خوبصورت خواب مت دیکھاکرو
زندگی جینے کا پہلے حوصلہ پیداکرو
صرف اُونچے خوبصورت خواب مت دیکھاکرو
دکھ اندھیروں کا اگر مٹتا نہیں ہے ذھن سے
رات کے دامن کو اپنے خون سے اُجلاکرو
خود کو پوشیدہ نہ رکھو بند گلیوں کی طرح
پھول کہتے ہیں تمہیں سب لوگ تو مھکا کرو
زندگی کے نام لیوا موت سے ڈرتے نہیں
حادثوں کا خوف لے کر گھر سے مت نکلا کرو
رہنما یہ درس ہم کو دے رہے ہیں آج کل
بیچ دوسچائیاں ، ایمان کا سودا کرو
طیش میں آنے لگے تم تو میری تنقید پر
اس قدر حسّاس ہو تو آئینہ دیکھا کرو
Comment