Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

سارہ کا ذوق انتخاب-2

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • سارہ کا ذوق انتخاب-2




    پتھر کی لڑکی

    اگر میں پتھر کی لڑکی ہوتی
    تو اپنے پیکر کی سبز رت پر
    بہت سی کائی اگایا کرتی
    بہت سے تاریک خواب بنتی
    تو میں اذیت کی ملگجی
    ان گنت اداسی کے رنگ چنتی

    اگر میں پتھر کی لڑکی ہوتی
    میں اپنے پلو میں سوگ باندھے
    کسی کو ان کا پتہ نہ دیتی
    اجالے کو ٹھوکروں میں رکھتی
    خموشیوں کے ببول چنتی
    سماعتوں کے تمام افسون
    پاش کرتی۔ ۔ ۔

    میں کچھ نہ سنتی
    دہکتی کرنوں کا جھرنا ہوتی
    سفر کے ہر ایک مرحلے پر
    میں رہزنوں کی طرح مکرتی
    وہم اگاتی،گمان رکھتی
    تمہاری ساری وجاہتوں کو
    میں سو طرح پارہ پارہ کرتی
    نہ تم کو یوں آئینہ بناتی


    اگر ۔ ۔ ۔ میں پتھر کی لڑکی ہوتی۔۔۔!!!
    Last edited by saraah; 21 October 2011, 08:47.
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

  • #2
    Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

    very nice sharing,
    شکر ہے کہ پتھر کی لڑکی نہیں ہو نہیں تو کوئی ذوق انتخاب بھی نہ ہوتا





    Comment


    • #3
      Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

      Originally posted by baniazkhan View Post
      very nice sharing,
      شکر ہے کہ پتھر کی لڑکی نہیں ہو نہیں تو کوئی ذوق انتخاب بھی نہ ہوتا



      بہت دنوں سے میں ان پتھروں میں پتھر ہوں
      کوئی تو آئے ذرا دیر کو رلائے مجھے
      شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

      Comment


      • #4
        Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

        بنجارن کا بوجھ

        پہلی بار بنجارن آئی
        خوشیوں کی لئے کھاری
        ہونٹ عنابی باتیں شرابی
        کھاری اس کی بھاری
        ایک خوشی تو میں نہیں دونگی
        لیتی ہو لو ساری
        دو جی بار بنجارن آئی
        کھاری آن اتاری
        آدھی خوشیاں آدھی غم
        ملی جلی تھی کھاری
        خوشیاں دے جا غمیاں لے جا
        نا ممکن میں واری
        تیجی بار بنجارن آئی
        سر پر بوجھا بھاری
        جی گھایلا ور چپ چپ چہرا
        کھاری نہ جائے اتاری
        آگے بڑھ کر آ خر میں نے
        سر پہ لے لی ساری
        بھاری سی وہ کھاری



        ابن انشاء
        Last edited by saraah; 21 October 2011, 12:48.
        شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

        Comment


        • #5
          Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2


          تیجی بار بنجارن آئی
          سر پر بوجھا بھاری
          جی گھایلا ور چپ چپ چہرا
          کھاری نہ جائے اتاری
          آگے بڑھ کر آ خر میں نے
          سر پہ لے لی ساری
          بھاری سی وہ کھاری


          Bohhat Aalaaa
          "Can you imagine what I would do if I could do all I can? "

          Comment


          • #6
            Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

            شکریہ
            شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

            Comment


            • #7
              Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

              یہ نین مرے : ابن انشاء
              شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

              Comment


              • #8
                Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

                راتوں کی بسیط خامشی میں
                جب چاند کو نیند آ رہی ہو
                پھولوں سے لدی خمیدہ ڈالی
                لوری کی فضا بنا رہی ہو
                جب جھیل کے آئنے میں گھل کر
                تاروں کا خرام کھو گیا ہو
                ہر پیڑ بنا ہوا ہو تصویر
                ہر پھول سوال ہو گیا ہو
                جب خاک سے رفعتِ نما تک
                ابھری ہوئی وقت کی شکن ہو
                جب میرے خیال سے خدا تک
                صدیوں کا سکوت خیمہ زن ہو
                اس وقت مرے سلگتے دل پر
                شبنم سی اتارتا ہے کوئی
                یزداں کے حریم بے نشاں سے
                انساں کو پکارتا ہے کوئی
                شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                Comment


                • #9
                  Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

                  میں تیرے راگ سے اس طرح بھرا ہوں جیسے
                  کوئی چھیڑے تو اک نغمہ عرفاں بن جاؤں

                  ذہن ہر وقت ستاروں میں رہا کرتا ہے
                  کیا عجب مین بھی کوئی کرمکِ حیراں بن جاؤں

                  رازِ بستہ کو نشاناتِ خفی میں پڑھ لوں
                  واقفِ صورتِ ارواحِ بزرگاں بن جاؤں

                  دیکھنا اوجِ محبّت کہ زمیں کے اُوپر
                  ایسے چلتا ہوں کہ چاہوں تو سُلیماں بن جاؤں

                  میرے ہاتھوں میں دھڑکتی ہے شب و روز کی نبض
                  وقت کو روک کے تاریخ کا عنواں بن جاؤں

                  غم کا دعویٰ ہے کہ اس عالمِ سرشاری میں
                  جس قدر چاک ہو، اُتنا ہی گریباں بن جاؤں

                  تجھ کو اس شدّتِ احساس سے چاہا ہے کہ اب
                  ایک ہی بات ہے گلشن کہ بیاباں بن جاؤں

                  تو کسی اور کی ہو کر بھی مرے دل میں رہے
                  میں اجڑ کر بھی ہم آہنگ ِ بہاراں بن جاؤں


                  شکیب جلالی
                  شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                  Comment


                  • #10
                    Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

                    Originally posted by saraah View Post
                    راتوں کی بسیط خامشی میں
                    جب چاند کو نیند آ رہی ہو
                    پھولوں سے لدی خمیدہ ڈالی
                    لوری کی فضا بنا رہی ہو
                    جب جھیل کے آئنے میں گھل کر
                    تاروں کا خرام کھو گیا ہو
                    ہر پیڑ بنا ہوا ہو تصویر
                    ہر پھول سوال ہو گیا ہو
                    جب خاک سے رفعتِ نما تک
                    ابھری ہوئی وقت کی شکن ہو
                    جب میرے خیال سے خدا تک
                    صدیوں کا سکوت خیمہ زن ہو
                    اس وقت مرے سلگتے دل پر
                    شبنم سی اتارتا ہے کوئی
                    یزداں کے حریم بے نشاں سے
                    انساں کو پکارتا ہے کوئی
                    Reallay Superbbb....

                    bht aallaa intakhabb haiii
                    "Can you imagine what I would do if I could do all I can? "

                    Comment


                    • #11
                      Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2


                      غم کا دعویٰ ہے کہ اس عالمِ سرشاری میں
                      جس قدر چاک ہو، اُتنا ہی گریباں بن جاؤں


                      kiaa hii batt haii.....................bohatt aallaa
                      "Can you imagine what I would do if I could do all I can? "

                      Comment


                      • #12
                        Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

                        bohat hi aala zauq hai aapka sara...bohat hi khoobsoorat sharing...:thmbup:

                        Comment


                        • #13
                          Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

                          :thankyou::thankyou::thankyou:
                          شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                          Comment


                          • #14
                            Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

                            اس نیلی دھند میں کتنے بجھتے زمانے راکھ بکھیر گئے
                            اک پل کی پلک پر دنیا ہے، کیا جینا ہے کیا مرنا ہے

                            ہر حال میں اک شوریدگیِ افسونِ تمّنا باقی ہے
                            خوابوں کے بھنور میں بہ کر بھی خوابوں کے گھاٹ اُترنا ہے


                            مجید امجد
                            شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

                            Comment


                            • #15
                              Re: سارہ کا ذوق انتخاب-2

                              Originally posted by saraah View Post
                              میں تیرے راگ سے اس طرح بھرا ہوں جیسے
                              کوئی چھیڑے تو اک نغمہ عرفاں بن جاؤں

                              ذہن ہر وقت ستاروں میں رہا کرتا ہے
                              کیا عجب مین بھی کوئی کرمکِ حیراں بن جاؤں

                              رازِ بستہ کو نشاناتِ خفی میں پڑھ لوں
                              واقفِ صورتِ ارواحِ بزرگاں بن جاؤں

                              دیکھنا اوجِ محبّت کہ زمیں کے اُوپر
                              ایسے چلتا ہوں کہ چاہوں تو سُلیماں بن جاؤں

                              میرے ہاتھوں میں دھڑکتی ہے شب و روز کی نبض
                              وقت کو روک کے تاریخ کا عنواں بن جاؤں

                              غم کا دعویٰ ہے کہ اس عالمِ سرشاری میں
                              جس قدر چاک ہو، اُتنا ہی گریباں بن جاؤں

                              تجھ کو اس شدّتِ احساس سے چاہا ہے کہ اب
                              ایک ہی بات ہے گلشن کہ بیاباں بن جاؤں

                              تو کسی اور کی ہو کر بھی مرے دل میں رہے
                              میں اجڑ کر بھی ہم آہنگ ِ بہاراں بن جاؤں


                              شکیب جلالی




                              Mustfa Zaidi ka kalam hai



                              Comment

                              Working...
                              X