Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

غُبارِ، ابر بن گیا، کمال کر دیا گیا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • غُبارِ، ابر بن گیا، کمال کر دیا گیا

    غُبارِ، ابر بن گیا، کمال کر دیا گیا
    ہری بھری رُتوں کو میری شال کر دیا گیا
    قدم قدم پہ کاسہ لے کے زندگی تھی راہ میں
    سو جو بھی اپنے پاس تھا، نکال کر دیا گیا
    میں زخم زخم ہو گیا، لہو وفا کو رو گیا
    لڑائی چِھڑ گئی تو مُجھ کو ڈھال کر دیا گیا
    گُلاب رُت کی دیویاں، نگر گُلاب کر گئیں
    میں سُرخرو ہوا، اُسے بھی لال کر دیا گیا
    تُو آ کے مُجھ کو دیکھ تو غُبار کے حصار میں
    تِرے فراق میں، عجیب حال کر دیا گیا
    وہ زہر ہے فضاؤں میں کہ آدمی کی بات کیا
    ہوا کا سانس لینا بھی، محال کر دیا گیا

    [IMG]http://






  • #2
    Re: غُبارِ، ابر بن گیا، کمال کر دیا گیا

    wah boaht acha sharing ahi
    جس کو تم سے سچی ہحبت ہوگی وہ تمہیں فضول اور ناجائز کاموں سے روکے گا۔۔۔



    Comment


    • #3
      Re: غُبارِ، ابر بن گیا، کمال کر دیا گیا

      وہ زہر ہے فضاؤں میں کہ آدمی کی بات کیا
      ہوا کا سانس لینا بھی، محال کر دیا گیا

      very nice janab

      Comment

      Working...
      X