تجھے کھویا اگر میں نے !
میرے گزرےہوئے لمحوں سے تھی وابستگی تیری
میر سارے خواب تھے تیرے،میری یادیں بھی تھی تیری
مگر عہد وفا کا پاس تو رکھہ نہ سکا ہمدم
سلامت رہ سکا نہ بت تیرا دل میں میرے اس دم
مجھے یہ غم نہیں ہے، دل گر تنہائی میں رویا
تجھے کھویا اگر میں نے تو، تونے بھی مجھے کھویا
تجھے کھویا اگر میں نے تو، تونے بھی مجھے کھویا
مجھے تسلیم ہے کہ تو۔۔!
کتاب زندگی کا بڑا خوبصورت باب تھا لیکن
کتاب زندگی کا بڑا خوبصورت باب تھا لیکن
Comment