Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

مرا دیس میرا رہا نہیں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • مرا دیس میرا رہا نہیں



    میرے ساتھ اب کے جو ہو گیا
    وہ عجب طرح کا ہے سانحہ
    مرے دل کو جس کا ملال ہے
    مری آرزو کا زوال ہے
    مرے ملک میں مرے شہر میں
    مرا اعتبار ہی کھو گیا
    وہ گلی جہاں میں پلا بڑھا
    اسی یاد میں اسی خواب میں
    میں کھنچا ہوا جہاں چل پڑا
    اسی سر زمین اسی دیس میں
    مرے گھر کے سامنے روک کر
    مرے ہم وطن مجھے گھیر کر
    مجھے کہہ رہے تھے نکال سب
    تیرے پاس جو بھی ہے پرس میں
    مرے سر پہ ٹی ٹی وہ تان کر
    مرے بھائی لوٹ کے چل دیے
    مجھے غم نہیں زرومال کا
    یہ ہے لمحہ فکروملال کا
    میں جو گیت گاتا تھا دیس کے
    مرے لب پہ اب وہ رواں نہیں
    کوئی شکوہ ہے نہ زبان پر
    نہ ہی اشک ہیں مری آنکھ میں
    میں فقط خموش، اداس ہوں
    مجھے ایسا لگتا ہے آج کل
    میں لٹا ہوں اب تو کچھ اس طرح
    مرا کوئی خواب بچا نہیں

    مرا دیس میرا رہا نہیں












  • #2
    Re: مرا دیس میرا رہا نہیں

    اذان پہ قید نہیں۔بندش نماز نہیں
    ہمارے پاس تو ہجرت کا بھی جواز نہیں


    rose
    :(

    Comment


    • #3
      Re: مرا دیس میرا رہا نہیں

      :star1:

      Comment


      • #4
        Re: مرا دیس میرا رہا نہیں

        wah...
        sigpic

        Comment


        • #5
          Re: مرا دیس میرا رہا نہیں

          Originally posted by ڈاکٹر لکیر الدین View Post
          اذان پہ قید نہیں۔بندش نماز نہیں
          ہمارے پاس تو ہجرت کا بھی جواز نہیں


          rose
          very nice Reply, thank you sir





          Comment


          • #6
            Re: مرا دیس میرا رہا نہیں

            very nice

            Comment


            • #7
              Re: مرا دیس میرا رہا نہیں

              Originally posted by life. View Post
              very nice
              thanks





              Comment

              Working...
              X