ساحل پر اِک تنہا لڑکی
سرد ہَوا کے بازو تھامے
گیلی ریت پر گھُوم رہی ہے
جانے کس کو ڈھونڈ رہی ہے
بِن کاجل، بیکل آنکھوں سے
کھلے سمندر کے سینے پر
فراٹے بھرتی کشتی کے بادبان کے لہرانے کو
کس حیرت سے دیکھ رہی ہے!
کس حسرت سے اپنا آنچل مَسل رہی ہے
سرد ہَوا کے بازو تھامے
گیلی ریت پر گھُوم رہی ہے
جانے کس کو ڈھونڈ رہی ہے
بِن کاجل، بیکل آنکھوں سے
کھلے سمندر کے سینے پر
فراٹے بھرتی کشتی کے بادبان کے لہرانے کو
کس حیرت سے دیکھ رہی ہے!
کس حسرت سے اپنا آنچل مَسل رہی ہے
Comment