ہوگئی ہے
                            کہ اب گھڑی میں بیسوی صدی کی رات بج چُکی ہے
                            شجر حجر وہ جانور وہ طائرانِ خستہ پر
                            ہزار سال سے جو نیچے ہال میں زمین پر
                            مکالمے میں جمع ہیں
                            وہ کیا کہیں گے؟ میں خداؤں کی طرح _____
                            ازل کے بے وفاؤں کی طرح
                            پھر اپنے عہدِ ہمدمی سے پھر گیا؟
                            مجھے وداع کر، اے میری ذات

                            تو اپنے روزنوں کے پاس آکے دیکھ لے
                            کہ ذہنِ ناتمام کی مساحتوں میں پھر
                            ہر اس کی خزاں کے برگِ خشک یوں بکھر گئے
                            کہ جیسے شہرِ ہست میں
                            یہ نیستی کی گرد کی پکار ہوں ____
                            لہو کی دلدلوں میں
                            حادثوں کے زمہریر اُتر گئے!
                            تو اپنے روزنوں کے پاس آکے دیکھ لے
                            کہ مشرقی افق پہ عارفوں کے خواب ____
                            خوابِ قہوہ رنگ میں _____
                            امید کا گزر نہیں
                            کہ مغربی افق پہ مرگِ رنگ و نور پر
                            کِسی کی آنکھ تر نہیں!

                            مجھے وداع کر
                            مگر نہ اپنے زینوں سے اُتر
                            کہ زینے جل رہے ہیں بے ہشی کی آگ میں ____
                            مجھے وداع کر، مگر نہ سانس لے
                            کہ رہبرانِ نو
                            تری صدا کے سہم سے دبک نہ جائیں
                            کہ تُو سدا رسالتوں کا بار اُن پہ ڈالتی رہی
                            یہ بار اُن کا ہول ہے!
                            وہ دیکھ، روشنی کے دوسری طرف
                            خیال ____ بھاگتے ہوئے
                            تمام اپنے آپ ہی کو چاٹتے ہوئے!
                            جہاں زمانہ تیز تیز گامزن
                            وہیں یہ سب زمانہ باز
                            اپنے کھیل میں مگن
                            جہاں یہ بام و دَر لپک رہے ہیں
                            بارشوں کے سمت
                            آرزو کی تشنگی لیے
                            وہیں گماں کے فاصلے ہیں راہزن!

                            مجھے وداع کر
                            کہ شہر کی فصیل کے تمام در ہیں وا ابھی
                            کہیں وہ لوگ سو نہ جائیں
                            بوریوں میں ریت کی طرح _____
                            مجھے اے میرے ذات،
                            اپنے آپ سے نکل کے جانے دے
                            کہ اس زباں بریدہ کی پکار ____ اِس کی ہاو ہُو ___
                            گلی گلی سنائی دے
                            کہ شہرِ نو کے لوگ جانتے ہیں
                            (کاسہء گرسنگی لیے)
                            کہ اُن کے آب و نان کی جھلک ہے کون؟
                            مَیں اُن کے تشنہ باغچوں میں
                            اپنے وقت کے دُھلائے ہاتھ سے
                            نئے درخت اگاؤں گا
                            میَں اُن کے سیم و زر سے ____ اُن کے جسم و جاں سے ____
                            کولتار کی تہیں ہٹاؤں گا
                            تمام سنگ پارہ ہائے برف
                            اُن کے آستاں سے مَیں اٹھاؤں گا
                            انہی سے شہرِ نو کے راستے تمام بند ہیں ____

                            مجھے وداع کر،
                            کہ اپنے آپ میں
                            مَیں اتنے خواب جی چکا
                            کہ حوصلہ نہیں
                            مَیں اتنی بار اپنے زخم آپ سی چُکا
                            کہ حوصلہ نہیں _____

                            ن م راشد
                            شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                            Comment


                            • #29
                              Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

                              ہلچل سی مچا دیتا تھا جو کاسۂ خوں میں
                              جو دشمنِ جاں تھا وہ مرا یار کہاں ہے

                              شعلہ تو کہاں کا کہ دھُواں تک نہیں دیکھا
                              موجود پسِ لب ہے جو وہ نار کہاں ہے
                              -----------
                              شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                              Comment


                              • #30
                                Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

                                میں حیرت کدے میں کھڑا سوچتا ہوں
                                مجھے کیا طلب ہے،
                                میں کیا چاہتا ہوں!
                                کبھی دشت میں جا کے
                                تپتی ہوئی ریت پر دوڑنا چاہتا ہوں
                                کبھی موج بن کر
                                کناروں سے سر پھوڑنا چاہتا ہوں
                                کبھی شبنمی گھاس پر لیٹ کر
                                چاندنی اوڑھنا چاہتا ہوں
                                مجھے کیا طلب ہے
                                میں کیا چاہتا ہوں!
                                کہیں یہ مری مضطرب روح کا
                                بانکپن تو نہیں ہے؟
                                کہیں دل نئی منزلوں کی طرف
                                گامزن تو نہیں ہے؟

                                -------

                                مقبول عامر
                                Last edited by saraah; 26 December 2011, 17:11.
                                شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                                Comment

                                Working...
                                X