Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
Mera Intikhab
Collapse
X
-
Re: Mera Intikhab
Judaii denay walay tumsay Umeed-e-wafa kaesii
Ta'aluQ tuuT jaey jab
muhabbat Rooth jaey jab
tou phir Rasm-e- Dua kaesi
milan kii iltejaa kaesi
bhanwar meiN dolti kashti pe sahil ki tamana kya
ukhartay Saans hoN tou zindagi ki Aarzuu bhi kya
jo manzil khoh chuki ho uss ki phir say justuju bhi kyuN
magar dil nay tumhaiN kis waastay say yaad rakha hay
tumhain kyuN Shaairi meiN aaj tak Aabad rakha hay
abhi tak maiN nay kyuN khud ko buhat barbaad rakha hay
hawa key dosh par kyuN naghma-e- faryaad rakha hay
judaai denay walay Aashnaai ki Qasam tum ko
tumhari be-wafai, kaj adaai ki Qasam tum ko
mujhey itnaa bataa denaa
wafa ki chaahton ki mash'alaiN kaesay bhujaatay haiN
NishaaN kaesay mitaatay haiN
bhulana ho jinhaiN unko bhala kaesay bhulatay haiN....!!
میرے الفاظ ہی پردہ ہیں میرے چہرے کا
میں ہوں خاموش جہاں ، مجھ کو وہاں سے سنئیے
Comment
-
Re: Mera Intikhab
زمانے سے سنا تھا کہ محبت ہار جاتی ہے
جو چاہت اک طرف ہو وہ چاہت ہار جاتی ہے
کہیں پر دعا کا ایک لفظ بھی اثر کر جاتا ہے
کہیں برسوں کی عبادت بھی ہار جاتی ہے
...
محبت کب کسی کو دشمنی کا درس دیتی ہے
محبت کی بازی میں عداوت ہار جاتی ہے
میرے الفاظ ہی پردہ ہیں میرے چہرے کا
میں ہوں خاموش جہاں ، مجھ کو وہاں سے سنئیے
Comment
-
Re: Mera Intikhab
بتاوُ کیسا لگتا ہے؟
کسی ویران رستے پر
کسی انجان رستے پر
کسی کا ساتھ مِل جانا
...خوشی کے پھول کِھل جانا
بتاوُ کیسا لگتا ہے؟
اور اس کے بعد پھر اِک دن
کسی کا یُوں بچھڑ جانا
سبھی رنگوں کا مِٹ جانا
وہ بند مُٹھی میں ہاتھوں کی
فقط کچھ ریت رہ جانا
بتاوُ کیسا لگتا ہے؟
میرے الفاظ ہی پردہ ہیں میرے چہرے کا
میں ہوں خاموش جہاں ، مجھ کو وہاں سے سنئیے
Comment
-
Re: Mera Intikhab
ادھورے خواب کے اندر
کبھی پلکیں بچھانا مت
ادھورے خواب آنکھوں کو
بہت تکلیف دیتے ہیں
ادھوری یاد کو دل کی
......... زمین میں تم نہیں بونا
ادھوری یاد دھڑکن میں
بہت چھبتی ،سسکتی ہے
خلش بن کر کھٹکتی ہے
لہو میں بجلیاں بن کر
کھٹکتی ہے
ادھورے پیار کو......
لیکن
چلو جانے دو اس کو تم
محبت، پیار،چاہت ،عشق ہوتے ہی ادھورے ہیں
میرے الفاظ ہی پردہ ہیں میرے چہرے کا
میں ہوں خاموش جہاں ، مجھ کو وہاں سے سنئیے
Comment
-
Re: Mera Intikhab
Zakhm dar zakhm hai yaadon ka khazeena dil main
Hum ne aabaad kia aik madeena dil main.
Shaam hotay hi bhanwar ghairnay lag jaatay hain
......Doob jaata hai kisi shab ka safeena dil main.
...
Roz is dasht main karbal si bapaa hoti hai
Roz aata hai Moharram ka maheena dil main.
Munkashif mujh pe wo shayad mera baatin kar day
Aankh ki raah se utraa hai jo zeena dil main.
In hi do cheezon se gham saray sanbhaalay jayen
Aik tarteeb ho, or aik qareena dil main.
Aankh ki raah se aanay laga baahar
Wo jo muddat se tha ashkon ka khazeena dil main
میرے الفاظ ہی پردہ ہیں میرے چہرے کا
میں ہوں خاموش جہاں ، مجھ کو وہاں سے سنئیے
Comment
-
Re: Mera Intikhab
مرتی ہوئی زمیں کو بچانا پڑا مجھے
بادل کی طرح دشت میں آنا پڑا مجھے
وہ کر نہیں* رہا تھا مری بات کا یقیں
پھر یوں ہوا کہ مر کے دکھانا پڑا مجھے
......
بھولے سے میری سمت کوئی دیکھتا نہ تھا
چہرے پہ ایک زخم لگانا پڑا مجھے
اس اجنبی سے ہاتھ ملانے کے واسطے
محفل میں سب سے ہاتھ ملانا پڑا مجھے
یادیں تھیں دفن ایسی کہ بعد از فروخت بھی
اس گھر کی دیکھ بھال کو جانا پڑا
میرے الفاظ ہی پردہ ہیں میرے چہرے کا
میں ہوں خاموش جہاں ، مجھ کو وہاں سے سنئیے
Comment
-
Re: Mera Intikhab
اے آرزوے قتل! ذرا دل كو تھامنا
مشكل پڑا مرا مرے قاتل كو تھامنا
تاثیرِ بے قراریِ ناكام! آفریں!
ہے كام، ان سے شوخ شمائل كو تھامنا
مضطر ہوں كس كا؟ طرزِِ سخن سے سمجھ گیا
اب ذكر كیا ہے؟ سامعِ قاتل كو تھامنا
سیماب وار مر گئے، ضبطِ قلق سے ہم
كیا قہر ہے؟ طبیعتِ مائل كو تھامنا
سینے پہ ہاتھ دھرتے ہی كچھ دم پہ بن گئی
لو، جان كا عذاب ہوا، دل كو تھامنا
مت مانگیو امان بتوں سے كہ ہے حرام
مومن! زبانِ بیہُودہ سائل كو تھامنا
میرے الفاظ ہی پردہ ہیں میرے چہرے کا
میں ہوں خاموش جہاں ، مجھ کو وہاں سے سنئیے
Comment
-
Re: Mera Intikhab
ایسا نہیں کہ تیرے بعد اہلِ کرم نہیں ملے
لوگ تو کم نہیں ملے ، لوگوں سے ہم نہیں ملے
ایک ترے فراق کے درد کی بات اور ہے
جن کو نہ سہہ سکے یہ دل ، ایسے تو غم نہیں ملے
قصہ ء ترک رسم و رہ اس کے سوا ہے اور کیا
مل نہ سکیں طبیعتیں ، اپنے قدم نہیں ملے
یہ تو ہوا کہ عشق میں نام بہت کما لیا
خود کو بہت گنوا لیا، دام میں ورم نہیں ملے
ایسا دیار ہجر نے ہم کو اسیر کر لیا
اور کسی کا ذکر کیا خود کو بھی ہم نہیں ملے
نام وروں کے شہر میں نام بہت ملے مگر
ہم سے گداز دل سے اسے ہلِ قلم نہیں ملے
میرے الفاظ ہی پردہ ہیں میرے چہرے کا
میں ہوں خاموش جہاں ، مجھ کو وہاں سے سنئیے
Comment
Comment